پی ٹی آئی اجلاس؛ یہاں کوئی کمپرومائزڈ ہے، کوئی کسی کے کہنے پر لگا ہوا ہے، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اسلام آباد:
خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں کسی کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ یہاں کوئی کمپرومائزڈ ہے اور کوئی کسی کے کہنے پر لگا ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف لمبے ریس کے گھوڑے والی پارٹی ہے۔
ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ صرف نظریے والے ہی پاکستان تحریک انصاف میں رہیں گے، جو نظریے پر کھڑے ہیں انہیں پرواہ نہیں کہ جیل ہو جائے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مجھے عمران خان نے صرف نظریہ سکھایا ہے، میرا نظریہ میرا ایمان ہے، یہاں کوئی کمپرومائزڈ ہے اور کوئی کسی کے کہنے پر لگا ہوا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں اپنے ایمان اور نظریے پر قائم ہوں، مجھے کسی کی بات کی کوئی پرواہ نہیں ہونی چاہیے، کسی پر تہمت لگانا بہت بڑا گناہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور نے
پڑھیں:
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل
پیپلز پارٹی کو مزید ارکان کی حمایت بھی حاصل ہو سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کے اجلاس میں سیاسی منظر نامہ واضح ہونے کا امکان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر میں سیاسی درجہ حرارت اس وقت اپنے عروج پر ہے، آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل طلب کر لیا گیا۔ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر 3 بجے ہو گا، جس میں نئے قائدِ ایوان کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔ پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا رکھی ہے اور وزارتِ عظمیٰ کیلئے فیصل ممتاز راٹھور کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے 27 ارکان کی عددی اکثریت درکار ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کو اس وقت 37 ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، پیپلز پارٹی کے 17، فارورڈ بلاک کے 11 اور مسلم لیگ نواز کے 9 ارکان تحریک عدم اعتماد کی حمایت کر رہے ہیں، جموں و کشمیر پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کی اسمبلی میں ایک، ایک نشست موجود ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 5 ہے۔ دوسری جانب سابق وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید بھی کابینہ سے مستعفی ہو چکے ہیں، جس کے بعد وزیراعظم انوارالحق کی حکومت میں شامل ارکان کی تعداد 8 رہ گئی ہے، پیپلز پارٹی کو مزید ارکان کی حمایت بھی حاصل ہو سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کے اجلاس میں سیاسی منظر نامہ واضح ہونے کا امکان ہے۔