ایئر چیف مارشل ذاہد احمد بابر سدھو کا کامیاب دورہ امریکا، اعلیٰ عسکری و سیاسی قیادت سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ذاہد احمد بابر سدھو نے امریکا کا سرکاری دورہ کیا ہے۔ اس دورے کا مقصد دو طرفہ دفاعی تعاون کو مضبوط بنانا اور باہمی مفادات کو آگے بڑھانا ہے۔
یہ پاکستان کسی ایئر چیف کا 11 سال سے زیادہ عرصے میں امریکا کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ دورے کے دوران چیف آف دی ایئر اسٹاف نے اعلیٰ امریکی فوجی اور سیاسی رہنماؤں سے متعدد اہم ملاقاتیں کیں۔
یہ بھی پڑھیے: ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کی مدت ملازمت پوری ہونے پر ان کی خدمات جاری رکھنے کا فیصلہ
انہوں نے پینٹاگون میں سیکرٹری آف دی ایئر فورس (بین الاقوامی امور) مسز کیلی ایل۔ سیبولٹ اور چیف آف اسٹاف جنرل ڈیوڈ ڈبلیو۔ الوین سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں دو طرفہ فوجی تعاون کو آگے بڑھانے، ہم آہنگی کو بہتر بنانے اور مشترکہ تربیت اور ٹیکنالوجی کے تبادلوں کے امکانات پر گفتگو کی گئی۔
چیف آف دی ایئر اسٹاف نے پاکستان اور امریکا کے تاریخی اور کثیر الجہتی تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین فوجی تعاون اور تربیت کے شعبوں میں روابط کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں فریقین نے مستقبل میں اعلیٰ سطح کی فوجی ملاقاتوں کے سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیے: فیلڈ مارشل کا دورہ امریکا، دفاعی بجٹ میں اضافہ اور سرینڈر مودی
اس کے علاوہ، ایئر چیف نے امریکا کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں بیورو آف پولیٹیکل-ملٹری افیئرز کے براون ایل۔ اسٹینلے اور بورو آف ساؤتھ اور سینٹرل ایشیا افیئرز کے ایرک مائر سے ملاقات کی۔ یہ ملاقاتیں پاکستان کے علاقائی استحکام میں مثبت کردار، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے عزم اور جنوبی و وسطی ایشیا کی بدلتی ہوئی جیوپولیٹیکل صورت حال پر پاکستان کے نقطہ نظر کو اجاگر کرنے کے لیے تھیں۔
کیپٹل ہِل پر اپنے اجلاسوں کے دوران، ایئر چیف نے معروف امریکی کانگریس کے ارکان جن میں مائیک ٹرنر، مسٹر رچ میک کورمک اور مسٹر بل ہوزینگا سے کیپٹل ہل میں اہم ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد باہمی روابط کو مضبوط بنانے اور علاقائی سلامتی، خطے کے چیلنجز اور جدید ٹیکنالوجیز کے دفاعی شعبے پر اثرات کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کرنا تھا۔ ان ملاقاتوں میں ایئر چیف نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں قربانیوں اور دفاعی کامیابیوں کا ذکر کیا، اور علاقائی جغرافیائی سیاست میں تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں پاکستان کی سیکیورٹی حکمت عملی سے بھی انہیں آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے: عالمی سطح پر مختلف چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا، ایئر چیف مارشل
یہ دورہ نہ صرف پاکستان ایئر فورس کے اس عزم کی تصدیق کرتا ہے کہ وہ علاقائی اور عالمی امن کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہی ہے بلکہ اس سے پاکستان اور امریکا کے ایئر فورسز کے مابین ادارہ جاتی تعاون، اسٹریٹجک بات چیت اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے بنیاد بھی رکھی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایئر چیف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ایئر چیف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو ایئر چیف مارشل پاکستان کے آف دی ایئر کے لیے چیف آف
پڑھیں:
ایئر چیف مارشل سے جنوبی افریقی ایئر چیف کی ملاقات، فضائی تعلقات مزید مستحکم بنانے پر گفتگو
سٹی 42 : ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے جنوبی افریقی ایئر چیف کی ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فضائی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
ایئر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد آمد پر لیفٹیننٹ جنرل وائز مین سیمو مِبامبو کو پاک فضائیہ کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا ۔ جس کے بعد اُن کی ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فضائی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ایئر چیف نے جنوبی افریقی فضائیہ کی تربیت اور صلاحیتوں میں اضافے کی پیشکش کی۔
سپریم کورٹ کے حکم پر مخصوص نشستیں بحال، نوٹیفکیشن جاری
جنوبی افریقی ایئر چیف نے پاک فضائیہ کی آپریشنل تیاری اور دفاعی صلاحیتوں کی تعریف کی، ساتھ ہی تربیتی نظام میں اصلاح کے لیے پاکستان سے تعاون کی درخواست بھی کی۔ انہوں نے جنوبی افریقی فضائیہ کے افسران کی پاک فضائیہ کی جنگی مشقوں میں مبصر کی حیثیت سے شرکت کی خواہش ظاہر کی۔ اسکے علاوہ جنوبی افریقہ کی C-130 طیاروں کی مرمت اور معائنہ پاکستان میں کرانے میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا ۔
سورس : آئی ایس پی آر
اداکارہ شیفالی نے موت سے قبل کونسی میڈیسن کھائی؟ قریبی دوست نے بتا دیا