مولانا سے عدم اعتماد لانے پر کوئی بات نہیں ہوئی: رانا ثناء
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) رانا ثناء اللہ نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ مولانا سے عدم اعتماد دلانے کے بارے میں قطعاً کسی نے کوئی بات نہیں کی پی ٹی آئی کی امانت کو گنڈا پور سے چھڑانے کی ہمیں کیا ضرورت ہے اگر پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرے گی تو یہ ان کا بنیادی حق ہے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا معاملہ زیر غور نہیں پچھلے ایک مہینے میں وزیراعظم 3بار کہہ چکے ہمیں ساتھ بیٹھنا چاہئے مذاکرات جب بھی ہوتے ہیں سیاسی قیادت کے درمیان ہونے ہیں ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مشاق احمد سمیت تمام پاکستانیوں کی رہائی کیلیے بااثر یورپی ملک سے رابطے میں ہیں،اسحق ڈار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحق ڈار کا کہنا ہے کہ ہم سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت تمام پاکستانیوں کی رہائی کے لیے ایک بااثر یورپی ملک سے رابطے میں ہیں۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ ہماری اطلاع کے مطابق مشتاق احمد کو اسرائیلی فورسز نے گرفتار کیا ہے، ہماری پوری کوشش ہے جتنے بھی پاکستانی ہیں ان کو بحفاظت واپس لائیں‘ ہمارے اسرائیل سے سفارتی روابط نہیں ہیں، اس لیے ہم تیسرے ملک کے ذریعے ان کی رہائی کی کوششیں کر رہے ہیں۔غزہ میں امن معاہدے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ
جب ہمیں 20 نکاتی ایجنڈا دیا گیا تو اسلامی ممالک کی طرف سے ہم نے ترمیم شدہ 20 نکاتی پلان دیا لیکن جو 20 نکاتی ڈرافٹ فائنل ہوا اس میں تبدیلیاں کی گئیں اور 20 نکاتی ڈرافٹ میں تبدیلیاں ہمیں قبول نہیں۔اسحق ڈار نے کہا کہ وزیر اعظم نے ٹرمپ کے پہلے ٹوئٹ کی جواب میں ٹوئٹ کیا اور اس وقت تک ہمیں معلوم نہیں تھا کہ ڈرافٹ میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، فلسطین کے معاملے پر ہمارا وہی موقف ہے جو قائد اعظم کا تھا‘ اقوام متحدہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے پاکستان کے ایشوز کو اٹھایا اور اسرائیل کا نام لے کر اس کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔نائب وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور عرب ممالک غزہ میں خون بندی بند کروانے میں ناکام ہو چکے ہیں‘ ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات کا مقصد غزہ میں جنگ بندی تھا۔ سعودی عرب کے ساتھ معاہدے سے متعلق اسحق ڈار نے کہا کہ حرمین الشریفین پر ہماری جان بھی قربان ہے اور یہ معاہدہ آناً فَاناً نہیں ہوا، پی ڈی ایم دور میں معاہدے پر بات چیت شروع ہوئی اور اس حکومت نے اس معاہدے پر کام تیز کیا۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں خادمین اور محافظین میں شامل کیا ہے جس پر شکر گزار ہوں‘ اگر مزید ممالک آگئے تو یہ ایک ناٹو بن جائے گا اور میرا یقین ہے پاکستان مسلم امہ کو لیڈ کرے گا، ایٹمی قوت کے بعد معاشی قوت بننا ہے۔