یہ سزائیں دے دیں مگر ہم اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، یاسمین راشد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ہم جیلوں میں اپنے لیے نہیں اس ملک کے لیے بیٹھے ہیں، ہمیں پتا ہے ہم بے گناہ ہیں، ہمیں پتا ہے یہ ہمیں سزائیں دیں گے، اس کے باوجود ہم اپنے موقف سے ایک قدم پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
نو مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات کی کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں یاسمین راشد نے کہا کہ ڈھائی سال کے بعد ہم نے مذاکرات کے حوالے سے بات کی ہے، ہمارے ہزاروں کارکن پیشیوں پر آتے ہیں وہ سب ڈٹے ہوئے ہیں، میرے پاس جو ڈگریاں ہیں میں کسی بھی ملک میں جاسکتی تھی مگر پاکستان ہمارا ملک ہے ہم اسے نہیں چھوڑیں گے، ہم صرف آئین اور قانون کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں ہم صرف عدالتوں کے ذریعے انصاف لے کر ہی باہر آئیں گے۔
قبل ازیں نو مئی تھانہ شادمان نذر آتش سمیت جلاؤ گھیراؤ کے چار مقدمات کا جیل ٹرائل ہوا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کی۔ پراسکیوشن کے تین گواہان نے ایک مقدمے میں شہادت قلم بند کرائی۔ عدالت نے چار مقدمات کی مزید سماعت 7 جولائی تک ملتوی کردی۔
تھانہ شادمان نذر آتش کیس کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔ ریکارڈ نہ ہونے کے باعث گواہان کے بیانات قلم بند نہیں ہوسکے۔ پراسکیوشن نے موقف پیش کیا کہ مقدمات کا ریکارڈ لاہور ہائیکورٹ بھجوا رکھا ہے، جناح ہاؤس کے قریب پولیس کی گاڑیاں جلانے کے تین مقدمات کا ٹرائل جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب میں زمین کے مقدمات کا 90 دن میں فیصلہ، آرڈیننس منظور
پنجاب میں اب زمین پر قبضے کے مقدمات برسوں تک التوا کا شکار نہیں ہوں گے۔ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی 90 دن کے اندر کیس کا فیصلہ کرے گی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب پروٹیکشن آف اونر شپ اینڈ موو ایبل پراپرٹی آرڈیننس 2025 کی منظوری دی گئی۔ اس آرڈیننس کے تحت ہر ضلع میں 30 دن کے اندر ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹیاں فعال کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا، “پنجاب میں اب کوئی کسی کی زمین نہیں چھین سکے گا، ریاست ہر کمزور شہری کے ساتھ ہے۔ میرا مشن ہے کہ ہر شہری کو انصاف، سہولت اور روزگار اس کے دروازے پر ملے۔”
اسی دوران وزیراعلیٰ نے فیصل آباد ڈویژن کے ارکان اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز سے ملاقات میں ترقیاتی منصوبوں اور عوامی خدمت کے ایجنڈے پر بھی تفصیلی بات کی۔