City 42:
2025-07-03@16:11:16 GMT

محکمہ ایکسائز کا ٹیکس ریکوری میں نیا ریکارڈ قائم

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

 علی ساہی :محکمہ ایکسائز نے ٹیکس ریکوری میں نئی تاریخ رقم کر دی۔

محکمہ ایکسائزپنجاب کی ریکارڈ55ارب78کروڑروپےکی وصولی کی گئی،ڈی جی محمدعمرشیرکی قیادت میں 101فیصدہدف مکمل کر لیا،محکمہ ایکسائزنےگزشتہ سال کےمقابلےمیں12ارب سےزائدمحصولات جمع کیے،سب سےزیادہ وصولی موٹروہیکل ٹیکس کی مدمیں ہوئی،محکمہ ایکسائزنے29ارب41کروڑموٹرٹیکس میں وصول کیے،پراپرٹی ٹیکس میں 20.

5ارب،ایکسائزڈیوٹی میں3.65ارب وصول کیا گیا۔

سپریم کورٹ کے حکم پر مخصوص نشستیں بحال، نوٹیفکیشن جاری  

ڈیجیٹل سسٹمزکےذریعےشفاف ریکوری کاعملی مظاہرہ کیا گیا،اعلیٰ کارکردگی دکھانےوالےافسران کیلئےانعامات اوراسناد تقسیم کئے گئے،محکمہ ایکسائزکی خصوصی تقریب میں فیلڈسٹاف کی حوصلہ افزائی ہو گی ،لاہور،راولپنڈی،فیصل آباداورگوجرانوالہ کی شاندارکارکردگی دکھائی ہے،لاہور سی ریجن نےسب سےزیادہ ریکوری16ارب25کروڑروپےکی گئی،آئندہ مالی سال کاہدف70ارب روپےمقرر کیا گیا۔

  ڈی جی محمدعمرشیر  کا کہنا تھا کہ ہماراہدف صرف ٹیکس وصولی نہیں،عوامی خدمت ہے،ٹیم ورک اورشفافیت سےکامیابی ممکن ہوئی، ای پیمنٹ،آن لائن ٹوکن اورڈیجیٹل مانیٹرنگ سےعوامی اعتمادبحال ہوا،شفاف نظام،جدیدحکمت عملی اورمستعدٹیم کامیابی کارازہے۔

 

اداکارہ شیفالی نے موت سے قبل کونسی میڈیسن کھائی؟ قریبی دوست نے بتا دیا

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود ٹیکس وصولی میں شارٹ فال کا سامنا کیوں؟

ملکی معاشی حالات اور آئی ایم ایف شرائط کے ساتھ قرض معاہدے کے باعث حکومت نے نان فائلرز پر ٹیکس کی شرح کو کئی گنا بڑھا دیا تھا جس کے بعد لوگوں نے ٹیکس ریٹرن تو جمع کرانا شروع کردیا البتہ ٹیکس جمع نہیں کرایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء میں ترمیم منظور، پراپرٹی کی فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ

حکومت نے مالی سال 25-2024 کا ہدف بھی تاریخی 12 ہزار 977 ارب روپے رکھا تھا، اس ہدف کو دو مرتبہ کم بھی کیا گیا اس کے باوجود ایف بی آر ہدف حاصل کرنے میں ناکام نہیں رہی اور تاریخی شارٹ فال رہا۔

ذرائع کے مطابق ٹیکس سال 2024 کے دوران انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں 76 فیصد تک کا اضافہ ہوا لیکن ٹیکس ریونیو میں صرف 30 فیصد تک کا اضافہ ہوا، اس کی بڑی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ لوگوں نے کم ٹیکس ادائیگی کے لیے ٹیکس فائلر کا اسٹیٹس تو حاصل کرلیا البتہ ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کیاکہ کچھ آمدنی نہیں ہوئی۔

دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس ریونیو ہدف 12 ہزار 977 ارب روپے رکھا تھا تاہم ایف بی آر کو یہ ہدف حاصل نہ ہو سکا اور اس سال 1470 ارب روپے کے تاریخی شارٹ فال کا سامنا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: تنخوادار طبقے کے لیے خوشخبری، انکم ٹیکس میں مزید کمی کی منظوری

ذرائع کے مطابق مالی سال کے دوران ٹیکس ریونیو ہدف پر دو مرتبہ نظر ثانی کرکے نیا ٹیکس ہدف 11 ہزار 980 ارب روپے مقرر کردیا گیا، مگر گزشتہ روز تک ایف بی آر نے 11 ہزار 280 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو جمع کیا تھا، اس طرح نظر ثانی شدہ ہدف حاصل کرنے میں بھی 620 ارب روپے کا شارٹ فال رہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انکم ٹیکس ریٹرن ایف بی آر ریونیو شارٹ فال فیڈرل بورڈ آف ریونیو ملکی معاشی حالات وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس اور بینکوں کی چارجز میں ہوشربا اضافہ، حکومت نے وصولی شروع کر دی
  • زرمبادلہ کے ذخائر میں بیرونی قرضوں کی وصولی کے بعد بڑا اضافہ ریکارڈ
  • محصولات وصولی، فرائض کی ادائیگی میں ایف بی آر عوام سے عزت و تکریم سے پیش آئے، وزیراعظم
  • ٹیکس وصولی کا رواں مالی سال کا ٹارگٹ آسان نہیں مگر ممکن ہے: چیئرمین ایف بی آر
  • سیویل کانفرنس: سپین اور برازیل کا امیروں سے ٹیکس وصولی کا منصوبہ
  • انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود ٹیکس وصولی میں شارٹ فال کا سامنا کیوں؟
  • سب سے زیادہ ٹیکس کس شہر نے دیا؟ نیا ریکارڈ قائم
  • ایف بی آر مالی سال 25-2024 کا نظر ثانی ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام
  • کراچی سے ایک ہی دن میں 1 کھرب 84 ارب اور 70 کروڑ روپے کی ریکارڈ ٹیکس وصولی