پرتگال سے تعلق رکھنے والے معروف فٹبالر ٹریفک حادثے میں ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
لیور پول فٹبال کلب کے اسٹار فٹبالر ڈیاگو جوتا ٹریفک حادثے میں ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پرتگال سے تعلق رکھنے والے فٹبالر 28 سالہ ڈیاگو جوتا اسپین کے شہر زمورا میں پیش آنے والے ٹریفک حادثے میں ہلاک ہوگئے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق حادثے کے وقت فٹبالر اپنے بھائی کے ساتھ کار میں موجود تھے جس دوران ان کی گاڑی سڑک سے اتر گئی حادثے میں اسٹار فٹبالر سمیت ان کے بھائی بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ ڈیاگو جوتا نے گزشتہ ہفتے ہی اپنی پارٹنر روٹ کارڈوسو سے شادی کی تھی اور اس جوڑے کے تین بچے ہیں۔ْ
ڈیاگو جوتا 2020 میں Wolves کو خیرباد کہہ دینے کے بعد 41 ملین پاؤنڈ معاوضے کے ساتھ لیور پول میں شامل ہوئے تھے، ان 5 سالوں میں پرتگالی ونگر نے کلب کیلئے 100 سے زائد میچز کھیلے۔
ڈیاگو جوتا گزشتہ ماہ یوئیفا نیشنز لیگ کا فائنل جیتنے والی پرتگال ٹیم میں شامل تھے۔
مزید برآں ڈیاگو نے لیور پول کے ساتھ انگلش پریمیئر لیگ کا ٹائٹل بھی جیتا تھا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ نسل کشی: “یونی لیور” کی خاموشی پر بین اینڈ جیری کے شریک بانی مستعفی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک :۔ بین الاقوامی تجارتی زنجیر “بین اینڈ جیری”کے شریک بانی جیری گرین فیلڈ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنے استعفے کی وجہ “یونی لیور” کی غزہ میں جاری انسانیت کش صورتحال پر بے حسی کی آئینہ دار مسلسل خاموشی کو بتایا گیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ آئس کریم برانڈ کی تشکیل میں جیری گرین فیلڈ کا نام شامل ہے۔ اب انہوں نے کمپنی کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار “بین اینڈ جیری” کی کمیونٹی سے ایک کھلے خط میں مخاطب ہوتے ہوئے کیا ہے۔ ان کے بقول “یونی لیور” کے غزہ کے بارے میں موقف اور نسل کشی پر خاموشی نے انہیں ایسا کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ان کے اس خط کو ان کے شراکت دار بین کوہن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ ایکس’ پر پوسٹ کیا ہے۔
خط میں گرین فیلڈ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ورمونٹ امریکا میں قائم کمپنی نے ‘ یونی لیور ‘ کے ‘ ایکٹوازم’ کی وجہ سے کمپنی اپنی آزادی کھو چکی ہے۔یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یونی لیور اور بین اینڈ جیری کے درمیان 2021 میں اسی وقت جھگڑا شروع ہو گیا تھا جب کہا تھا کہ کمپنی مقبوضہ مغربی کنارے میں آئس کریم کی فروخت بند کر دے۔ بعد ازاں اس کمپنی کی ‘پیرنٹ کمپنی” یونی لیور نے اسے خاموش کرانے کی کوشش کی تو کمپنی نے ‘یونی لیور’ کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا۔انہوں نے غزہ میں جنگ کو نسل کشی کا نام دیا ہے۔
گرین فیلڈ کا کہنا ہے وہ اب اپنے ضمیر کے خلاف مزید کام نہیں کر سکتے۔ کیونکہ وہ ایک ایسی کمپنی کے ساتھ مزید کام نہیں کر سکتے جس نے غزہ میں نسل کشی کے بارے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اس لیے مستعفی ہو رہے ہیں۔