متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اجلاس میں اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ گزشتہ برسوں میں سوشل میڈیا پر نشر کی جانے والی لائیو ویڈیوز، بیانات یا تصاویر کی وجہ سے غلط فہمیاں پیدا ہوئیں اور مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر متحدہ مجلس علماء کے امیر میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی ہدایت پر شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس میرواعظ منزل راجوری کدل میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وادی کشمیر کی سرکردہ دینی تنظیموں سے وابستہ جید علماء کرام، مشائخ عظام، دانشوروں اور سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت معروف عالم دین آغا سید محمد ہادی الموسوی الصفوی نے فرمائی۔ اجلاس کے دوران دونوں مکاتب فکر کے علماء کرام اور نمائندوں نے زور دے کر کہا کہ موجودہ دور میں جب مسلمان مقامی، ملکی اور عالمی سطح پر نازک ترین حالات سے گزر رہے ہیں، ایسے وقت میں تمام مسلمانوں کے لئے لازم ہے کہ وہ باہمی اختلافات سے بلند ہوکر وحدت اور یگانگت کا مظاہرہ کریں۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ ماہِ محرم الحرام نہایت تقدس والا مہینہ ہے، جو پوری امت مسلمہ کے لئے باعثِ احترام ہے اور اس ماہ کے دوران کسی بھی قسم کی فرقہ وارانہ یا مسلکی کشیدگی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں اتحادِ امت کو ایک اجتماعی اور غیر متزلزل ذمہ داری قرار دیا گیا۔اجلاس میں اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ گزشتہ برسوں میں سوشل میڈیا پر نشر کی جانے والی لائیو ویڈیوز، بیانات یا تصاویر کی وجہ سے غلط فہمیاں پیدا ہوئیں اور مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ اس تناظر میں تمام دینی تنظیموں اور افراد پر زور دیا گیا کہ وہ سوشل میڈیا پر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور ایسے کسی بھی مواد سے گریز کریں جو اشتعال یا غلط فہمی کا باعث بنے۔ علماء کرام اور مقررین پر زور دیا گیا کہ وہ اپنے خطابات میں کسی بھی فرد یا فرقہ کے خلاف تنقید سے مکمل اجتناب کریں، خصوصاً اس لئے کہ موجودہ دور میں بیشتر مجالس اور اجتماعات براہِ راست نشر ہوتے ہیں یا بعد ازاں آن لائن اپلوڈ کیے جاتے ہیں۔ اس بات کی سختی سے تاکید کی گئی کہ ماہِ محرم کے دوران لگائے جانے والے بینرز، پوسٹرز اور منعقد کی جانے والی مجالس یا جلوسوں میں کسی بھی قسم کی اشتعال انگیز یا متنازعہ زبان کا استعمال ہرگز نہ کیا جائے۔.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اجلاس میں کسی بھی گیا کہ
پڑھیں:
شیعہ تنظیموں کیجانب سے خیبر پختونخوا کے متاثرین سیلاب کیلئے امدادی سامان
اسلام ٹائمز: یہ سامان اپنی نوعیت کے حوالے سے اس لیے خاص تھا کہ ضلع بونیر میں شیعہ آبادی نہیں ہے اور شیعہ تنظیموں کی جانب سے مصیبت میں گھرے اپنے اہلسنت بہن، بھائیوں کے لیے یہ صرف امدادی سامان ہی نہیں بلکہ اخوت اور بھائی چارگی کی ایک روشن مثال تھا۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید عدیل عباس
صوبہ خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب کے باعث متاثرہ افراد کے لیے شیعہ تنظیموں مجلس وحدت مسلمین، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور امامیہ علماء کونسل کی جانب سے امدادی سامان ضلع بونیر پہنچا دیا گیا۔ یہ سامان اپنی نوعیت کے حوالے سے اس لیے خاص تھا کہ ضلع بونیر میں شیعہ آبادی نہیں ہے اور شیعہ تنظیموں کی جانب سے مصیبت میں گھرے اپنے اہلسنت بہن، بھائیوں کے لیے یہ صرف امدادی سامان ہی نہیں بلکہ اخوت اور بھائی چارگی کی ایک روشن مثال تھا۔ یاد رہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر علامہ جہاںزیب علی جعفری نے کچھ عرصہ قبل سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ ان علاقوں کا دورہ کیا تھا اور اس دورے کے دوران انہوں نے سروے کرتے ہوئے معلومات اکٹھی کیں۔ 450 گھرانوں کے لیے مختص کیا گیا یہ امدادی سامان اور لگ بھگ سات لاکھ ہزار روپے کی رقم معروف اہل سنت مذہبی سکالر سید طیب شاہ ترمذی کے حوالے کی گئی۔ اس موقع پر مولانا سید نور شاہ، اکرام الحق، حیدر علی اور بختاور شاہ بھی موجود تھے۔ شیعہ تنظیموں کی جانب سے بھیجے گئے، اس تحفے پر ضلع بونیر کے متاثرین سیلاب اور عمائدین نے اظہار تشکر کرتے ہوئے اس اقدام کو بے حد سراہا۔ مزید احوال اس ویڈیو رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial