بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے اس حکومت کو قبول نہیں کرنا، چاہے ساری زندگی جیل میں رہوں: علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
---فائل فوٹو
سابق وزیراعظم کی بہن علیمہ خان نے عمران خان کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اس حکومت کو قبول نہیں کرنا، چاہے ساری زندگی جیل میں رہوں۔
علیمہ خان نے جوڈیشل کمپلیکس میں گفتگو کے دوران کہا کہ بات چیت سے متعلق بانی پی ٹی آئی کا پیغام قیادت تک پہنچ گیا ہوگا، میرے بیان سے کسی کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو تنہائی میں ڈال کر مائنس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جب احتجاج کا پلان آئے گا تو شرکت کریں گے، لیڈ کرنے کا معاملہ نہیں ہے۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی کہتے ہیں حکومت 27 ویں ترمیم کے بجائے بادشاہت کا اعلان کردے۔
علیمہ خان نے کہا کہ صرف تحریکِ انصاف کی باتیں رپورٹ ہوتی ہیں، دیگر سیاسی جماعتوں کی کوئی بات رپورٹ نہیں ہوتی، تحریکِ انصاف کا خوف بہت زیادہ ہے، ڈرے ہوئے لوگ حکومت میں بیٹھے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بے گناہ ورکرز کو دور دور شہروں سے عدالتوں میں آنا پڑتا ہے، تحریکِ انصاف کے ورکرز کی گزشتہ دو سال میں بہت ٹریننگ ہوگئی ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہزاروں لوگوں پر کبھی ایک ساتھ اتنے کیسز نہیں ہوئے لیکن مشکل وقت گزر جائے گا، ایسا وقت کبھی کسی نے دیکھا ہی نہیں تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی علیمہ خان نے
پڑھیں:
بشریٰ بی بی جنرل فیض حمید کیلئے کام کرتی تھیں: خواجہ آصف
—فائل فوٹووزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی جنرل فیض حمید کے لیے کام کرتی تھیں، بشریٰ بی بی کی دی گئی معلومات چند روز میں درست ثابت ہو جاتی تھیں۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کواجہ آصف نے اکانومسٹ کی خبر کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مکمل طور پر جنرل فیض اور جنرل باجوہ کے کنٹرول میں تھے، جنرل عاصم منیر کی رپورٹ پر بانی پی ٹی آئی نے ناراض ہو کر انہیں ہٹا دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا، طاقت کے لیے ایک خاتون کو لانچ کیا گیا، چار پانچ سال کی لوٹ مار ایک منصوبے کے تحت کی گئی۔ لوٹ مار کے پیسے سے بانی پی ٹی آئی کو حصہ ملتا تھا، باقی پیسہ باہر گیا۔
اسلام آباد پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی کو ...
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ میں پلان کے تحت فیصلے ہوئے۔ پنجاب جیسے صوبے کے ساتھ سنگین مذاق ہوا، آکسفورڈ سے پڑھ کر بھی یہ سب کرنا افسوسناک ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عدلیہ کے تبادلوں پر نیا قانون دنیا کے مطابق ہے، جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس کے خواب دیکھے ہوئے تھے وہ نہ بن سکے، عدلیہ آزاد ہونی چاہیے مگر ثاقب نثار اور اعجاز الاحسن والے انداز میں نہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جنرل فیض عدالتوں اور بانی پی ٹی آئی دونوں کو کنٹرول کر رہے تھے، ملک کی کمانڈ جادو ٹونے کے حوالے کر دی گئی تھی، بشریٰ بی بی دشمن ملک کے ہاتھ لگ جاتیں تو سنگین خطرات پیدا ہوسکتے تھے۔