---فائل فوٹو

سابق وزیراعظم کی بہن علیمہ خان نے عمران خان کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اس حکومت کو قبول نہیں کرنا، چاہے ساری زندگی جیل میں رہوں۔

علیمہ خان نے جوڈیشل کمپلیکس میں گفتگو کے دوران کہا کہ بات چیت سے متعلق بانی پی ٹی آئی کا پیغام قیادت تک پہنچ گیا ہوگا، میرے بیان سے کسی کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو تنہائی میں ڈال کر مائنس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جب احتجاج کا پلان آئے گا تو شرکت کریں گے، لیڈ کرنے کا معاملہ نہیں ہے۔

بانی نے 10 محرم کے بعد تحریک چلانے کی ہدایت کردی، علیمہ خان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی کہتے ہیں حکومت 27 ویں ترمیم کے بجائے بادشاہت کا اعلان کردے۔

علیمہ خان نے کہا کہ صرف تحریکِ انصاف کی باتیں رپورٹ ہوتی ہیں، دیگر سیاسی جماعتوں کی کوئی بات رپورٹ نہیں ہوتی، تحریکِ انصاف کا خوف بہت زیادہ ہے، ڈرے ہوئے لوگ حکومت میں بیٹھے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بے گناہ ورکرز کو دور دور شہروں سے عدالتوں میں آنا پڑتا ہے، تحریکِ انصاف کے ورکرز کی گزشتہ دو سال میں بہت ٹریننگ ہوگئی ہے۔

علیمہ خان نے کہا کہ ہزاروں لوگوں پر کبھی ایک ساتھ اتنے کیسز نہیں ہوئے لیکن مشکل وقت گزر جائے گا، ایسا وقت کبھی کسی نے دیکھا ہی نہیں تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی علیمہ خان نے

پڑھیں:

اختلاف جتنا ہو اتنا  رکھنا چاہئے‘  صورتحال خراب نہیں کرنا چاہتے: قمر کائرہ 

لاہور،کراچی  (نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ملک کو کوئی ایک لیڈر یا ادارہ نہیں چلا سکتا۔ یہ ملک کسی ایک کا نہیں ہم سب کا ہے۔ ہمیں اسے نیرو نیشنلزم سے بچانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عثمان ملک، چودھری اسلم گل، فیصل میر، رانا جواد، ڈاکٹر خیام حفیظ اور عمران سرویا کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم نے اقتدار میں شیئر لیے بغیر اس حکومت کو سپورٹ کیا۔ موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر صورت حال خراب کرنا چاہتے تھے نہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے بغیر کسی احسان کے قانون سازی سمیت تمام بحرانوں میں حکومت کا ساتھ دیا، لیکن اس کا مطلب قطعاً یہ نہیں  کہ ن لیگ کو بلینک چیک دیدیا ہے۔ ایک طرف پیپلز پارٹی اور دوسری طرف حکومت پنجاب ہے۔ انہیں پنجاب میں سپورٹ نہیں چاہیے ہو گی مگر خواہش ہے کہ ماضی کی تلخیوں کو بھلایا جائے۔ اپنے ساتھیوں اور پنجاب حکومت سے کہتا ہوں کہ دلیل سے آراء  دیں، وہ لہجہ استعمال نہ کریں جو ماضی میں ہوتا رہا۔ سیلاب سے بہت قیمتی نقصانات ہوئے ہیں، جس میں سارا ملک یک زبان ہے۔ جہاں غلط ہو گا بتائیں گے اور اس پر احتجاج  بھی کریں گے۔ اگر ہم تجویز دیتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ پنجاب پر انگلی اٹھائی ہے اور اس تنقید کو پنجاب پر حملہ کہہ دیتے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اختلاف جتنا ہو اسے اتنا رکھنا چاہیے۔ سارے صوبوں کو قومی مالیاتی ایوارڈ میں آبادی کے مطابق پیسے نہیں ملتے۔ پنجاب نے کے پی کے‘ فاٹا اور بلوچستان کو اپنے ایوارڈ سے رقم دی۔ ہم تو سیلاب پر بات کر رہے تھے آپ سندھ پر چڑھ دوڑے۔ پنجاب حکومت اپنا ترجمان میرے ساتھ بھیجے ہم دکھاتے ہیں کہ سندھ میں کیا ترقی ہوئی ہے۔ فلسطین کے مستقبل کے سوال پر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں کیساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ فلسطین کا حکومت نے اکیلے فیصلہ نہیں کیا۔ 8اسلامی ممالک نے مشاورت کی۔ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی  نے کہا  بیان بازی کا سلسلہ کافی دنوں سے جاری تھا جو اب بڑھ گیا۔ حکومتیں ایسے نہیں چلتیں کہ میرا پیسہ اور میرا پانی۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے مریم نواز کی تعریف کی اس پر ہمیں اعتراض تھا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی بات کرتے ہیں تو سامنے سے گولہ باری ہوتی ہے۔ ہمارے رہنما پنجاب کے حالات بتا رہے ہیں سیاست نہیں کر رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں آپ کس طرح لوگوں کی مدد کر رہے ہیں؟۔ آپ 10 لاکھ دینا چاتی ہیں تو بی آئی ایس پی سے 10 لاکھ ہی دے دیں۔ پروگرام کا نام بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہے تو آپ استعمال کرنا نہیں چاہتیں۔ دوسری جانب  مریم نواز شریف کے بیان پر سندھ بار کونسل  کی کال پر صوبے میں  وکلا نے ہڑتال کی۔ وکلانے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا اور عدالتوں میں پیش نہ ہوئے جس پر سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سندھ بارکونسل کی جانب سے  صوبہ سندھ کے خلاف تضحیک آمیز ریمارکس پر معافی کا مطالبہ ع کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ امن فارمولا اور دو ریاستی منصوبہ کسی طور قبول نہیں، علامہ علی اکبر کاظمی
  • فلسطین پر صہیونیوں کا ناپاک قبضہ قابل قبول نہیں، علامہ شبیر حسن میثمی
  • عوام کو اکیلا نہیں چھوڑوں گی اور ان کے حقوق کیلیے آواز بلند کرتی رہوں گی، مریم نواز
  • لوگ سوال کرتے ہیں مغربی لباس اور نیل پالش میں نماز قبول ہوگی؟ یشما گل
  • امریکہ جو چاہے نہیں کر سکتا، سید عباس عراقچی
  • عمران خان نے ہمیشہ علیمہ خانم کی بات نہ ماننے کی ہدایت کی، شیر افضل مروت کا دعویٰ
  • بھارتی حکومت کو کشمیر میں اپنی پالیسی پر از سرِنو غور کرنا چاہیئے، میرواعظ عمر فاروق
  • ہماری بادشاہت تو نہیں جو چاہے کردیں، قانون کو دیکھ کر ہی فیصلہ کرنا ہے،جسٹس منصور علی شاہ کے کیس میں ریمارکس
  • اپنے سیل سے باہر نکلوں گا نہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گا، عمران خان
  • اختلاف جتنا ہو اتنا  رکھنا چاہئے‘  صورتحال خراب نہیں کرنا چاہتے: قمر کائرہ