مخصوص نشستوں کے حوالے سے تحریک انصاف پارلیمنٹرین کی درخواست پر سماعت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے تحریک انصاف پارلیمنٹرین کی درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی۔
وکیل درخواست گزار سلطان محمد خان نے کہا کہ مخصوص نشستوں کی تقسیم کار طریقہ ٹھیک نہیں ہوا اس وجہ سے ہم عدالت ائے، ہم الیکشن کمیشن کے ساتھ بھی رابطے میں تھے، ہم نے یہ معاملہ وہاں اٹھایا۔
جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل کو صوبے میں بھی جوائن کیا۔۔۔؟
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پی ٹی آئی کو انتخابی نشان نہیں ملا تو پھر آزاد حیثیت میں ان کے امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا، انتخابات کے بعد آزاد امیدواروں نے پھر سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا صوبے میں بھی۔
عدالت نے مخصوص نشستوں پر حکم امتناع ختم کردیا، پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین نے درخواست واپس لے لی، عدالت نے اے این پی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق درخواست الیکشن کمیشن کو ارسال کردی۔
عدالت نےکہا کہ الیکشن کمیشن اے این پی کی درخواست کو سنیں، اور 10 ددن میں فیصلہ کریں، عدالت نے درخواست واپس لینے پر کیس نمٹا دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں
پڑھیں:
ملٹری عدالت سے سزاﺅں کے خلاف اپیل کا حق نہ دینے کے خلاف درخواست سماعت کےلیے مقرر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ میں ملٹری عدالت سے سزاﺅں کے خلاف اپیل کا حق نہ دینے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ 9 اکتوبر کو کیس کی سماعت کرے گا۔ عدالت نے معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کے لیے 10 دن کی مہلت دے رکھی ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل
درآمد کے حوالے سے وفاقی سیکرٹری قانون راجہ نعیم اختر کو جواب سمیت طلب کیا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل مرزا نصر عدالت میں پیش ہوں گے۔ درخواست گزار راحب محبوب کے وکیل نجیب فیصل نے مو¿قف اختیار کیا ہے کہ ملٹری عدالت نے جاسوسی کے الزام میں انہیں 12 سال قید کی سزا سنائی تاہم سزا سنانے سے قبل الزامات کی فہرست فراہم نہیں کی گئی۔ بغیر الزامات کی فہرست کے سنائی گئی سزا قانونی حیثیت نہیں رکھتی۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ الزامات کی فہرست طلب کی جائے اور اپیل کا حق دیا جائے۔