پشاور ہائیکورٹ  میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے تحریک انصاف پارلیمنٹرین کی درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی۔

وکیل درخواست گزار سلطان محمد خان نے کہا کہ  مخصوص نشستوں کی تقسیم کار طریقہ ٹھیک نہیں ہوا اس وجہ سے ہم عدالت ائے،  ہم الیکشن کمیشن کے ساتھ بھی رابطے میں تھے، ہم نے یہ معاملہ وہاں اٹھایا۔

جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل کو صوبے میں بھی جوائن کیا۔۔۔؟

وکیل درخواست گزار  نے کہا کہ  پی ٹی آئی کو انتخابی نشان نہیں ملا تو پھر آزاد حیثیت میں ان کے امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا،  انتخابات کے بعد آزاد امیدواروں نے پھر سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا صوبے میں بھی۔

عدالت نے مخصوص نشستوں پر حکم امتناع ختم  کردیا، پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین نے درخواست واپس لے لی، عدالت نے اے این پی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق درخواست الیکشن کمیشن کو ارسال کردی۔

عدالت  نےکہا کہ الیکشن کمیشن اے این پی کی درخواست کو سنیں، اور 10 ددن میں فیصلہ کریں، عدالت نے درخواست واپس لینے پر کیس نمٹا دیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں

پڑھیں:

الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں کی تقسیم کے معاملے پر کسی فیصلے تک پہنچنے میں ناکام

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) منگل کو سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد مخصوص نشستوں کی تقسیم کے معاملے پر کسی فیصلے تک پہنچنے میں ناکام رہا۔

نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ کمیشن کا اجلاس غیر نتیجہ خیز رہا کیونکہ قانونی ونگ اس کے لیے تیار نہیں تھا، انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن)، جے یو آئی (ف) اور دیگر افراد کی جانب سے اس معاملے پر دائر کی گئی کچھ درخواستیں تاحال زیر التوا ہیں۔

اہلکار نے ان خبروں کو مسترد کیا کہ فیصلے کی نقل نہ ملنے کی وجہ سے کمیشن کوئی فیصلہ نہیں کر سکا، ان کے مطابق الیکشن کمیشن کو فیصلے کی نقل یعنی آئینی بینچ کی جانب سے پی ٹی آئی کی درخواستیں مسترد کیے جانے کے ایک دن بعد ہفتہ کو موصول ہوئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ کمیشن بدھ (آج) دوبارہ اجلاس کرے گا اور امید ظاہر کی کہ اس معاملے پر فیصلہ کر لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ آئینی بینچ نے جمعہ کو 3-7 کی اکثریتی رائے سے 12 جولائی 2024 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کو قومی و صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا۔

اس فیصلے نے سپریم کورٹ کے 8 ججوں کے سابقہ اکثریتی فیصلے کو بھی کالعدم کر دیا تھا، جس میں پی ٹی آئی کو خواتین اور غیر مسلموں کی مخصوص نشستوں کے لیے اہل قرار دیا گیا تھا۔

بینچ نے 25 مارچ 2024 کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو بحال کر دیا، جس میں سنی اتحاد کونسل، جس میں 8 فروری 2024 کے انتخابات کے بعد پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے آزاد امیدوار شامل ہوئے تھے، کو مخصوص نشستوں سے محروم کر دیا گیا تھا۔

اس آئینی فیصلے کے نتیجے میں پی ٹی آئی اب ایک پارلیمانی جماعت نہیں رہی، لہٰذا قومی و صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں کی 77 سیٹیں ان پارلیمانی جماعتوں میں تقسیم کی جائیں گی جو متعلقہ ایوانوں میں موجود ہیں، کیونکہ ان نشستوں کو خالی نہیں رکھا جا سکتا۔

قانونی ماہرین کے مطابق قومی اسمبلی کی 22 مخصوص نشستوں کی تقسیم کچھ یوں ہو گی، مسلم لیگ (ن) کو 15، پیپلز پارٹی کو 4 اور جے یو آئی (ف) کو 3 نشستیں ملیں گی۔

اس عمل کے بعد حکومتی اتحاد قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل کر لے گا، 336 ارکان پر مشتمل ایوان میں 2 تہائی اکثریت کے لیے 224 ووٹ درکار ہوتے ہیں۔

نااہلی کیس
علاوہ ازیں، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کے خلاف دائر نااہلی ریفرنس کی سماعت عدالت کے حکم پر روک دی ہے اور اسے 15 جولائی تک ملتوی کر دیا ہے۔

منگل کو الیکشن کمیشن کے 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس کی سربراہی سندھ سے رکن نثار احمد درانی کر رہے تھے۔

عمر ایوب کے وکلا نے پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ حکمِ امتناع پیش کیا، الیکشن کمیشن کے خیبر پختونخوا سے رکن ریٹائرڈ جسٹس اکرام اللہ نے نشاندہی کی کہ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں نئی سماعت کی تاریخ مقرر نہیں کی، بینچ نے کمیشن کی قانونی ٹیم کو ہائی کورٹ سے وضاحت لینے کی ہدایت کی اور اس بات پر زور دیا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے بھیجا گیا ریفرنس 90 دن کے اندر نمٹایا جانا لازم ہے۔

عمر ایوب کو اثاثہ جات ظاہر کرنے کے مقدمے میں بھی جواب داخل کرانے کی ہدایت کی گئی ہے جو کہ ان کے کاغذاتِ نامزدگی اور ریٹرننگ افسر کو دی گئی معلومات میں مبینہ تضادات کی بنیاد پر دائر کیا گیا تھا۔

یہ نااہلی ریفرنس سابق ایم این اے بابر نواز کی درخواست پر قومی اسمبلی کے اسپیکر نے بھیجا تھا، بابر نواز 2024 کے انتخابات میں این اے 18 (ہری پور) سے عمر ایوب کے ہاتھوں شکست کھا چکے ہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • مخصوص نشستوں کا کیس: درخواست گزار کے وکیل کو کلائنٹ سے ہدایات لینے کا حکم
  • پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر حکم امتناع واپس لے لیا
  • مخصوص نشستوں کی تقسیم، اے این پی نے الیکشن کمیشن کے طریقہ کار کو چیلنج کر دیا
  • الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا
  • الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں کی تقسیم کے معاملے پر کسی فیصلے تک پہنچنے میں ناکام
  • پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبروں کو حلف سے روک دیا
  • پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں سے محروم ہونے کے بعد اراکین اسمبلی کے حوالے سے بڑا فیصلہ، ایک بار پھر وفاداری کا حلف لیا جائیگا
  • پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں سے محرومی کے بعد اراکین اسمبلی سے متعلق اہم فیصلہ
  • پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں سے محروم ہونے کے بعد اراکین اسمبلی کے حوالے سے بڑا فیصلہ