مخصوص نشستوں کے حوالے سے تحریک انصاف پارلیمنٹرین کی درخواست پر سماعت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے تحریک انصاف پارلیمنٹرین کی درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی۔
وکیل درخواست گزار سلطان محمد خان نے کہا کہ مخصوص نشستوں کی تقسیم کار طریقہ ٹھیک نہیں ہوا اس وجہ سے ہم عدالت ائے، ہم الیکشن کمیشن کے ساتھ بھی رابطے میں تھے، ہم نے یہ معاملہ وہاں اٹھایا۔
جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل کو صوبے میں بھی جوائن کیا۔۔۔؟
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پی ٹی آئی کو انتخابی نشان نہیں ملا تو پھر آزاد حیثیت میں ان کے امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا، انتخابات کے بعد آزاد امیدواروں نے پھر سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا صوبے میں بھی۔
عدالت نے مخصوص نشستوں پر حکم امتناع ختم کردیا، پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین نے درخواست واپس لے لی، عدالت نے اے این پی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق درخواست الیکشن کمیشن کو ارسال کردی۔
عدالت نےکہا کہ الیکشن کمیشن اے این پی کی درخواست کو سنیں، اور 10 ددن میں فیصلہ کریں، عدالت نے درخواست واپس لینے پر کیس نمٹا دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں
پڑھیں:
پی ٹی آئی کارکنوں کی 5 اگست احتجاج کیس میں ضمانت کی درخواستیں منظور
ویب ڈیسک: پی ٹی آئی کے کارکنوں کی 5 اگست احتجاج کیس میں ضمانت کی درخواستیں منظور ہو گئیں۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف 5 اگست احتجاج کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے 9 پی ٹی آئی کارکنان کی ضمانت کی درخواستیں 10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عمران امیر عباسی کے روبرو سماعت کے دوران مرزا عاصم ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ ایک بے بنیاد کیس تھا، اس ایف آئی آر کا مدعی ہی متعلقہ شخص نہیں۔ وکیل انصر کیانی نے عدالت کو بتایا کہ اسی مقدمے میں خواتین کی ضمانتیں منظور ہوچکی ہیں۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق بھی کسی بھی ملزم سے کوئی ریکوری نہیں ہوئی۔
مائع قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان
مرزا عاصم بیگ نے عدالت کو بتایا کہ اس مقدمے کے بعد بھی ایک کیس درج ہوا اس میں بھی یہی دفعات کاپی کرکے ڈال دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف تھانہ لوہی بھیر میں پاپو سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
Ansa Awais Content Writer