فضل عباس اور داور حسین کی خلاف ضابطہ تقرری ،ادارے کو مالی دھچکا ، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف
80 لاکھ اور ایک کروڑ 20 لاکھ کے نقصان کی نشاندہی ، من پسند افراد کی تقرریوں پر عوام کا شدید ردعمل

ڈائریکٹر جنرل آڈٹ سندھ کی رپورٹ برائے 2023-24 نے ادارہ امراض قلب کراچی NICVD میں ہونے والی کرپشن کا بھانڈہ پھوڑ دیا ۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل آڈٹ سندھ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ادارہ کے سربراہ ڈاکٹر طاہر صغیر نے اپنی نااہلی اور کرپشن کے باعث تباہی کے کنارے پہنچا دیا ہے۔ ادارے کے سربراہ ڈاکٹر طاہر صغیر نے ہیڈ آف سیکورٹی سید فضل عباس کو تمام قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپائنٹ کیا گیا جس کی وجہ سے ادارے کو مالی سال 2023-24 میں تقریبا ایک کروڑ بیس لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں مذید بتایا گیا ہے کہ ہیڈ آف ہیومن ریسورس داور حسین کے خلاف ضابطہ اپائمنٹ سے ادارے کو مالی سال 2023-24 میں 80 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان دیا گیا ہے ۔ عوامی حلقے اس بات پر ششدر ہیں کہ کس طرح سے اپنے من پسند افراد کو خلاف قانون تقرریاں کرکے ادارے کو کروڑوں روپے کا نقصان دیا جارہا ہے اور یہ سب کچھ ادارے کے سربراہ ڈاکٹر طاہر صغیر کی نااہلی کے باعث ہو رہا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ڈاکٹر طاہر صغیر ادارے کو کا نقصان

پڑھیں:

وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وفاقی حکومت نے جون سے ستمبر 2025 کے دوران آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع تفصیلات جاری کر دی ہیں،  قومی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ جی ڈی پی اور زرعی شرحِ نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ میں 0.3 سے 0.7 فیصد تک کمی کا امکان ہے، جس کے بعد مجموعی شرح نمو 4.2 فیصد سے گھٹ کر 3.5 فیصد تک آنے کا خدشہ ہے۔

حکومت کے مطابق اس سال آنے والے سیلاب نے مہنگائی پر بھی براہِ راست اثر ڈالا، اور اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں نقصان کا تخمینہ 430 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ زرعی شرح نمو کے 4.5 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد رہ جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی کے باعث درآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ بھی سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو 307 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، جب کہ تباہ شدہ مواصلاتی نظام کے باعث 187 ارب 80 کروڑ روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑا۔

حکومتی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار میں کمی، رسد کے مسائل اور سپلائی چین کی رکاوٹیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کے دباؤ کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔ حکومت کے مطابق معاشی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات اور جامع حکمتِ عملی ناگزیر ہو چکی ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں ہر سطح پر بدعنوانی، طاقتور حلقوں نے معاشی پالیسیاں یرغمال بنا لیں، آئی ایم ایف
  • لائرز پروٹیکشن ایکٹ کے تحت وکلا کو مالی نقصان پر ہرجانہ دیا جائے گا، وزیرقانون کا اعلان
  • مالی سال کی پہلی سہ ماہی، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں4.08 فیصد اضافہ
  • پاکستانی فضائی حدود کی بندش، ایئر انڈیا سنگین مالی بحران سے دوچار، رائٹرز
  • پاکستان کی فضائی پابندی سے ایئر انڈیا کو شدید نقصان، چین سے فضائی راستہ حاصل کرنے کی کوششیں
  • دنیا بھر میں گردوں کے بڑھتے امراض عالمی بحران  کی شکل اختیار کر گئے
  • غفلت کے باعث 30 انسانی جانوں کا ضیاع، بجلی تقیسم کار کمپنیوں پر کروڑوں روپے جرمانہ
  • وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
  • وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
  • معیشت کیلئے بری خبر،پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں چلا گیا