بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیئے آنے والے پی ٹی آئی راہنماؤں کو اڈیالہ آمد پر داہگل ناکہ پر روکا گیا تھا، پبلک ٹرانسپورٹ پر گیٹ 5 پہنچے تھے، گیٹ نمبر 5 پر پہنچنے والے پی ٹی آئی راہنماؤں کو پولیس نے فیکٹری ناکہ بھجوا دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ عمران خان سے سیاسی رفقاء کی ملاقات کا دن، کسی بھی سیاسی راہنماء کو ملاقات کی اجازت نہ ملی۔ عمران خان سے ملاقات کے لئے اکرم عثمان، مریم کلثوم اکرم فیکٹری ناکہ پر انتظار کرتے رہے، پی ٹی آئی راہنما ملک لیاقت علی خان اور تنویر اسلم بھی فیکٹری ناکہ پر انتظار کرتے رہے، ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔ پی ٹی آئی راہنماؤں کو اڈیالہ آمد پر داہگل ناکہ پر روکا گیا تھا، پبلک ٹرانسپورٹ پر گیٹ 5 پہنچے تھے، گیٹ نمبر 5 پر پہنچنے والے پی ٹی آئی راہنماؤں کو پولیس نے فیکٹری ناکہ بھجوا دیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی راہنماؤں کو فیکٹری ناکہ ناکہ پر

پڑھیں:

نواز شریف دوبارہ سیاسی مکالمے کے حق میں، عمران خان سے اڈیالہ جا کر ملنے کو بھی تیار

مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف ایک بار پھر ملک میں سیاسی کشیدگی کے خاتمے اور جمہوری عمل کے استحکام کے لیے بین الجماعتی مذاکرات کے حامی نظر آتے ہیں۔ وی نیوز سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما نے انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف نے حالیہ دنوں میں پارٹی رہنماؤں کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ مذاکرات کے دروازے بند کرنے کے قائل نہیں، اور اگر جمہوریت کو آگے بڑھانا ہے تو تمام سیاسی قوتوں کو ڈائیلاگ کا راستہ اپنانا ہوگا۔

ذرائع کے مطابق، تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی سمیت پارٹی کے 5 رہنماؤں نے جیل سے ایک خط لکھا ہے جس میں پی ٹی آئی قیادت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ حکومت سے مذاکرات کیے جائیں۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر بھی حالیہ بیانات میں مذاکرات کی آمادگی ظاہر کر چکے ہیں۔

ن لیگی رہنما کے مطابق، نواز شریف کی سوچ یہ ہے کہ اگر سیاسی جماعتیں ایک صفحے پر آ جائیں تو ریاستی ادارے مداخلت کا جواز تلاش نہیں کر سکیں گے۔ نواز شریف سمجھتے ہیں کہ مذاکرات میں کامیابی اس وقت ممکن ہے جب فریقین سخت مؤقف میں لچک دکھائیں۔ اگر عمران خان اس بار سنجیدہ ہیں تو انہیں بھی کچھ سیاسی نرمی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، اور حکومت کی جانب سے بھی مثبت پیش قدمی کی جائے گی۔

رہنما کے مطابق، نواز شریف اس حد تک مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہیں کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ اڈیالہ جیل جا کر عمران خان سے ملنے کو بھی تیار ہیں جیسا کہ وہ ماضی میں بنی گالہ جا چکے ہیں جب عمران خان اسلام آباد میں دھرنا دیے بیٹھے تھے۔

رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ نفرت اور تلخی کی سیاست ملک و قوم کے لیے زہر قاتل ہے۔ اُن کے نزدیک، ماضی کی طرح آج بھی ’میثاقِ جمہوریت‘ جیسی جامع سیاسی مفاہمت وقت کی اہم ضرورت ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف، خواجہ سعد رفیق اور رانا ثنا اللہ متعدد بار اپنے بیانات میں مذاکرات کی اہمیت پر زور دے چکے ہیں۔ حالیہ دنوں میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر طے کرنا ہوگا کہ ملک کو کس سمت لے کر جانا ہے۔ اگر دشمن ممالک آپس میں بات چیت کر سکتے ہیں تو پاکستانی جماعتیں کیوں نہیں؟ اسی طرح رانا ثنا اللہ بھی کئی مواقع پر کہہ چکے ہیں کہ اگر نواز شریف کو عمران خان سے ملنے کے لیے جیل جانا پڑا تو وہ اس سے بھی گریز نہیں کریں گے۔

نواز شریف کی اس سوچ کو پارٹی کے اندر مثبت پذیرائی مل رہی ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں مسلم لیگ ن مذاکرات کی بحالی کے لیے باضابطہ اقدامات اٹھا سکتی ہے، بشرطیکہ تحریک انصاف کی جانب سے بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے۔

نواز شریف کے قریبی ذرائع کے مطابق، وہ سمجھتے ہیں کہ اگر نفرت کی سیاست جاری رہی تو کوئی نہ کوئی کسی نہ کسی کا آلہ کار بنتا رہے گا اور اس کا نقصان صرف ایک جماعت کو نہیں بلکہ پورے جمہوری نظام کو ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

’میثاقِ جمہوریت‘ اڈیالہ جیل تحریک انصاف خواجہ سعد رفیق رانا ثنا اللہ عمران خان مسلم لیگ ن نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف سیاسی مکالمے کے حق میں، عمران خان سے اڈیالہ جا کر ملنے کو تیار
  • نواز شریف دوبارہ سیاسی مکالمے کے حق میں، عمران خان سے اڈیالہ جا کر ملنے کو بھی تیار
  • سیاسی میدان کے چیتن شرما اور جاوید میانداد
  • کیا چوہدری نثار عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جا رہے ہیں؟
  • پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا عمران خان کو مؤقف میں نرمی کا مشورہ، سیاسی مذاکرات پر زور
  • حکومت کو ’ٹف ‘ ٹائم دینے کیلئے بانی پی ٹی آئی کا پلان سامنے آگیا
  • پی ٹی آئی کی لاہور جیل میں قید قیادت نے بھی مذاکرات کی اپیل کر دی
  • تلنگانہ کیمیکل فیکٹری دھماکہ: ہلاکتیں 34 ہوگئیں، کئی زخمیوں کی حالت نازک
  • بھارتی ریاست تلنگانہ کی کیمیکل فیکٹری میں دھماکے سے ہلاکتیں 34 ہوگئیں