الیکٹرک گاڑیوں سے ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ہوگا، ہارون اختر
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(آن لائن)الیکٹرک وہیکل مینوفیکچررز نے یقین دلایا ہے کہ پاکستانی موسم کے مطابق لیتھیئم آئن بیٹریاں سب سے زیادہ محفوظ تصّور کی جاتی ہے، ماحولیاتی لحاظ سے مفید ہے۔ وزیراعظم نے معاون خصوصی ہارون اخترخان نے کہا ہے کہ الیکٹرک وہیکل مینوفیکچررز نے بیٹری چوری کے خدشات کم کر دیے ہیں، انشورنس کمپنیاں انشورنس کے ریٹ کی کوٹیشن‘موٹر سائیکل، رکشہ، اور کاروں کے لیے الگ الگ پیش کریں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر خان کی زیر صدارت الیکٹرک وہیکل فنانسنگ اسکیم پر اجلاس ہوا۔اجلاس میں انشورنس اور
مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے نمائندے شریک ہوئے۔اجلاس میں بیٹری چوری، انشورنس لاگت اور اینٹی تھیفٹ اقدامات پر تفصیلی گفتگوکی گئی الیکٹرک وہیکل مینوفیکچررز نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے جدید ٹریکنگ، لاکس اور محفوظ بیٹری سسٹم متعارف کیے گئے ہیں، پاکستانی موسم کے مطابق لیتھیئم آئن بیٹریاں سب سے زیادہ محفوظ تصّور کی جاتی ہے، ماحولیاتی لحاظ سے مفید ہے۔ہارون اخترخان نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل مینوفیکچررز نے بیٹری چوری کے خدشات کم کر دیے ہیں، انشورنس کمپنیاں انشورنس کے ریٹ کی کوٹیشن, موٹر سائیکل، رکشہ، اور کاروں کے لیے الگ الگ پیش کریں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
کراچی:حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ بنایا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے ملاقات کی، جس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی شریک تھے۔
اجلاس میں 300 یومیہ ماحولیاتی پلان بنانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ آئندہ مون سون سیزن، جو 15 دن پہلے شروع ہونے کا امکان ہے، کے لیے مؤثر تیاری کی جا سکے۔
اجلاس میں طے پایا کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس پلان کے لیے اپنی تجاویز اور ضروری منصوبے پیش کریں گی تاکہ بارشوں اور ندیوں کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے، کیونکہ ہائیڈرولک مسائل کی وجہ سے اس کے 10 دروازے بند ہو چکے ہیں اور اب اس کی گنجائش 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو ابتدا میں 1.5 ملین کیوسک تھی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچھ بندوں کی حالت نازک ہے، تاہم جاپان کے تعاون سے کے کے بند اور شینک بند کو مضبوط کرنے کا منصوبہ زیر عمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے سیلابی پانی کے قدرتی راستے بحال کرنا ہوں گے۔ دریائے سندھ کے رائیٹ بینک پر منچھر جھیل کے دونوں کینالوں کی گنجائش بڑھانے کی ضرورت ہے جبکہ لیفٹ بینک پر بارش کے قدرتی پانی کے راستے بحال کرنا ناگزیر ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ لیفٹ بینک آؤٹ فال ڈرین (ایل بی او ڈی) بننے سے ہکڑو ندی کے قدرتی بہاؤ بند ہوگئے، جس سے علاقے میں تباہی ہوئی۔ سندھ حکومت نے ڈورو پران بحال کیا جس کا 2024 میں افتتاح کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موسم کی صورتحال جانچنے کے نظام کو جدید بنایا جائے تاکہ قبل از وقت تیاری ممکن ہو۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی حکومت سے سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانے میں مدد کی درخواست کی، جبکہ وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کو عالمی برادری کی مدد اور جدید موسمیاتی نظام کی سخت ضرورت ہے۔