خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال کا خطرہ، عوام الرٹ رہیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
شمالی پاکستان میں درجہ حرارت میں نمایاں اضافے اور آنے والے موسمی نظام کی وجہ سے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے برفانی علاقوں میں گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ کا خطرہ بہت زیادہ بڑھنے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقے بھی موسمیاتی تبدیلی کے نرغے میں
مسلسل بلند درجہ حرارت برف اور گلیشیئر کے پگھلنے اور اس کے نتیجے میں موسم سے متعلقہ حادثات کو تیز کر سکتا ہے جو ممکنہ طور پر گلیشیئرز کے پھٹ پڑنے اور سیلاب کے واقعات کو کچھ وادیوں اور ملحقہ علاقوں میں متحرک کر سکتا ہے۔
کار دریائے نیلم میں جاگری، 6 افراد جاں بحق، ایک بچہ لاپتامزید پڑھیے:
موسمیات کے ماہرین کی جانب سے تمام متعلقہ افراد کو الرٹ رہنے اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے خصوصاً سیاحوں کو بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برفانی علاقے خیبرپختونخوا گلگت بلتستان گلیشیئرز موسمیاتی تبدیلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برفانی علاقے خیبرپختونخوا گلگت بلتستان گلیشیئرز موسمیاتی تبدیلی گلگت بلتستان
پڑھیں:
محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
—فائل فوٹومحکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں روپوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ 25-2024 کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 24-2023ء میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔
پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں ٹھیکیداروں کو 5 کروڑ 70 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کے ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے، ترقیاتی منصوبوں پر 3 کروڑ 79 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں ٹھیکیداروں کو ساڑھے 26 لاکھ روپے اضافی ادا کیے گئے۔