خیبرپختونخوا گڈ گورننس میپ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ یہ ایک گورننس کا روڈ میپ ہے، گورننس میں ڈیلیوری اور احتساب دونوں شامل ہیں، آپ اس طریقے سے کارکردگی نہیں دکھاتے ہیں، جس طرح ہونی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ گڈ گورننس کے روڈ میپ کے تحت اب ہر محکمہ کے کام کا فالو اپ لیا جائے گا۔ خیبر پختونخوا گڈ گورننس میپ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ یہ ایک گورننس کا روڈ میپ ہے، گورننس میں ڈیلیوری اور احتساب دونوں شامل ہیں، اس طریقے سے کارکردگی نہیں دکھاتے ہیں، جس طرح ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ محکموں کے واضح کردہ رولز آف بزنس کو فالو نہیں کیا جا رہا ہے، سیکھنے کی صلاحیت ہم سب میں ہونی چاہیے، مقابلہ کرنے والے لوگ جیت جاتے ہیں یا ہار جاتے ہیں، بہتر گورننس کا نفاذ بھی ہماری حکومت کی بڑی کامیابی ہوگی۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ میرا کوئی بچہ سکول میں فرنیچر کے بغیر نہیں ہوگا، اگر کوئی بچہ سکول میں فرنیچر کے بغیر ہو گا تو پھر ہم کر کیا رہے ہیں، بیشتر سکول میں واش روم بنائے جاتے ہیں، لیکن غائب ہو جاتے ہیں۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے اکاؤنٹ میں 33 ارب روپے ہیں لیکن وزیر کو پتہ نہیں، جب میں وزیر تھا، میں نے اس وقت ڈی آئی خان کے تمام سکولوں کا فرنیچر خریدا تھا، جب میں وزیراعلیٰ بنا تو صرف ڈی آئی خان کے سکولوں کیلئے 40 ارب فرنیچر کی ڈیمانڈ آئی۔

ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کے گھروں میں سرکاری فرنیچر پڑے ہیں، بدعنوانی کے لیے سیاست دانوں اور بیوروکریسی کے درمیان ایک جوائنٹ وینچر ہوتا ہے، گڈ گورننس کے روڈ میپ کے تحت اب ہر محکمہ کے کام کا فالو اپ لیا جائے گا، جو کام نہیں کرے گا اسے از خود اس نظام سے نکلنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ ہر سال صرف تعلیم کا محکمہ اربوں روپے کا فنڈ ہڑپ کر رہا ہے، ڈیلیوری کیا ہے۔؟ بتایا جائے کہ اربوں روپے کے ٹی اے ڈی اے اور ادھر ادھر فنڈ کیوں دیے جا رہے ہیں، ہم سب نے متحد ہو کر اس نظام کو ٹھیک کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ گورننس جاتے ہیں روڈ میپ

پڑھیں:

لیاقت آباد،فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں کا لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج،مرکزی شاہراہ بند

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-02-25

 

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) لیاقت آباد کے فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں اور فرنیچر فیکٹری مالکان نے بجلی کی طویل اور بار بار ہونے والی لوڈ شیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ڈاکخانہ چورنگی سے لیاقت آباد نمبر 10 جانے والی مرکزی شاہراہ بند کردی، جس سے علاقے کی تجارتی زندگی اور ٹریفک بدستور معطل رہی۔ احتجاجی رہنماؤں اور دکانداروں کا مؤقف ہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے بجلی کی غیر متوقع بندش نے فروخت، پیداواری عمل اور ملازمین کی موجودگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ فرنیچر فیکٹریاں پیداوار روکنے پر مجبور ہیں اور کپڑے کے تاجروں نے کہا کہ گاہک بازار آنے سے خوفزدہ ہیں جس کے باعث روزانہ کا کاروبار دھڑام سے کم ہو گیا ہے۔ ایک نام ظاہر نہ کرنے والے دکاندار نے کہا ہم روزانہ کے اخراجات اور مزدوروں کی تنخواہوں کا حساب لگا کر چلتے ہیں۔ طویل لوڈ شیڈنگ کے سبب ہماری زندگیاں گُھٹ کر رہ گئی ہیں۔ مظاہرین نے انتظامی ٹیم کو متنبہ کیا کہ اگر مسئلے کا فوری حل نہ نکالا گیا اور نقصانات کا ازالہ نہ کیا گیا تو احتجاج کو مزید تیزی سے وسعت دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی دکاندار جنریٹر چلانے کی استطاعت نہیں رکھتے، جب کہ جنریٹر چلانے والوں پر ایندھن کا بوجھ بڑھ گیا ہے اور گاہکوں کی آمد نہ ہونے کے باعث سرمایہ کاری کے اخراجات پورے نہیں ہو رہے۔ پولیس نے احتجاج کے دوران مرکزی شاہراہ پر نفری تعینات کی اور راستے کو خالی کرانے کی کوششیں کیں، تاہم چند گھنٹوں تک اہم راستہ بند رہا جس سے شہریوں کو جدوجہد کرنا پڑی۔ علاقہ مکینوں نے احتجاج کی حمایت بھی کی اور کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ کی طوالت بچوں، بزرگوں اور کاروبار کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ دکانداروں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی مستقل اور شیڈولڈ فراہمی کو یقینی بنایا جائے، متاثرہ تاجروں کو وقتی مالی امداد یا ریلیف پیکج دیا جائے۔ جن علاقوں میں فریکوئنسی/ٹرانسفارمر مسائل ہیں‘ ان کی فوری مرمت ہو، طویل مدتی حل کے لیے حکام اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات ہوں۔ حکومتی یا بجلی فراہم کرنے والے محکمے کی جانب سے تاحال احتجاج کے حوالے سے باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ ہفتے کے اندر اگر حکام کو کوئی حل نہ ملا تو حالات کے مطابق احتجاج کو منطقی شکل دی جائے گی۔ شہریوں نے متبادل راستے اختیار کیے اور حکومتِ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین اور دکانداروں نے اعلان کیا ہے کہ وہ متعلقہ محکموں سے باضابطہ میٹنگ کا انتظار کریں گے، بصورتِ دیگر احتجاج کو بڑھائیں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، علی امین گنڈا پور
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری برقرار
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
  • بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
  • علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
  • وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور شہدا کے لیے 5 منٹ نہیں نکال سکے، بیرسٹر عقیل ملک
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے
  • لیاقت آباد،فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں کا لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج،مرکزی شاہراہ بند