حکومت نے بینکوں سے پیسے نکلوانے پر فائلرز پر بھی ٹیکس عائد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جولائی2025ء) حکومت نے بینکوں سے پیسے نکلوانے پر فائلرز پر بھی ٹیکس عائد کر دیا، اے ٹی ایم کارڈ فیس اور ایس ایم ایس الرٹ فیس میں بھی بڑا اضافہ کر دیا گیا، نان فائلرز کو اب صرف 20 ہزار کیش نکلوانے پر بھی ٹیکس دینا ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے یکم جولائی سے بینک ٹرانزیکشن پر اضافی شدہ ٹیکس کی وصولی شروع کردی ہے جہاں حکومت کی جانب سے نان فائلرز کیلئے بینکوں سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا دی گئی، یکم جولائی سے فائلر اور نان فائلرز کے لیے ہر قسم کی بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس وصولی شروع کر دی گئی۔
بینکوں سے اے ٹی ایم ایف اور کیش کاونٹرز سے بذریعہ چیک 50 ہزار روپے یومیہ سے زائد رقم نکلوانے پر اب فائلرز سے بھی 0.3 فیصد ٹیکس کٹوتی شروع کر دی گئی ہے۔
(جاری ہے)
بینکوں نے بھی فائلرز و نان فائلرز کی تخصیص کا لحاظ رکھے بغیرٹیکسوں کے علاوہ بینکوں نے بھی اپنے شیڈول چارجز بڑھا دیے ہیں تاہم اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے کہ ون لنک نے یہ چارجز بڑھائے مگر انکا اطلاق اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔
بینکوں سے رقم نکلوانے پر نان فائلرز سے 0.6 فیصد سے بڑھا کر0.8فیصد کے حساب سے کٹوتی کی جارہی ہے جبکہ بینکوں نے اے ٹی ایم ایف کارڈ فیس،ایس ایم ایس الرٹ فیس، دوسرے بینک کے اے ٹی ایم استعمال کی فیس میں بھی ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے۔ اے ٹی ایم کارڈ فیس میں سات سو روپے کا اضافہ کیا گیا ہے ایس ایم ایس الرٹ سروس فیس آٹھ سو روپے اضافے کے ساتھ بارہ سو روپے سے بڑھا کر دو ہزار روپے کردی گئی ہے،اس کے علاوہ کیش کاونٹر سے بذریعہ چیک رقم نکلوانے پر بھی ٹیکس لاگو کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بینکوں کی جانب سے پہلے دوسرے بینک کے اے ٹی ایم کے استعمال پر چارجز اٹھارہ روپے سے بڑھا کر 23 روپے گئے تھے اور اب مزید اضافہ کرتے ہوئے 23 روپے سے بڑھا کر 34 روپے فی ٹرانزیکشن کردیئے گئے ہیں۔ نان فائلرز کیلئے کیش کاونٹر کے ذریعئے بیس ہزار روپے نکلوانے پر 522 روپے کی کٹوتی کی جارہی ہے جبکہ نان فائلرز پرعائد صفر اعشاریہ چھ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس بھی بڑھا کر صفر اعشاریہ آٹھ فیصد عائد کردیا گیا ہے۔ بینکوں نے اے ٹی ایم کے ذریعے بینکوں سے رقوم نکلوانے کی بھی حد مقرر کردی، ایک دن میں پچاس ہزار روپے سے زیادہ رقم نکلوانے پر خودبخود بینک اکاونٹ سے ٹیکس کٹوتی ہوجائے گی۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رقم نکلوانے پر پر بھی ٹیکس نان فائلرز سے بڑھا کر بینکوں سے بینکوں نے ہزار روپے اے ٹی ایم روپے سے گیا ہے
پڑھیں:
پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے گاڑیوں کی قیمتں کیوں بڑھا دیں؟
پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں عائد کیے گئے نئے ٹیکس اقدامات کے بعد اپنی تمام گاڑیوں کی قیمتیں بڑھادی ہیں، نئی قیمتیں یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہو چکی ہیں۔
کمپنی کی جانب سے مجاز ڈیلرشپ کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، نئی قیمتوں میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور حالیہ متعارف کردہ نیو انرجی وہیکل لیوی شامل ہیں، البتہ ایڈوانس انکم ٹیکس شامل نہیں ہے۔
پاک سوزوکی نے واضح کیا ہے کہ قیمتوں میں یہ اضافہ صرف حکومت کی جانب سے لگائے گئے نئے ٹیکسوں کی وجہ سے ہے، جبکہ پیداواری یا آپریشنل لاگت میں کسی قسم کا اضافہ صارفین کو منتقل نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سوزوکی موٹرسائیکل جی ایس 150 کا حصول اب قسطوں پر کیسے ممکن؟
سوزوکی آلٹو وی ایکس آر کی قیمت 2,827,000 روپے سے بڑھ کر 2,994,861 روپے ہو گئی ہے، جس میں 167,861 روپے کا اضافہ ہوا ہے، آلٹو وی ایکس آر اے جی ایس کی قیمت میں 177,480 روپے کا اضافہ ہوا اور یہ اب 3,166,480 روپے میں دستیاب ہے۔
اسی طرح آلٹو وی ایکس ایل اے جی ایس کی نئی قیمت 3,326,446 روپے ہے جو کہ پہلے 3,140,000 روپے تھی، یعنی 186,446 روپے کا فرق آیا ہے۔
کلٹس وی ایکس آر کی قیمت اب 4,089,490 روپے ہو گئی ہے، جو پہلے 4,049,000 روپے تھی، کلٹس وی ایکس ایل اپ گریڈڈ میں 43,160 روپے کا اضافہ ہوا ہے اور اب یہ 4,359,160 روپے میں فروخت ہو رہی ہے، اسی طرح کلٹس اے جی ایکساپ گریڈڈ کی نئی قیمت 4,591,460 روپے ہے۔
مزید پڑھیں: سوزوکی پاکستان کی ’آل ان ون‘ کار انشورنس میں خاص کیا ہے؟
سوزوکی سوئفٹ کی تمام ویریئنٹس کی قیمتیں بھی بڑھی ہیں، سوئفٹ جی ایل ایم ٹی اب 4,460,160 روپے میں، سوئفٹ جی ایل سی وی ٹی 4,605,600 روپے میں اور سوئفٹ جی ایل ایکس سی وی ٹی 4,766,190 روپے میں دستیاب ہے۔
سوزوکی ایوری کے دونوں ماڈلز کی قیمتوں میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، ایوری وی ایکس کی قیمت 2,912,230 روپے جبکہ ایوری وی ایکس آر کی قیمت 2,965,200 روپے ہو گئی ہے۔
چھوٹی کمرشل گاڑیوں کی بات کی جائے تو راوی پک اپ اب 1,975,560 روپے میں جبکہ ڈیک کے بغیر راوی کی قیمت 1,899,810 روپے مقرر کی گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بجٹ میں ٹیکسوں کے اضافے سے کار ساز اداروں کے لیے قیمتوں میں ترمیم ناگزیر ہو گئی ہے، تاہم قیمتوں میں مسلسل اضافہ متوسط طبقے کے لیے گاڑی خریدنا مزید مشکل بنا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایڈوانس انکم ٹیکس بجٹ ڈیلرشپ سوئفٹ سوزوکی سیلز ٹیکس صارفین لیوی نیو انرجی وہیکل