Express News:
2025-10-04@23:41:17 GMT

قوتِ سماعت کو ہفتوں میں بحال کرنیوالی جین تھراپی تیار

اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT

ایک نئی تحقیق کے مطابق تیار کی گئی جدید جین تھراپی کا ایک انجیکشن لوگوں میں کم ہوتی سماعت کو ہفتوں میں بحال کر سکتا ہے۔

سوئیڈن کی کیرولِنسکا انسٹیٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے محققین نے بتایا کہ اس جدید تھراپی نے بچوں اور بڑوں میں پیدائشی طور پر قوتِ سماعت سے محرومی یا ناقص سماعت کو بہتر کیا۔ مطبی (کلینیکل) ٹرائل میں سات سالہ بچے کی سماعت تقریباً مکمل بحال ہوگئی۔

جرنل نیچر میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں پیش کیے گئے کلینیکل ٹرائل میں بتایا گیا کہ او ٹی او ایف جین کی صحت مند نقل کو کان کے اندر ونی حصے میں انجیکٹ کرنے سے تمام 10 افراد کی سماعت میں بہتری آئی۔

چھوٹے پیمانے پر کیے جانے والے اس ٹرائل میں ایسے لوگ شامل تھے جو او ٹی او ایف نامی جین میں تغیر کی وجہ سے جینیاتی قسم کے بہرے پن یا شدید کمزور سماعت کا شکار تھے۔

یہ تغیرات پروٹین اوٹوفرلِن میں کمی کا سبب بنتی ہیں جو کہ آواز کے سگنل کان سے دماغ تک لے جانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم سے متعلق کیس: ڈائریکٹر اور مشیراینٹی کرپشن کے پی کے وارنٹ گرفتاری جاری

جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے خلاف کیس  میں  ڈائریکٹر اینٹی کرپشن خیبر پختونخوا صدیق انجم  اور مشیر اینٹی کرپشن مصدق عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے این سی سی آئی اے کی درخواست پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے معاملے میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں درج مقدمہ کے اخراج کی درخواست مسترد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جج ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم، کے پی حکومت کے افسر کا ٹرائل روکنے کا حکم

عدالت نے نے تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار صدیق انجم پر الزام ہے کہ اس نے دیگر شریک ملزمان کے ساتھ مل کر سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع کی، مہم احمد صدیق دلاور اور ان کے اہل خانہ کو بلیک میل کرنے اور ہراساں کرنے کیلئے تھی۔

احمد صدیق دلاور کے چچا پر بے جا الزامات بھی لگائے گئے، درخواست گزار وکیل کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن بنوں میں مقدمہ  کے اندراج کی وجہ سے درخواست گزار کو نشانہ بنایاگیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اوراحمد صدیق دلاور کے وکیل نے درخواست گزار کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قراردیا، عدالت کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے میں شکایت پر باقاعدہ انکوائری کے بعد مقدمہ درج کیا گیا، عدالت کو بتایا گیا کہ چالان بھی متعلقہ عدالت میں جمع کرایا جاچکا ہے اور ٹرائل کورٹ میں کیس زیر سماعت یے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ درخواست گزار صدیق انجم کے خلاف احمد صدیق دلاور نے ایف آئی اے میں شکایت درج کروائی، شکایت پر ایف آئی اے نے انکوائری کرکے شواہد  اکٹھے کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا۔

درخواست گزار صدیق انجم نے صرف اپنی حد تک اخراج مقدمہ کی درخواست دی، مقدمہ میں دیگر سات ملزمان بھی ہیں اور کسی ایک کی حد تک مقدمہ خارج نہیں کیا جاسکتا،  مقدمہ کا چالان ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جا چکا ہے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار اگر سمجھتا ہے کہ وہ بے گناہ ہے تو ٹرائل کورٹ میں بریت کی درخواست دائر کرسکتاہے، درخواست گزار کی جانب سے اخراج مقدمہ کی درخواست کا کوئی ٹھوس جواز نہیں ہے، عدالت درخواست خارج کرتی ہے۔

واضح رہے کہ جسٹس بابر ستار کی عدالت نے کیس میں حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ٹرائل سے روک رکھا تھا، جسٹس بابر ستار کی عدالت کا سنگل بنچ ختم کیے جانے کے بعد یہ کیس جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت منتقل کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • سابق سینیٹر اعجاز چودھری کی 10 سال سزا کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم سے متعلق کیس: ڈائریکٹر اور مشیراینٹی کرپشن کے پی کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلاکے گرفتار کارکنان کو یورپ منتقل کرنے کا اعلان
  • اسرائیل کا غزہ جانے والے بحری قافلے صمود کے کارکنوں کو یورپ ڈی پورٹ کرنے کا اعلان
  • بابا گرونانک کا جنم دن، پاکستان دنیا بھر سے آنے والے سکھوں کی میزبانی کیلئے تیار
  • ٹرافی تنازعہ، بھارتی کرکٹ بورڈ محسن نقوی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے تیار؟
  • اپنے سیل سے باہر نکلوں گا نہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گا، عمران خان
  • کسی کوبھی قانونی عمل کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دیں گے (جسٹس یحییٰ آفریدی)
  • غزہ کیلئے امداد لے جانے والے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج کا دھاوا
  • توہین مذہب کیس: سرکاری گواہ پیش نہیں ہو رہے‘ رویہ ناقابل برداشت: جسٹس محسن