اسلام آباد (اوصاف نیوز) پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اختلافات کی نظر ہوگیا ۔سردارتنویرالیاس چودھری یٰسین، چودھری لطیف اکبر اور سردار یعقوب کے اختلافات کی وجہ سے پیپلزپارٹی وزیراعظم چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے میں ناکام ہوگئی۔

پیپلز پارٹی اگر عدم اعتماد لانے کا اعلان بھی کرتی تو انکے پاس مطلوبہ تعداد پوری نہیں تھی۔ پیپلز پارٹی کے اختلاف کے منفی اثرات پارٹی پر مرتب ہو نے لگے پارٹی میں اختلاف مزید شدت اختیار کر سکتے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد عدم اعتماد کیلئے نمبر پورے نہیں کر سکی۔جسکی وجہ سے پارٹی عدم اعتماد نہیں لا سکی۔پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی اختلافات کا شکار ہے۔ چوہدری لطیف اکبر ناراضگی کی وجہ سے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے ۔۔

چوہدری یاسین لندن ہیں اور مطلوبہ تعداد پوری ہونے کا امکان نہیں۔پیپلز پارٹی اگر عدم اعتماد لانے کا اعلان بھی کرتی تو انکے پاس مطلوبہ تعداد پوری نہیں تھی پیپلز پارٹی کے اختلاف کے منفی اثرات پارٹی پر مرتب ہو رہے ہیں پارٹی میں اختلاف مذید شدت اختیار کر سکتے ہیں ۔۔۔

آزادکشمیر : ایمرجنسی رسپانس فنڈ قائم،وزیراعظم کا 200رضاکار بھرتی کرنے کا فیصلہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پارلیمانی پارٹی پیپلز پارٹی

پڑھیں:

’پیپلزپارٹی 100 سال بھی حکومت کرلے تو کراچی کو کچھ نہیں دے گی‘

کراچی میونسپل کارپوریشن میں اپوزیشن لیڈر اور جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 100 سال بھی حکومت کرلے تو وہ کراچی کو کچھ نہیں دے گی۔

یہ دعویٰ اپوزیشن لیڈر کے ایم سی و نائب امیر جماعت اسلامی کراچی سی سیف الدین ایڈوکیٹ نے صفورہ ٹاؤن کی نا اہلی، کرپشن و جعلی بھرتیوں کے حوالے سے مدراس چوک اسکیم 33 میں عوامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور بہت جلد بڑی تحریک شروع کرے گی،اگر عوام کے حقوق نہیں دیے گیے تو یہ ہماری تحریک حکومت ہٹانے کی تحریک میں تبدیل ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بجٹ میں ٹاؤنز اور یونین کونسلز کو ایک روپیہ بھی ترقیاتی فنڈز نہیں دیا جبکہ کے ایم سی کو جو 9 ارب روپے کا بجٹ ملا وہ کہیں خرچ ہوتا نظر نہیں آرہاْ

انہوں نے کہا کہ کراچی میں پیپلزپارٹی کی 17 سال سے حکومت ہے اور انہوں نے شہر کے لیے کچھ نہیں کیا، اگر 100 سال بھی حکومت ملے تو کراچی کو پیپلزپارٹی کچھ نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم صفورہ ٹاؤن میں پیپلز پارٹی کی سیاسی، انتخابی و مالی دہشت گردی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اس سے قبل گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی کے خلاف چنیسر ٹاؤن میں بھی احتجاج کیا تھا۔صفورہ ٹاؤن کا بجٹ دھاندلی اور کرپشن کا بجٹ ہے۔ 1.5 ارب روپے کے بجٹ میں یوسیز کے لیے کچھ نہیں رکھا گیا ہے۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ وہ پیسے جو عوام اور ترقیاتی کاموں پر خرچ ہونے چاہیے وہ کرپشن کی نذر ہو رہے ہیں، جماعت اسلامی کراچی کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور بہت جلد بڑی تحریک شروع کرے گی،اگر عوام کے حقوق نہیں دیے گیے تو یہ ہماری تحریک حکومت ہٹانے کی تحریک میں تبدیل ہو جائے گی۔

انہوں نے اپیل کی کہ کراچی کے عوام جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے جماعت اسلامی کے ہاتھ مضبوط کریں۔ 

متعلقہ مضامین

  • گورنر خیبر پختونخوا نے کے پی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا اشارہ دیدیا
  • خیبر پختونخوا حکومت کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد کب آئے گی؟ گورنر نے بتادیا
  • خیبرپختونخوا میں سیاسی گرما گرمی، گورنر فیصل کریم کنڈی کا عدم اعتماد کی تحریک لانے کا عندیہ
  • پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا معاملہ زیر غور نہیں: رانا ثنا اللہ
  • سندھی قوم پیپلزپارٹی کی مکاری کو پہنچانے ،عوامی تحریک
  • پیپلز پارٹی 100سال بھی حکومت کرلے تو وہ کراچی کو کچھ نہیں دے گی: جماعت اسلامی
  • ’پیپلزپارٹی 100 سال بھی حکومت کرلے تو کراچی کو کچھ نہیں دے گی‘
  • پی ٹی آئی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں، رانا ثناء
  • کسی کو تحریکِ عدم اعتماد لانے کا شوق ہے تو پورا کر لے: بیرسٹر گوہر