عرب میڈیا کے مطابق حزب اللہ امریکی سفیر کی جانب سے ترکیہ اور شام کے لیے خصوصی ایلچی تھامس باراک کے ذریعے 19 جون کو لبنانی حکام کو دی گئی امریکی تجویز پر جواب دینے کے قریب ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنانی دار الحکومت بیروت کے وسط میں اسلحے سے لیس حزب اللہ کے مسلح ارکان کے مظاہرے نے سیاسی اور عوامی سطح پر شدید بحث کو جنم دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مظاہرے میں موجود افراد نقاب پوش افراد اسلحہ تھامے سڑکوں پر دکھائی دیے۔ عرب میڈیا کے مطابق حزب اللہ امریکی سفیر کی جانب سے ترکیہ اور شام کے لیے خصوصی ایلچی تھامس باراک کے ذریعے 19 جون کو لبنانی حکام کو دی گئی امریکی تجویز پر جواب دینے کے قریب ہے۔ رپورٹ کے مطابق حزب اللہ اصولی طور پر قدم کے بدلے قدم کے تصور کو تسلیم کرتی ہے، تاہم وہ ہتھیاروں کی واپسی کیلئے کوئی مقررہ ڈیڈ لائن قبول کرنے سے انکار کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حزب اللہ کے مطابق

پڑھیں:

خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، رانا ثنا اللہ

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے خیبرپختونخوا حکومت گرانے سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی، اور نہ ہی پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا معاملہ زیر غور ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو کئی مرتبہ مذاکرات کی پیشکش کی، مگر پی ٹی آئی نے ہر بار بات چیت سے انکار کیا۔ پی ٹی آئی 2018 میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے اقتدار میں آئی، اور اب بھی یہی چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ دوبارہ اسے اقتدار میں لائے، لیکن یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کی سیاست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جماعت نے اپنے فیصلوں اور طرز سیاست کے ذریعے خود کو اس مقام تک پہنچایا۔ اگر پی ٹی آئی نے اپنی صوبائی اسمبلیاں تحلیل نہ کی ہوتیں، تو شاید 9 مئی کا واقعہ بھی پیش نہ آتا۔

مزید پڑھیں: مبینہ انتخابی دھاندلی: پاکستان تحریک انصاف کا 8 فروری کو ملک گیر احتجاج کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو یہاں تک پیشکش کی کہ اگر وہ وزیراعظم ہاؤس نہیں آنا چاہتے تو اسپیکر چیمبر میں مذاکرات کرلیں، وہ خود وہاں پہنچ جائیں گے۔ مگر پی ٹی آئی جمہوریت کو مذاکرات کے بجائے ڈیڈلاک کے ذریعے چلانا چاہتی ہے۔

رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ مولانا فضل الرحمان سے خیبرپختونخوا حکومت کے خاتمے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، اور فی الحال پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف کسی بھی اقدام پر غور نہیں کیا جا رہا۔ ان کے بقول، علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کی حکومت اور عمران خان کی امانت کو بخوبی سنبھالے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرے اور قانون ہاتھ میں نہ لے تو وہ ان کا جمہوری حق ہے، اور حکومت اس حق کو تسلیم کرتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بیان دیا تھا کہ جتنا زور لگانا ہے، لگا لیں، حکومت آئینی طریقے سے نہیں گرائی جا سکتی، اور اگر گر گئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا حکومت سیاسی امور رانا ثنا اللہ مولانا فضل الرحمان

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا مثبت ردعمل
  • حماس نے غزہ جنگ بندی تجویز پر جواب ثالثوں کے حوالے کر دیا، فلسطینی عہدیدار
  • حماس نے امریکی صدر کے غزہ جنگ بندی تجویز پر اپنا جواب ثالثوں کے حوالے کردیا
  • لوئر دیر، مسلح افراد کی گھر میں فائرنگ، جے یو آئی (ف) کے سینئر رہنماء قتل، بیوی شدید زخمی
  • حزب اللہ کے خلاف بحران سازی کی ایک اور کوشش
  • لوئر دیر: مسلح افراد کی گھر میں فائرنگ، جے یو آئی (ف) کے سینئر قتل، بیوی شدید زخمی
  • خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، رانا ثنا اللہ
  • امریکی وفاقی عدالت نے ٹرمپ کی مہاجرین کو پناہ دینے سے انکار کو غیرقانونی قرار دے دیا
  • پڈعیدن: قومی شاہراہ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے نوجوان قتل