واقعہ کربلا کی روشنی میں پاکستان خود دار فلاحی ریاست بن سکتا ہے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ واقعہ کربلا ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ حق کا راستہ کٹھن مگر دائمی فلاح کا ذریعہ بنتا ہے، اگر ہم کربلا کی روشنی میں اپنا راستہ طے کریں تو پاکستان فلاحی اور خوددار ریاست بن سکتا ہے۔
یوم عاشور پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یوم عاشور ہمیں صبر، قربانی اور اصولوں پر ڈٹے رہنے کی عظیم مثال عطا کرتا ہے، میدانِ کربلا کا معرکہ کوئی عام معرکہ نہیں بلکہ رہتی دنیا تک ایک دائمی پیغام ہے۔
نثار حویلی لاہور سے شبیہہَ ذوالجناح کی برآمدگی، جلوس روایتی راستوں پر رواں
انہوں نے کہا کہ امام حسینؓ نے اپنے خاندان، رفقاء کے ہمراہ سچائی اور دین کی سربلندی کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، امام عالی مقام کا پیغام صرف اُن کے زمانے تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر پیغام ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنی قومی زندگی میں دیانت، برداشت، صبر، قربانی اور اصول پسندی کو جگہ دینا ہوگی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بیجنگ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں شکست کو قبول نہیں کر سکتا . چین کا یورپی یونین کو پیغام
برسلز(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 جولائی ۔2025 )چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار کو بتایا ہے کہ بیجنگ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں شکست کو قبول نہیں کر سکتا کیوں کہ اس سے امریکا کو چین پر پوری توجہ مرکوز کرنے کا موقع مل جائے گا امریکی نشریاتی ادارے ”سی این این“ کے مطابق یہ بات ایک ایسے عہدیدار نے بتائی جسے ان مذاکرات پر بریفنگ دی گئی تھی اور یہ بیجنگ کے اس دعوے کے برعکس ہے کہ وہ اس تنازع میں غیر جانبدار ہے.(جاری ہے)
عہدیدار کا کہنا ہے کہ برسلز میں یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کاجا کالاس کے ساتھ 4 گھنٹے طویل ملاقات سخت مگر باوقار تبادلہ خیال پر مشتمل تھی جس میں سائبر سیکیورٹی، نایاب معدنیات، تجارتی عدم توازن، تائیوان اور مشرق وسطیٰ جیسے موضوعات شامل تھے عہدیدار کے مطابق وانگ یی کے نجی تبصروں سے اشارہ ملتا ہے کہ بیجنگ یوکرین میں ایک طویل جنگ کو ترجیح دے سکتا ہے تاکہ امریکا کی مکمل توجہ چین پر مرکوز نہ ہو جائے یہ خدشات ان ناقدین کے مو¿قف کی تائید کرتے ہیں جو کہتے ہیں کہ بیجنگ کا یوکرین کے معاملے پر دعویٰ کردہ غیر جانبدارانہ موقف اصل میں اس کے بڑے جغرافیائی مفادات سے مطابقت نہیں رکھتا. گزشتہ روز چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماﺅ ننگ سے اس ملاقات کے بارے میں پوچھا گیا جس کی پہلی خبر ساﺅتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے دی تھی تو انہوں نے چین کا دیرینہ موقف دہرایا انہوں نے کہا کہ چین یوکرین کے مسئلے کا فریق نہیں چین کا یوکرین بحران پر موقف معروضی اور مستقل ہے یعنی مذاکرات، جنگ بندی اور امن، یوکرین کا طویل بحران کسی کے مفاد میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ چین چاہتا ہے کہ اس مسئلے کا سیاسی حل جلد از جلد تلاش کیا جائے ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ اور متعلقہ فریقین کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس سمت میں تعمیری کردار ادا کرتے رہیں گے. چند ہفتے قبل چینی صدر شی جن پنگ نے ماسکو کے ساتھ لامحدود شراکت داری کا اعلان کیا تھا اور تب سے دونوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات مضبوط ہوئے ہیں چین نے خود کو ممکنہ ثالث کے طور پر پیش کیا لیکن” سی این این“ کا کہنا ہے کہ بیجنگ کے لیے اس تنازع میں داﺅ بہت زیادہ ہے خاص طور پر روس جیسے بڑے شراکت دار کو کھونے کا خطرہ ہے. چین نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ وہ روس کو تقریباً فوجی مدد فراہم کر رہا ہے یوکرین نے کئی چینی کمپنیوں پر روس کو ڈرون پرزے اور میزائل سازی کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر پابندیاں عائد کی ہیں 4 جولائی کو روس کے ڈرون اور میزائل حملے کے بعد یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مضافات سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا .