فلسطین کے لوگ کربلا کی یاد کو دہرا رہے ہیں: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آج بھی مسلمانوں کا یزیدیت کے ہاتھوں خون بہہ رہا ہے، فلسطین کے لوگ کربلا کی یاد کو دہرا رہے ہیں۔
سیالکوٹ میں خواجہ آصف نے عاشور کے جلوس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک نے فلسطین کے حق میں آواز بلند کی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمان مصلحت کا شکار ہیں، یوم عاشور پر مقبوضہ کشمیر میں پابندیاں لگائی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں اس قسم کی پابندیاں پہلے کبھی نہیں لگائی گئیں، پاک بھارت جنگ میں مودی کا تکبر اور سندور اجڑا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں شراب کی دکانوں کا قیام علاقے کی مذہبی، ثقافتی شناخت پر براہ راست حملہ
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے شراب کی دکانیں کھولنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف سخت احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں شراب کی دکانیں کھولنا علاقے کی مذہبی اور ثقافتی شناخت پر براہ راست حملہ ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ علاقے میں شراب کی فروخت کی منظوری علاقے کی اسلامی روایات کی صریح بے توقیری ہے۔ ایک مسلم اکثریتی علاقے میں شراب کی کھلے عام فروخت کا مقصد غیر اخلاقی رویے کو فروغ دینا ہے۔ غور طلب بات یہ ہے کہ بھارت کے کئی شہروں میں شراب پر پابندی ہے لیکن بی جے پی کی بھارتی حکومت ایک مذموم منصوبے کے تحت اسے مسلم اکثریتی جموں و کشمیر میں فروغ دے رہی ہے۔ شراب کا استعمال اسلام میں سختی سے منع ہے لہذا مقبوضہ علاقے میں اسے رواج دینا مسلم اقدار کی خلاف ورزی ہے اور اس سے کشمیر کے دیرینہ سماجی اور اخلاقی تانے بانے کو نقصان پہنچے گا۔مقبوضہ علاقے میں شراب کی فروخت کے منصوبوں پر سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے شراب کی دکانیں کھولنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف سخت احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔ انہوں نے سیاحت کے فروغ کیلئے شراب کی دکانیں کھولنے پر بھارتی قابض بھارتی انتظامیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں شراب نوشی کا فروغ کشمیری مسلمانوں کے ایمان اور تہذیب و تمدن حملہ ہے۔ کشمیری تاجروں نے بھی سری نگر میں شراب کی دکانوں کے خلاف احتجاج کے لیے 3 دن کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شراب کی دکانیں کھولنا مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔