چین اور یونان نے دونوں ممالک کے عوام کو فوائد پہنچائے ہیں، چینی وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
ریوڈی جنیرو : چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے یونان کے شہر رہوڈز میں یونان کے نائب وزیر اعظم کوسٹس چیٹ زیداکس سے ملاقات کی۔اتوار کے روز لی چھیانگ نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں ، چین اور یونان نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت تعاون کی اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے دونوں ممالک کے عوام کو فوائد پہنچائے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگلے سال چین اور یونان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی بیسویں سالگرہ منائیں گے۔ چین ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کی مضبوط حمایت جاری رکھنے، مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو وسعت دینے اور مزید ٹھوس نتائج حاصل کرنے کے لئے یونان کے ساتھ کام مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔
کوسٹس چیٹ زیداکس نے کہا کہ یونان چین کے ساتھ تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے پر عمل درآمد، چین کے ساتھ اعلیٰ سطحی تبادلوں کو مزید مستحکم کرنے، تجارت، سرمایہ کاری، جہاز رانی ، توانائی، سیاحت اور دیگر شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنے، عوامی اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے، تہذیبوں کے درمیان مکالمے کو مضبوط بنانے اور یونان اور چین کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی ترقی کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیاسعودی اعلیٰ عہدے دار کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے۔
سعودی عرب اور پاکستان نے مشترکہ دفاعی معاہدے کا اعلان کر دیا ہے جس کے حوالے سے سعودی اعلیٰ عہدے دار نے برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں بتایا کہ سعودی عرب اور پاکستان دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، یہ جامع دفاعی معاہدہ ہے۔
سعودی عرب کے اعلیٰ عہدے دار نے یہ بھی کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ تمام فوجی وسائل کا احاطہ کرتا ہے۔
سعودی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی معاہدہ وزیرِاعظم پاکستان کے دورۂ سعودی عرب کے دوران ہوا ہے۔
معاہدے پر وزیرِ اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دستخط کیے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف آج سعودی عرب پہنچے ہیں جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔
جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق قصر الیمامہ پہنچنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔
پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کر دیے گئے۔
وزیرِ اعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیا گیا اور انہیں سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال، مسئلہ فلسطین اور دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں پاک سعودی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی ایک بار پھر مذمت کی۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا، پاکستان مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔
ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور معاونِ خصوصی سید طارق فاطمی بھی موجود تھے۔