غزہ(نیوز ڈیسک)اسرائیلی فوج کے غزہ کے مختلف علاقوں پر حملوں کے نتیجے میں مزید 78 فلسطینی شہید ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ سٹی میں بمباری سے 39 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ کئی گھر ملبے کا ڈھیربن گئے، بمباری سے امداد لینے کے منتظر 9 فلسطینی شہید ہوئے جب کہ خوراک تقسیم کرنے والے دو امریکی امدادی کارکن بھی زخمی ہوئے۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن کے باہر حملوں میں 743 فلسطینی شہید ہو ئے، فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 57 ہزار418 ہوگئی۔

دوسری جانب اسرائیل نے لبنان کے مختلف مقامات پربھی بمباری کی، اسرائیلی فوج نے یمن کے بندرگاہی علاقوں کے مکینوں کو انخلا کی وارننگ بھی دے دی۔

پاک فضائیہ کے ہاتھوں رافیل کی تباہی کے بعد چین نے بھی بڑا سرپرائز دے دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: فلسطینی شہید

پڑھیں:

ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد یمن پر صہیونی حملوں کا آغاز، بندرگاہوں پر بمباری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد یمن پر صہیونی فوج نے حملہ کردیا اور اس دوران بحیرہ احمر کے قریب بندر گاہوں پر شدید بمباری کی۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق یمن کی فضاؤں میں ایک بار پھر خطرے کی گھنٹیاں بج اٹھیں جب اسرائیلی فضائیہ نے اتوار کی رات سے پیر کی صبح تک مسلسل بمباری کرتے ہوئے کئی اہم مقامات کو نشانہ بنایا۔

یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب حالیہ ہفتوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک غیر اعلانیہ جنگ بندی دیکھنے میں آئی تھی، جس کے بعد اس قسم کی فوجی کارروائی پہلا بڑا واقعہ تصور کیا جا رہا ہے۔

امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے یمنی حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں متعدد حملے کیے، جن میں بحیرہ احمر کے ساحلی علاقے، بندرگاہیں اور ایک اہم بجلی گھر شامل ہیں۔ ان حملوں کا ہدف واضح طور پر یمنی انفرا اسٹرکچر اور بحری نقل و حمل کے نظام کو کمزور کرنا تھا۔

اسرائیلی دفاعی افواج کے مطابق یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب حوثیوں کی جانب سے اسرائیلی سرزمین کی طرف کم از کم 3 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، جن میں سے ایک کو فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔

اسرائیل نے ردعمل کے طور پر حدیدہ، رش عیسا اور صلیف کی بندرگاہوں کے علاوہ راس کاناتب پاور پلانٹ کو اپنے فضائی حملوں کا نشانہ بنایا۔

حملوں کا دائرہ صرف زمینی تنصیبات تک محدود نہ رہا بلکہ اسرائیلی فورسز نے ’گلیکسی لیڈر‘نامی ایک کارگو جہاز کو بھی نشانہ بنایا، جسے حوثیوں نے نومبر 2023 میں قبضے میں لیا تھا۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس جہاز کو ایک موبائل ریڈار اسٹیشن کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا، جو بین الاقوامی بحری راستوں پر جہازوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے مؤثر کردار ادا کر رہا تھا۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے اس کارروائی کو آپریشن بلیک فلیگ کا حصہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ حوثیوں کو ان کے ہر اقدام کی قیمت چکانی پڑے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یمن کی سرزمین سے اسرائیل کی جانب ڈرون یا میزائل داغے جانے کا سلسلہ جاری رہا تو جوابی حملوں کی شدت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب حوثی فورسز نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یمنی فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی جارحیت کا مؤثر جواب دیا اور کئی میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کیا۔ حوثیوں کے سیاسی نمائندے محمد الفرحا نے اسرائیلی کارروائی کو شہری املاک اور بنیادی سہولتوں پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ ان حملوں کا کوئی فوجی جواز نہیں۔

کشیدگی کے پس منظر میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی واشنگٹن روانگی بھی ایک اہم سیاسی اشارہ سمجھی جا رہی ہے، جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے جا رہے ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ان حملوں کا وقت اور دائرہ کار ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی سطح پر اپنے تحفظات اور عسکری صلاحیت کا بھرپور اظہار کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا یمن کے حوثیوں پر بڑا حملہ، تین اہم بندرگاہوں، پاور پلانٹ پر بمباری
  • ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد یمن پر صہیونی حملوں کا آغاز، بندرگاہوں پر بمباری
  • غزہ کے مکان پر صیہونی فوج کا حملہ، 12 فلسطینی شہید، 24 گھنٹوں میں شہداء کی تعداد 90 ہوگئی
  • غزہ میں اسرائیلی درندگی کا سلسلہ جاری، مزید 78 فلسطینی شہید،عالمی اداروں کی اپیلوں کے باوجود حملے جاری
  • اسرائیل کی دھمکیاں قابلِ قبول نہیں، ہتھیار نہیں ڈالیں گے، سربراہ حزب اللہ
  • غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے جاری، مزید 64 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کا حملہ،مزید 138 فلسطینی شہید، خان یونس کے مزید علاقے خالی کرنے کا انتباہ
  • غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری، اسکول سمیت مختلف حملوں میں 14 فلسطینی شہید
  • حماس جنگ بندی مذاکرات پر تیار، غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 18 افراد شہید