data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد یمن پر صہیونی فوج نے حملہ کردیا اور اس دوران بحیرہ احمر کے قریب بندر گاہوں پر شدید بمباری کی۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق یمن کی فضاؤں میں ایک بار پھر خطرے کی گھنٹیاں بج اٹھیں جب اسرائیلی فضائیہ نے اتوار کی رات سے پیر کی صبح تک مسلسل بمباری کرتے ہوئے کئی اہم مقامات کو نشانہ بنایا۔

یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب حالیہ ہفتوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک غیر اعلانیہ جنگ بندی دیکھنے میں آئی تھی، جس کے بعد اس قسم کی فوجی کارروائی پہلا بڑا واقعہ تصور کیا جا رہا ہے۔

امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے یمنی حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں متعدد حملے کیے، جن میں بحیرہ احمر کے ساحلی علاقے، بندرگاہیں اور ایک اہم بجلی گھر شامل ہیں۔ ان حملوں کا ہدف واضح طور پر یمنی انفرا اسٹرکچر اور بحری نقل و حمل کے نظام کو کمزور کرنا تھا۔

اسرائیلی دفاعی افواج کے مطابق یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب حوثیوں کی جانب سے اسرائیلی سرزمین کی طرف کم از کم 3 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، جن میں سے ایک کو فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔

اسرائیل نے ردعمل کے طور پر حدیدہ، رش عیسا اور صلیف کی بندرگاہوں کے علاوہ راس کاناتب پاور پلانٹ کو اپنے فضائی حملوں کا نشانہ بنایا۔

حملوں کا دائرہ صرف زمینی تنصیبات تک محدود نہ رہا بلکہ اسرائیلی فورسز نے ’گلیکسی لیڈر‘نامی ایک کارگو جہاز کو بھی نشانہ بنایا، جسے حوثیوں نے نومبر 2023 میں قبضے میں لیا تھا۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس جہاز کو ایک موبائل ریڈار اسٹیشن کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا، جو بین الاقوامی بحری راستوں پر جہازوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے مؤثر کردار ادا کر رہا تھا۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے اس کارروائی کو آپریشن بلیک فلیگ کا حصہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ حوثیوں کو ان کے ہر اقدام کی قیمت چکانی پڑے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یمن کی سرزمین سے اسرائیل کی جانب ڈرون یا میزائل داغے جانے کا سلسلہ جاری رہا تو جوابی حملوں کی شدت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب حوثی فورسز نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یمنی فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی جارحیت کا مؤثر جواب دیا اور کئی میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کیا۔ حوثیوں کے سیاسی نمائندے محمد الفرحا نے اسرائیلی کارروائی کو شہری املاک اور بنیادی سہولتوں پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ ان حملوں کا کوئی فوجی جواز نہیں۔

کشیدگی کے پس منظر میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی واشنگٹن روانگی بھی ایک اہم سیاسی اشارہ سمجھی جا رہی ہے، جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے جا رہے ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ان حملوں کا وقت اور دائرہ کار ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی سطح پر اپنے تحفظات اور عسکری صلاحیت کا بھرپور اظہار کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حملوں کا کے مطابق ان حملوں

پڑھیں:

اسرائیل کا حملہ،مزید 138 فلسطینی شہید، خان یونس کے مزید علاقے خالی کرنے کا انتباہ

غزہ (اوصاف نیوز) آج اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 138 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ امدادی مراکز پر خوراک کے حصول کے خواہش مند فلسطینی شہریوں کی شہادتوں کی تعداد 613 ہوچکی ہے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ غزہ میں آج صبح سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 138 فلسطینی شہید اور 452 زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب، اقوام متحدہ نے کہا کہ 27 مئی سے لے کر آج تک غزہ میں امدادی مراکز پر اور قرب و جوار میں امداد کے حصول کے منتظر نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے و الوں کی تعداد 631 ہوچکی ہے۔

دریں اثنا اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع خان یونس کے کئی علاقوں میں رہائش پذیر فلسطینیوں کو یہ علاقے خالی کرنے کے لیے انتباہ جاری کیا ہے۔

شہر کے مشرقی اور مرکزی حصوں کے لیے جاری کی گئی ان وارننگز میں وہ علاقہ بھی شامل ہے جہاں ناصر ہسپتال واقع ہے۔

عالمی برادری اسرائیل کیساتھ تجارت بند اور تعلقات منقطع کردیں؛ نمائندہ اقوام متحدہ

متعلقہ مضامین

  • برکس نے ایران پر حملوں کی مذمت کردی، امریکا اور اسرائیل کا نام لیے بغیر سخت بیان
  • اسرائیل کا یمن کے حوثیوں پر بڑا حملہ، تین اہم بندرگاہوں، پاور پلانٹ پر بمباری
  • غزہ پر بمباری سے متعدد گھر تباہ، مزید 78 فلسطینی شہید، اسرائیل کا لبنان پر بھی حملہ
  • ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد پہلی بار صیہونی طیاروں کا یمن میں بڑا فضائی حملہ
  • برکس کیجانب سے ایران پر اسرائیل اور امریکا کے حملوں کی مذمت
  • (غزہ)صہیونی فوج کے حملوں میں 42 مسلمان شہید
  • اسرائیل کا حملہ،مزید 138 فلسطینی شہید، خان یونس کے مزید علاقے خالی کرنے کا انتباہ
  • غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری، اسکول سمیت مختلف حملوں میں 14 فلسطینی شہید
  • حماس جنگ بندی مذاکرات پر تیار، غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 18 افراد شہید