کوئٹہ، عزاداروں پر پتھراؤ کرنیوالے شرپسندوں کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
یوم عاشورہ کے مرکزی جلوس میں شرکت کے بعد واپس ہزارہ ٹاؤن جانیوالے عزاداروں پر اسپینی روڈ کے مقام پر 40 کے قریب شرپسندوں نے پتھراؤ کیا۔ پولیس نے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں عزاداروں پر پتھراؤ کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز یوم عاشورہ کے مرکزی جلوس میں شرکت کے بعد واپس ہزارہ ٹاؤن جانے والے عزاداروں پر اسپینی روڈ کے مقام پر 40 کے قریب شرپسندوں نے پتھراؤ کیا۔ اس موقع پر متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹے، جبکہ کسی عزادار کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ خروٹ آباد پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ بلوایوں نے پولیس اور عزاداروں دونوں پر پتھراؤ کیا۔ پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے 34 افراد کو قابو کر لیا، جبکہ باقی شرپسند فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس کی جانب سے مذکورہ افراد کے خلاف مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت و دیگر دفعات شامل کئے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان
سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا جس سے 1،700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔سندھ کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں بعض اضلاع ایک سال تک زیر آب رہے۔