UrduPoint:
2025-11-03@06:28:24 GMT

عراق:غاروں کے اندر میتھین گیس سے مزید 3 ترک فوجی جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT

عراق:غاروں کے اندر میتھین گیس سے مزید 3 ترک فوجی جاں بحق

انقرہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 جولائی ۔2025 )ترکی نے اعلان کیا ہے کہ شمالی عراق میں غاروں کے اندر تلاش کے دوران میتھین گیس کے اثر سے مزید 3 ترک فوجی جاں بحق ہو گئے ہیں جس کے بعد جاں بحق فوجی جوانوں کی مجموعی تعداد 8 ہو گئی ہے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ترکی کردوں کے ساتھ تنازع ختم کرنے کے لیے مذاکرات میں مصروف ہے، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ پی کے کے (کالعدم کردستان ورکرز پارٹی) نے اپنی دہائیوں پر محیط مسلح جدوجہد ختم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے یہ تنازع 1984 میں شروع ہوا تھا اور اب تک 40 ہزار سے زائد جانیں لے چکا ہے.

(جاری ہے)

ترکی کی وزارت دفاع کے مطابق یہ اموات اس وقت ہوئیں جب ترک فوجی مئی 2022 میں کرد جنگجوﺅں کے ہاتھوں مارے گئے ایک ترک فوجی کی باقیات تلاش کر رہے تھے، جس کی لاش اس وقت بازیاب نہیں ہو سکی تھی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ میتھین گیس سے متاثر ہونے والے ہمارے 3 اور جانباز ساتھی بھی جامِ شہادت نوش کر گئے ہیں یوں شہدا کی تعداد 8 ہو گئی ہے.

ترک وزارت دفاع نے غاروں میں میتھین گیس کی موجودگی کی وجہ نہیں بتائی قبل ازیں بیان میں وزارت نے کہاتھاکہ ایک غار میں تلاش کے دوران جو ماضی میں بطور ہسپتال استعمال ہونے کے لیے جانا جاتا تھا ہمارے 19 اہلکار میتھین گیس کا شکار ہوئے جس فوجی کی باقیات تلاش کی جا رہی تھیں وہ 2022 میں اس وقت مارا گیا تھا جب ترکی”آپریشن کلا لاک“ کے تحت سرحدی غاروں میں چھپے ”پی کے کے‘ ‘کے جنگجوﺅں کا صفایا کرنے کی کوشش کر رہا تھا.

فوجیوں کی ہلاکت کی خبر اس وقت سامنے آئی جب پروکرد ڈی ای ایم پارٹی کے ایک وفد نے جیل میں قید ”پی کے کے‘ ‘کے بانی عبداللہ اوجالان سے ملاقات کی جو ترک حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کا حصہ ہیں رپورٹ کے مطابق ترکی کی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ غار میں گیس کے اثرات سے 11 فوجی متاثر بھی ہوئے جنہیں علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میتھین گیس وزارت دفاع ترک فوجی

پڑھیں:

موضوع: عراق کے حساس انتخابات کا جائزہ، اسرائیلی امریکی سازشوں کے تناظر میں

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جس میں تازہ ترین مسائل کے بارے میں نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کی جاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: عراق کے حساس انتخابات کا جائزہ، اسرائیلی امریکی سازشوں کے تناظر میں
مہمان تجزیہ نگار: علامہ ڈاکٹر میثم  رضا ہمدانی
میزبان: سید انجم رضا
پیش کش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
خلاصہ گفتگو و اہم نکات
عراق اپنے تاریخی پس منظر کے ساتھ دنیا بھر کےمسلمانوں کے لئے اپنے مقامامات مقدسہ کی وجہ سے عقیدت کا مظہر ہے
عراق خاص طور پہ مکتب اہل بیت تشیع کے لئے بہت محترم سرزمین ہے
داعش کے فتنہ کی سرکوبی میں بھی عراقی عوام نے بہت جرات اور دلیری کا مظاہرہ کیا
عراق کی اہمیت زمانہ میں حال میں مقاومت حوالے سے بھی  نمایاں ہے
مقاومت کوئی علیحدہ سے چیز نہیں بلکہ خطے میں امریکی آلہ کاروں کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف مزاحمت بھی ہے
گزشتہ دو برس میں طوفان الاقصیٰ اور اس کے بعد خطے میں سیکورٹی صورت حال بہت اہم ہوچکی ہے
اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے عراقی عوام نے ہمیشہ اس کی مذمت کی
طوفان الاقصیٰ کے حوالے عراقی عوام اور حکومت نے غزہ کے فلسطینی عوام کی حمایت کو مقدم جانا
صیہونی حکومت کے اپنی جارحیت کو جمہوری سلامی ایران پہ مسلط کرنے کے دوران بھی عراقی کردار بہت مثبت رہا
موجودہ حالات میں عراق میں نومبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کی اہمیت  بڑھ جاتی ہے
استعماری قوتیں ان  انتخابات میں بیرونی اور اندرونی طور پہ اثر انداز ہونے کی مذموم کوششوں میں ہیں
ایک اہم فیکٹر غزہ میں جنگ بندی کی شرائط میں ح م ا س اور ح زب کو غیر مسلح کرنا ہے
عراق میں ح ش د ال ش ع  ب ی کو بھی غیر مسلح کرنے کا منصوبہ بھی اسی پلان کا حصہ تھا
مگر عراقی پارلیمنٹ نے قانون سازی کرکے ان گروہوں کو اپنی فوج کا حصہ بنالیا
امریکہ آج بھی عراق کے بہت سے علاقوں میں موجود ہے، اور بہت سے سیکورٹی زونز  پہ امریکہ قابض ہے
صدام ملعون جیسے آلہ کارکے سقوط کے بعدبھی  امریکہ خود کو عراق پہ مسلط  رکھنا چاہتا ہے
حاج سردار کو عراقی کمانڈر کے ہمراہ بغداد کے سویلین ایرپورٹ پہ حملہ کرکے شہید کردیا جانا امریکی مداخلت کا واضح ثبوت ہے
اتنی مداخلت کے باوجود عراقی قوم کو جب بھی ذرا سی مہلت ملتی ہے وہ امریکی تسلط کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں
عراقی قوم ابھی تک کسی استعماری طاقت خصوصا امریکہ کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوئے
ٖٹرمپ نے مارک ساوایا کو سازشی منصوبوں کے لئے عراق میں اپنا خصوصی ایلچی مقرر کیا ہے
عراقی، عیسائی تاجر کو ایلچی بنانے کا مقصد عراق کے سیاسی کھیل کو امریکہ کے حق میں موڑنے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہوسکتا
ساوایا کو ایلچی بنانے سے عراق کی سیاست میں امریکی مداخلت کے نئے دور سے پردہ ہٹنا شروع بھی ہوگیا ہے
مارک ساوایا  بھنگ کا تاجر ہے، اس کے ساتھ پراپرٹی کا کاروبار بھی کرتا ہے، سفارتی لحاظ سے کسی بھی قسم کی صلاحیت پائی نہیں جاتی
 
لگتا یہ ہے کہ کہ مارک ساوایا عراق کے حالات کو اسی طرح بگاڑیں گا جس طرح سے زلمئی خلیل زاد نے افغانستان میں خلفشار پیدا کیا تھا یا پھر جس طرح سے لبنان میں ٹرمپ کے ایلچی ٹام باراک نے بیروت میں کشیدگی میں اضافہ کیا۔
عراق میں 11 نومبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات محض داخلی مسئلہ نہیں، بلکہ اس میں کئی علاقائی اور بین الاقوامی طاقتیں اپنے مفادات کے تحت اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہی ہیں۔
 موجودہ انتخابات میں شیعہ اکثریتی علاقوں میں الیکشن فہرستوں اور اتحادوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
ابھی تک کی صورت حال کے مطابق مقتدا صدر، جنہوں نے انتخابات میں حصہ لینے سے پرہیز کیا ہے۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ سیستانی نے عوام کو الیکشن  میں بھرپور حصہ لینے کی تاکید کی ہے۔
عراق ایک تشیع کا اکثریتی ملک ہے،  عراق میں فساد کے لئے منحرفین کا حربہ بہت استعمال کیا جانے کا خدشہ ہے'
عراقی قوم کا سماجی بیانیہ رواداری اور اتحاد بین المسلمین  کا ہے، قبائل مسلکی اختلافات پہ زیادہ حساس نہیں ہوتے
الیکشن کے نتائج سے توقع ہے کی ایک ایسی حکومت بنے گی جو عراق کی سالمیت پہ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی
 

متعلقہ مضامین

  • موضوع: عراق کے حساس انتخابات کا جائزہ، اسرائیلی امریکی سازشوں کے تناظر میں
  • وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش
  • استنبول مذاکرات:پاک افغان معاہدہ کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں
  • اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ، بھارتی پروپیگنڈا بےبنیاد ہے، پاکستان
  • تل ابیب میں ایک اور صہیونی فوجی کی خود سوزی
  • بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ہے: پاکستان
  • ایک ہی رات میں 130 یوکرینی ڈرونز مار گرا دیئے گئے