Daily Mumtaz:
2025-07-08@10:51:32 GMT

شعیب ملک کی بیٹے سے ملاقات شدید تنقید کی زد میں

اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT

شعیب ملک کی بیٹے سے ملاقات شدید تنقید کی زد میں

اپنی شاندار آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت بین الاقوامی شہرت رکھنے والے پاکستان کے معروف کرکٹر شعیب ملک اپنے بیٹے ازہان کے حوالے سے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بن گئے ہیں۔

حالیہ دنوں شعیب ملک نے دبئی میں اپنے بیٹے ازہان کے ساتھ دوپہر کے کھانے کی ایک تصویر انسٹاگرام پر شیئر کی۔

تصویر کے کیپشن میں انہوں نے لکھا۔ “لنچ ودھ مائی بیسٹ فرینڈ “Lunch with my best friend۔

اس تصویر کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید عوامی ردِعمل سامنے آیا۔

متعدد صارفین نے تبصرے کیے کہ محض ایک دن کی ملاقات سے والد کی ذمہ داری پوری نہیں ہو جاتی۔

ایک صارف نے لکھا، ”جب والدین میں طلاق ہو جائے تو بچہ دونوں گھروں کی بلی بن جاتا ہے۔ شادی کے ابتدائی پانچ سالوں تک والدین کو بچے پیدا کرنے سے پہلے ایک دوسرے کو سمجھنا چاہیے۔“

ایک اور تبصرہ تھا،”بچے کو کبھی کبھار لنچ پر لے جانا باپ بیٹے کی دوستی کا ثبوت نہیں، بلکہ اس سے دوری اور بڑھتی ہے۔“

کچھ صارفین نے شعیب ملک کی والدانہ ذمہ داریوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا، ”صرف ماں ہی ذمہ دار نہیں، آپ بھی والد ہیں، آپ کا بھی فرض ہے کہ بیٹے کی مکمل ذمہ داری اٹھائیں۔“

کئی صارفین نے ثانیہ مرزا کی تعریف کی اور طلاق کو ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا۔ ایک مداح نے لکھا،”طلاق نہیں ہونی چاہیے تھی۔ ثانیہ مرزا زیادہ سمجھدار، تعلیم یافتہ اور متوازن شخصیت تھیں۔ اگر دونوں چاہتے تو معاملات باہمی افہام و تفہیم سے حل ہو سکتے تھے۔“

شعیب ملک نے پاکستان کے لیے کئی یادگار میچز جیتے، خاص طور پر 2009 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور چیمپئنز ٹرافی جیسے بڑے ٹورنامنٹس میں ان کی کارکردگی کو بھرپور سراہا گیا۔ تاہم ان کی ذاتی زندگی میں گزشتہ کچھ عرصے سے شدید ہنگامہ خیزی دیکھنے کو ملی ہے۔

شعیب ملک کی پہلی شادی 2010 میں بھارت کی مشہور ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا سے ہوئی تھی۔ دونوں نے کئی سال ایک مضبوط اور مثالی جوڑی کے طور پر گزار، اور 2018 میں ان کے ہاں بیٹے ازہان مرزا ملک کی پیدائش ہوئی۔

اس جوڑے کو ”پاک-بھارت پاور کپل“ کہا جاتا تھا، لیکن 2024 میں شعیب ملک نے اچانک ثانیہ مرزا سے علیحدگی اور پاکستانی اداکارہ ثنا جاوید سے دوسری شادی کا اعلان کیا، جس پر سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں خاصی تنقید ہوئی۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ثانیہ مرزا شعیب ملک ملک کی

پڑھیں:

عمران خان کو اپنے وکیل سے صرف 95 سیکنڈز کیلئے ملاقات کی اجازت دیے جانے کا انکشاف

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 جولائی2025ء) عمران خان کو اپنے وکیل سے صرف 95 سیکنڈز کیلئے ملاقات کی اجازت دیے جانے کا انکشاف، علیمہ خان کے مطابق عمران خان کو کئی ہفتوں سے اپنی قانونی ٹیم سے مناسب ملاقات کا حق نہیں دیا جا رہا، منگل، یکم جولائی کو، ان کے وکیل ظہیر عباس کو صرف 95 سیکنڈز کے لیے مشورے کی اجازت دی گئی، یہ آئینی عمل کا کھلا مذاق ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان کا اہم پیغام سامنے آیا ہے۔ علیمہ خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ گزشتہ آٹھ ماہ سے، عمران خان کو اڈیالہ جیل میں مکمل قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے۔ عمران خان کو گزشتہ چھ ماہ سے اپنے بیٹوں سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، حالانکہ جیل کے قواعد کے مطابق ہر ہفتے کال کی اجازت ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ مسلسل انکار نہ صرف غیر انسانی ہے بلکہ غیر قانونی بھی ہے۔ پچھلے ایک ماہ سے، جیل حکام نے عمران خان کو ہماری جمع کروائی کتب دینے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ اُنہیں فکری اور روحانی طور پر تنہا کرنے کی ایک واضح کوشش ہے۔ گزشتہ آٹھ ماہ سے، پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کی حیثیت سے، عمران خان کو اپنے پارٹی اراکین سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

انہیں سیاسی مشاورت اور قیادت کا آئینی حق چھینا جا رہا ہے۔ عمران خان کو کئی ہفتوں سے اپنی قانونی ٹیم سے مناسب ملاقات کا حق نہیں دیا جا رہا۔ منگل، یکم جولائی کو، ان کے وکیل ظہیر عباس کو صرف 95 سیکنڈز کے لیے مشورے کی اجازت دی گئی، یہ آئینی عمل کا کھلا مذاق ہے۔ ہماری فیملی کو بھی کئی ماہ سے عمران خان سے ملاقات سے روکا جا رہا ہے۔ پچھلے تین ماہ سے، میری بہنیں اور میں اڈیالہ پہنچتے ہیں لیکن پنجاب پولیس ہمیں جیل سے کئی کلومیٹر پہلے ہی روک لیتی ہے۔

ہمارے ساتھ رضاکار بھی کھڑے ہوتے ہیں۔ ہم 1.5 کلومیٹر پیدل چل کر اگلے ناکے تک جاتے ہیں۔ گھنٹوں انتظار کے بعد صرف ڈاکٹر عظمٰی خان اور نُورین نیازی کو اپنے بھائی سے مختصر ملاقات کی اجازت دی جاتی ہے۔ جو ملاقات پہلے آدھے گھنٹے کی ہوتی تھی، اب گزشتہ چار منگلوں سے صرف 15 منٹ تک محدود کر دی گئی ہے۔ عمران خان کے ذاتی معالجین (ڈاکٹر فیصل سلطان اور ڈاکٹر عاصم یوسف) کو گزشتہ دس ماہ سے اُن کا طبی معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

مسلسل طبی سہولیات سے محروم رکھ کر اُن کی صحت کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔ ہمیں بتایا گیا ہے کہ یہ غیر انسانی تنہائی مریم نواز کے احکامات پر نافذ کی جا رہی ہے، نہ کہ اڈیالہ کو کنٹرول کرنے والے کرنل کی ہدایت پر۔ یہ جیل پنجاب میں واقع ہے، جہاں صرف 17 نشستوں والی ن لیگی حکومت اتنی خوفزدہ ہے کہ عمران خان تک ہر قسم کی رسائی بند کر دی گئی ہے۔

اُنہیں ڈر ہے کہ کوئی بھی اطلاع اندر جائے یا باہر نکلے۔ انشاءاللہ، ہم عمران خان کا مکمل پیغام قوم تک پہنچاتے رہیں گے، جب تک وہ اس غیر قانونی قید سے آزاد ہو کر ایک بار پھر اپنی قوم کی قیادت نہیں کرتے۔ دوسری جانب عمران کے صاحبزادے قاسم خان کا بھی اہم پیغام سامنے آیا ہے۔ اپنے پیغام میں قاسم خان کا کہنا ہے کہ "میرے والد، سابق وزیرِ اعظم عمران خان، اب جیل میں 700 دن سے زیادہ قید کاٹ چکے ہیں۔

اُنہیں اپنے وکلا تک رسائی نہیں دی جا رہی، اہلِ خانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں، ہم بچوں سے مکمل طور پر کٹ چکے ہیں، اور ذاتی معالج تک کو ملاقات سے روکا جا رہا ہے۔ یہ انصاف نہیں، بلکہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے کہ ایک ایسے شخص کو تنہا کیا جائے اور توڑا جائے جس نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی، جمہوریت، اور پاکستان کے لیے آواز بلند کی۔"

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کے بیٹے قاسم خان کی ایک بار پھر والد کی ’قید تنہائی‘ پر اظہار تشویش
  • ’ذمہ داری اٹھائیں یہ صرف ماں کا فرض نہیں‘، شعیب ملک کو بیٹے کے ساتھ تصویر پوسٹ کرنے پر تنقید کا سامنا
  • ایک مفروضہ ملاقات کے چرچے
  • عمران خان کو اپنے وکیل سے صرف 95 سیکنڈز کیلئے ملاقات کی اجازت دیے جانے کا انکشاف
  • چین اور پاکستان کے درمیان ٹرانسپورٹ روابط سے عوامی تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں
  • بھارت نے عالمی میڈیا کی شدید تنقید کے بعد رائٹرز کا ایکس اکاؤنٹ بحال کر دیا
  • ثانیہ مرزا کی فیملی میں نئے ممبر کا اضافہ، بیٹے اذہان کے ساتھ تصویر وائرل
  • اورنگی میں ڈاکوئوں کی اندھادھند فائرنگ سے ساتھی چل بسا
  • ثانیہ مرزا کی فیملی میں نئے ممبر کا اضافہ، تصاویر سامنے آگئیں