ومبلڈن ٹینس: روس کی میرا آندریوا کا بڑا خواب پورا ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
ومبلڈن گرینڈ سلیم ٹینس کے کوارٹر فائنل میں پہنچنے والی میرا آندریوا کا خواب پورا ہو گیا۔
روس کی 18 سالہ ٹینس اسٹار میرا آندریوا کی ٹینس لیجنڈ راجر فیڈرر کو دیکھنے کی خواہش تھی۔
پری کوارٹر فائنل میں راجر فیڈرر نے میرا آندریو کا میچ دیکھا، میچ دیکھنے کے لیے رائل باکس میں راجر فیڈرر بھی موجود تھے۔
میرا آندریوا نے کہا کہ میں نے بہت کوشش کی کہ میں رائل باکس میں نہ دیکھوں کیونکہ مجھے اندازہ تھا کہ اگر رائل باکس میں دیکھا تو میرا فوکس کھو جائے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ میرے لیے اعزاز ہے کہ راجر فیڈرر نے میرا میچ دیکھا۔
میرا آندریوا نے مزید کہا کہ خواب تھا کہ زندگی میں راجرفیڈرر کو دیکھوں جب دیکھا تو نروس ہوگئی۔
واضح رہے کہ میرا آندریوا نے پہلی مرتبہ سینٹر کورٹ پر ومبلڈن ڈبیو کیا اور وہ 2007ء کے بعد ومبلڈن کوارٹر فائنل میں پہنچنے والی کم عمر ترین کھلاڑی ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میرا آندریوا راجر فیڈرر
پڑھیں:
معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک پر جاری ایک سال سے زائد پرانا تنازع بالآخر ختم ہوگیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اعلان کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک امریکا میں کام جاری رکھے گا۔ اس معاہدے کے مطابق ایپ کے امریکی اثاثے چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے لے کر امریکی مالکان کو منتقل کیے جائیں گے، جس سے یہ طویل تنازع ختم ہونے کی امید ہے۔
یہ پیش رفت نہ صرف ٹک ٹاک کے 170 ملین امریکی صارفین کے لیے اہم ہے بلکہ امریکا اور چین، دنیا کی دو بڑی معیشتوں، کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کی بھی ایک بڑی کوشش ہے۔
ٹرمپ نے کہا، “ہمارے پاس ٹک ٹاک پر ایک معاہدہ ہے، بڑی کمپنیاں اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔” تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے اس معاہدے کو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ اس سے اربوں ڈالر محفوظ رہیں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہا، “بچے اسے بہت چاہتے ہیں۔ والدین مجھے فون کرکے کہتے ہیں کہ وہ اسے اپنے بچوں کے لیے چاہتے ہیں، اپنے لیے نہیں۔”
تاہم اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ریپبلکن اکثریتی کانگریس کی منظوری ضروری ہو سکتی ہے۔ یہ وہی ادارہ ہے جس نے 2024 میں بائیڈن دورِ حکومت میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے بیچنے کا تقاضا کیا گیا تھا۔ اس قانون کی بنیاد یہ خدشہ تھا کہ امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ہاتھ لگ سکتا ہے اور اسے جاسوسی یا اثرورسوخ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے اس قانون پر سختی سے عمل درآمد میں ہچکچاہٹ دکھائی اور تین بار ڈیڈ لائن میں توسیع کی تاکہ صارفین اور سیاسی روابط ناراض نہ ہوں۔ ٹرمپ نے یہ کریڈٹ بھی لیا کہ ٹک ٹاک نے گزشتہ سال ان کی انتخابی کامیابی میں مدد دی۔ ان کے ذاتی اکاؤنٹ پر 15 ملین فالوورز ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس نے بھی حال ہی میں اپنا سرکاری ٹک ٹاک اکاؤنٹ لانچ کیا ہے۔