اپوزیشن اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرے، مخصوص نشستیں لینے سے انکار کرے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے اپوزیشن جماعتوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور دیگر اپوزیشن رہنما مخصوص نشستیں لینے سے انکار کر کے اخلاقی جرات کا مظاہرہ کریں اپنے بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن جماعتوں میں واقعی اخلاقی اصولوں کی پاسداری ہے تو وہ مخصوص نشستیں قبول نہ کریں کیونکہ یہ نشستیں صرف تحریک انصاف کا حق ہیں جنہیں عدالتی فیصلے کے ذریعے دوسروں میں تقسیم کیا جا رہا ہے انہوں نے الزام عائد کیا کہ فارم 47 کے ذریعے پہلے پی ٹی آئی کا مینڈیٹ چرایا گیا اور اب مخصوص نشستوں کو نیلامی پر لگا دیا گیا ہے جعلی حکومت نے پی ٹی آئی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن حربہ آزمایا مگر ناکام رہی اور اس کے برعکس پارٹی مزید مضبوط ہو کر ابھری ہے بیرسٹر سیف نے امیر حیدر خان ہوتی کے مخصوص نشست نہ لینے کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو بھی اسی طرح اسلامی کردار اور اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مخصوص نشستیں لینے سے گریز کرنا چاہیے ترجمان کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے 26ویں آئینی ترمیم کے وقت پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑا تھا مگر اب انہیں سیاسی مصلحت سے ہٹ کر اصولی مؤقف اپنانا ہوگا
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مخصوص نشستیں بیرسٹر سیف
پڑھیں:
تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے اپنی پارٹی کو ہدایت کی ہے کہ اب کھل کر اپوزیشن کریں ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، 27 ستمبر کو پشاور میں جلسہ ہوگا، کارکن پوری قوت کے ساتھ جلسہ گاہ پہنچیں۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے اپنی ہمشیرہ علیمہ خان کے ذریعے جاری کردہ پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا، یہ جو مرضی کر لیں میں غلامی قبول نہیں کروں گا، میرے اور بشری بی بی کے اوپر جیل میں جو مینٹل ٹارچر ہو رہا ہے وہ عاصم منیر آپ اس لیے کروا رہے ہیں کہ ہم جھک جائیں گے یا ٹوٹ جائیں گے، ہم نے ’لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ‘ پڑھا ہوا ہے اور یہ عہد کیا ہے کہ ہم یزیدیت کے سامنے کبھی سر نہیں جھکائیں گے کیوں کہ یہ شرک ہے۔(جاری ہے)
عمران خان کا کہنا ہے کہ جنرل یحییٰ خان نے فوج کا کندھا استعمال کرکے اپنے اقتدار کو 10 سال تک کھینچنے کیلئے ظلم کا نظام قائم کیا جس کے نتیجے میں ملک ٹوٹ گیا، عاصم منیر آپ کو فوج نے ایلیکٹ نہیں کیا اور آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ آپ فوج کا کندھا استعمال کرکے 10 سال تک بیٹھیں گے تو پہلے ملک کے حالات پر فوکس کریں کہ آپ نے اس اقتدار کو لمبا کرنے کیلئے کیا کیا کچھ نہیں کیا؟ آپ نے 9 مئی کا فالس فلیگ آپریشن کروایا تاکہ پی ٹی آئی کو کرش کرسکیں پھر الیکشن میں عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تو آپ نے ووٹ چوری کرکے مینڈیٹ سزا یافتہ مجرموں کے حوالے کردیا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے میڈیا سے آزادی چھین لی، 26 ویں ترمیم کے ذریعے آپ نے ججز کو سرکاری محکمہ بنا دیا اور ججز کو کنٹرول کر لیا، آپ نے جمہوریت ختم کردی، آپ نے رول آف لاء ختم کردیا، آپ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ظلم کی داستانیں رقم کیں تو اس کے نتیجے میں بیرونی سرمایہ کاری آنا بند ہوگئی جس پر پچھلے تین سالوں میں آپ نے ملک پر قرضہ دگنا کردیا۔