سانپ زہریلا ہے یا نہیں،پہچان کیسے کریں؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: بارش کے موسم میں ہریالی کے ساتھ ساتھ سانپوں کے نکلنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ بارش کی وجہ سے سانپوں کے بل پانی سے بھر جاتے ہیں اور وہ خشک اور محفوظ جگہ کی تلاش میں گھروں، دکانوں یا کھیتوں میں پہنچ جاتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کچھ آسان ٹوٹکے جو سانپ کے کاٹنے کے بعد جان بچا سکتے ہیں۔سانپ کے کاٹنے کے بعد سب سے پہلے دانتوں کے نشانات پر نظر پڑتی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ زہریلے سانپ کے کاٹنے سے عام طور پر دو گہرے پنکچر کے نشان (فینگ مارکس) دکھتے ہیں، جو ان کے زہریلے دانتوں کی وجہ سے بنتے ہیں۔
دوسری طرف، غیر زہریلے سانپوں کے کاٹنے پر چھوٹے چھوٹے نشان کئی قطاروں میں قوس کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں۔مثال کے طور پر، چوہا سانپ (دھامن) جو ایک غیر زہریلا سانپ ہے ،کے کاٹنے سے دانتوں کے چھوٹے نشان بنتے ہیں، دوسری طرف کوبرا یا کریٹ جیسے زہریلے سانپ کے کاٹنے پر دو بڑے نشانات نظر آتے ہیں۔ زہریلے سانپ کے کاٹنے کی صورت میں آپ کو نیلے رنگ کے دو نشان واضح طور پر نظر آئیں گے جب کہ غیر زہریلے سانپ کے کاٹنے کی صورت میں یہ نشانات صاف نظر نہیں آتے۔
زہریلے سانپ کے کاٹنے کی علامات چند منٹوں میں ظاہر ہونے لگتی ہیں۔سب سے زیادہ زہریلے سانپ کوبرا، کریٹ، رسیل وائپر اور آرے والے اسکیل وائپر ہیں، زیادہ تر لوگ ان کے کاٹنے سے مر جاتے ہیں۔ان سانپوں کے کاٹنے کے بعد متاثرہ شخص کی پلکیں بھاری ہو جاتی ہیں، اس کے علاوہ بینائی دھندلی، سانس لینے میں دشواری، فالج اور بے ہوشی ہو جاتی ہے۔ کریٹ سانپ کے کاٹنے سے درد کم ہوتا ہے لیکن اس کی علامات شدید ہوتی ہیں۔سانپ کے زہر کا اینٹی سیرم انجکشن سانپ کے کاٹنے کی صورت میں جان بچاتا ہے۔سانپ کے کاٹنے کی جگہ پر شدید سوجن، خون بہنا، کالے دھبے اور پیٹ میں درد ہوتا ہے۔
دوسری طرف غیر زہریلے سانپ کے کاٹنے پر درد اور ہلکی سوجن ہو سکتی ہے لیکن اس میں سنگین علامات نہیں دیکھی جاتی ہیں۔ اگر 15 سے 30 منٹ میں کوئی سنگین علامات نظر نہ آئیں تو سمجھا جاتا ہے کہ یہ شاید کوئی غیر زہریلا سانپ ہے۔ اس کے باوجود ہر سانپ کے کاٹنے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور فوری طور پر اسپتال جانا چاہیے۔سانپ کے زہر کا اینٹی سیرم انجکشن سانپ کے کاٹنے کی صورت میں جان بچاتا ہے۔
سانپ کے ڈسنے کے فوراً بعد ان تدابیر پر عمل کریں۔پرسکون رہیں،گھبراہٹ زہر کو تیزی سے پھیلاتی ہے، متاثر کو خاموش رکھیں اور اسے حرکت کرنے سے روکیں۔اگر کاٹنے کا مقام ہاتھ یا پاو ¿ں پر ہے تو اسے دل کے نیچے رکھیں تاکہ زہر آہستہ آہستہ پھیلے۔سوجن بڑھنے سے پہلے چوڑیاں، انگوٹھیاں یا جوتے وغیرہ کو اتار دینا چاہیے۔
زخم کو فوری طور پر صاف کریں،زخم کو ہلکے صابن سے پانی سے دھوئیں لیکن اسے رگڑیں۔سانپ کے کاٹنے کی صورت میںیہ غلطیاں نہیں کرنی چاہییں۔زخم کو چوسنے یا کاٹنے یا گرم کرنے کی کوشش نہ کریں۔اسے مضبوطی سے نہ باندھیں (ٹورنیکیٹ) اس سے ٹشوز کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔دیسی طریقہ علاج یا ٹوٹکوں پر بھروسہ نہ کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سانپ کے کاٹنے کی صورت میں کے کاٹنے سے سانپوں کے
پڑھیں:
سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے
پنجاب کے سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بخار، جلدی امراض ، آشوب چشم ، ڈائریا ، سانپ اور کتے کے کے کاٹنے کے 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ سیلاب زدہ علاقوں میں مختلف بیماریوں کے مریضوں کی تعداد7 لاکھ55 ہزار ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سانس کی تکلیف کےساتھ 5 ہزار مریض، بخار کے ساتھ4300،جلدی الرجی کے4ہزار،آشوب چشم کے700 مریض رپورٹ ہوئے۔
سانپ کے کاٹنے کے5 کیسز اور کتے کے کاٹنے کے20 کیسز، ڈائریاکے1900سےزائد مریض سامنے آئے۔ محکمہ صحت پنجاب کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں 405 فکس کیمپس میں 2 لاکھ79ہزار مریضوں کا طبی معائنہ کیا گیا۔