ڈیوسنک، جو کہ پاکستان کی ایک نمایاں آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس کمپنی ہے، نے اپنے ملازمین کے لیے "ایمپلائی اسٹاک اونرشپ پلان” (ESOP) متعارف کرا دیا ہے، جس کے تحت کمپنی کے تمام ملازمین کو مرحلہ وار کمپنی کے حصص دیے جائیں گے۔

یہ اقدام ڈیوسنک کے ملازمین کو بااختیار بنانے اور کمپنی کے اقدار بڑھانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ملازمین کا کمپنی کے ساتھ تعلق برقرار رکھنا، ان میں ایک بانی جیسا جذبہ پیدا کرنا اور انفرادی کامیابی کو ادارے کی ترقی سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ اس سکیم کے تحت ملازمین کو ایک سال کی ملازمت مکمل ہونے کے بعد چار سال کے دوران بتدریج کمپنی کے حصص دیے جائیں گے۔ ان حصص کو ملازمین کمپنی کو واپس بیچ سکیں گے یا تبدیل کروا سکیں گے ۔ ڈیوسنک کے مطابق، حصص کی تقسیم کارکردگی اور مدت ملازمت کی بنیاد پر کی جائے گی، جس کا طریقہ بین الاقوامی ای ایس او پی ماڈلز سے مشابہت رکھتا ہے۔

ڈیوسنک کے سی ای او، عثمان آصف نے اس اقدام کو اجتماعی ترقی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر فرد خود کو کمپنی کا حصہ اور کمپنی کیلئے ذمہ دار سمجھے اور کمپنی کے ہر فرد کی ترقی اور خوشحالی کے لیے پرعزم ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مساوی طرز عمل صرف ایک انعام نہیں بلکہ ایک بڑے مقصد سے وابستگی ہے۔

ڈیوسنک کا یہ اقدام پاکستان کی ٹیکنالوجی انڈسٹری میں ابھرتے ہوئے رجحان کی نمائندگی کرتا ہے، جہاں کمپنیاں عالمی روزگار کے تقاضوں پر پورا ترنے اور بہترین ٹیلنٹ کو برقرار رکھنے کے لیے جدید تر مراعاتی ڈھانچے اپنا رہی ہیں۔ جیسے جیسے اسٹارٹ اپس ترقی کر کے مستحکم اداروں کی شکل اختیار کر رہے ہیں، ملازمین کے کمپنی میں ملکیتی حقوق ایک اہم امتیاز کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔

اشتہار

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

جاپان اور برازیل پائیدار ایندھن کو فروغ دینے پر متفق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپان اور برازیل نے بین الاقوامی کانفرنس کے دوران پائیدار ایندھن کو فروغ دینے سے متعلق اس بات پر اتفاق کرلیا ۔ ان کا ہدف 2035 ء تک عالمی سالانہ استعمال کو 4گنا سے زیادہ کرنا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق جاپان اور برازیل کی حکومتوں نے اوساکا شہر میں پائیدار ایندھن پر پہلا وزارتی اجلاس منعقد کیا، جس میں یورپ، ایشیا اور دیگر خطوں کے 30 سے زائد ممالک کے وزرا کے علاوہ بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے شریک ہوئے۔ دوران اجلاس شرکا نے کہا کہ بائیو فیول اور ہائیڈروجن جیسے ڈی کاربنائزیشن کا باعث بن سکنے والے ایندھنوں کے استعمال کو کیسے فروغ دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی پابندیوں کے باوجود ہواوے کا نئی اے آئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا اعلان
  • بے حیا کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا، نصر اللہ چنا
  • وزیرصحت مصطفی کمال کی ترکیہ سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات ، ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • جاپان اور برازیل پائیدار ایندھن کو فروغ دینے پر متفق
  • عمرہ زائرین کو جعلسازی سے بچانے کیلئے اہم اقدام 
  • ایپل نے آئی فون سمیت دیگر ڈیوائسز کیلئے نیا آپریٹنگ سسٹم متعارف کرادیا
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق
  •  صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید
  • ادارۂ ترقیات شہر کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے‘ آصف جان صدیقی