فلمساز جمشید محمود عرف جامی کو ہتکِ عزت کے کیس میں 2 سال قید کی سزا سنادی گئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت نے ڈائریکٹر جمشید محمود عرف جامی کے خلاف دائر ڈائریکٹ کمپلین کا فیصلہ سنادیا، عدالت نے جرم ثابت ہونے پر جمشید محمود عرف جامی کو دو سال قید کی سزا سنادی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق جمشید محمود عرف جامی پر 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر جامی پر کیس کا پس منظر
جمشید محمود جامی کے خلاف ڈائریکٹر سہیل جاوید نے پرائیویٹ کمپلین دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ جمشید محمود نے جامشورو لاہوتی میلے میں جنسی زیادتی سے بچ جانے والی ایک گمنام لڑکی کا خط پڑھا تھا۔
بعدازاں جمشید محمود نے وہ خط سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کردیا تھا، پوسٹ کے کمنٹس سیکشن میں بہت سے لوگوں نے اندازہ لگایا تھا کہ لڑکی پر جنسی حملہ کرنے والے سہیل جاوید ہیں۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ جمشید محمود عرف جامی نے ان قیاس آرائیوں کو روکنے یا الزام کی تردید نہیں کی۔
دوسری جانب دورانِ سماعت جمیشد محمود عرف جامی کے وکیل نے پرائیویٹ کمپلین میں لگائے گئے الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا تھا۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ملک کے 8 ہوائی اڈوں پر جدید انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم فعال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کی زیر نگرانی فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی میں جدید اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے جس کے تحت ملک کے آٹھ بڑے ہوائی اڈوں پر انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم ٹو (آئی بی ایم ایس-II) کامیابی کے ساتھ نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہ جدید سسٹم کراچی، لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ، پشاور، فیصل آباد، ملتان اور سیالکوٹ ایئرپورٹس پر باضابطہ طور پر فعال کر دیا گیا ہے۔
جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ساﺅتھ مجاہد اکبر خان نے سسٹم کا افتتاح کیا جبکہ اس موقع پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کراچی زون منتظر مہدی اور ڈائریکٹر آئی بی ایم ایس مصطفی حمید ملک بھی موجود تھے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق نئے نظام سے بارڈر کنٹرول اور امیگریشن کے عمل میں کارکردگی، شفافیت اور قومی سلامتی کے تحفظ میں نمایاں بہتری آئے گی۔ سسٹم کے تحت اب پاکستانی پاسپورٹس، پروٹیکٹر کلیئرنس اور سرکاری ملازمین کے این او سی کی رئیل ٹائم تصدیق ممکن ہو گئی ہے۔ مزید برآں فیشل ریکگنیشن، فنگر پرنٹس اور انٹرپول ڈیٹا بیس سے منسلک ویری فکیشن کے ذریعے جعلی سفری دستاویزات اور غیر قانونی امیگریشن کی موثر روک تھام ممکن ہوگی۔
ترجمان کے مطابق آئی بی ایم ایس-II سسٹم انسانی اسمگلنگ کے خلاف امیگریشن اسٹاف کو تکنیکی معاونت فراہم کرے گا جبکہ مسافروں کے سابقہ سفری ریکارڈ کا ڈیٹا اینالیسز رئیل ٹائم پر دستیاب ہوگا۔ اس نظام کے تحت صرف ایکٹیو پاسپورٹ رکھنے والے پاکستانی شہری ہی بیرون ملک سفر کر سکیں گے۔
ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجہ نے کہا کہ ایف آئی اے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے بارڈر مینجمنٹ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق استوار کر رہی ہے۔ ایجنسی کی ترجیح مسافروں کو محفوظ، شفاف اور جدید امیگریشن سہولیات فراہم کرنا ہے تاکہ قومی سلامتی، بارڈر کنٹرول اور بین الاقوامی رابطوں کو مضبوط بنایا جا سکے۔