خیبر پختونخوا کے ثقافتی ورثہ کے تحفظ کیلیے اہم منصوبوں کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا کے ثقافتی ورثہ کے تحفظ اور ہیریٹج ٹوارزم کے فروغ کے لیے ورلڈ بینک کائیٹ پراجیکٹ کے تحت دیگر اہم منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور اور مشیر سیاحت و آثار قدیمہ زاہد چن زیب نے اہم منصوبوں کی منظوری دی۔
صوبے کے مختلف عجائب گھروں کی اَپ گریڈیشن کے لیے 295 ملین روپے کی لاگت آئے گی۔
باہو ڈھیری ضلع صوابی کے لیے 45 ملین، پشاور میں دلیپ کمار اور راج کپور کے تاریخی عمارتوں کے تحفظ و بحالی کے منصوبے کے لیے 33.
رانی گٹ ضلع بونیر پر 40 ملین، تخت بھائی آثار قدیمہ ضلع مردان پر 30 ملین، گلی باغ مانسہرہ پر 35 ملین، کوہ سلیمان ڈی آئی خان پر 155 ملین اور شیخ بدین سائٹ ڈیرہ اسماعیل خان پر 190 ملین کی لاگت آئے گی۔
خیبر پختونخوا کے اہم آثار قدیمہ کے مقامات پر سیکیورٹی و حفاظتی اقدامات کی اَپ گریڈیشن پر 220.59 ملین روپے لاگت آئے گی۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان خیبر پختونخوا لاگت ا ئے گی کے لیے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا: اے این پی کو بڑا سیاسی جھٹکا، بلور خاندان کی اہم شخصیت ن لیگ میں شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا کی سیاست میں غیر معمولی ہلچل پیدا ہوگئی، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) میں بلور خاندان سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیت نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق صوبائی اسمبلی کی سابق رکن اور شہید ہارون بلور کی اہلیہ ثمر بلور نے پاکستان مسلم لیگ ن میں باقاعدہ شمولیت اختیار کر لی ہے، جسے خیبرپختونخوا کی سیاسی فضا میں ن لیگ کے لیے ایک بڑی کامیابی اور اے این پی کے لیے دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
ثمر بلور نے یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے جب وہ کافی عرصے سے اے این پی کی سیاسی سرگرمیوں سے کنارہ کشی اختیار کر چکی تھیں۔
ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت سے اختلافات نے ان کے اندر ناراضی پیدا کی، جس کا نتیجہ بالآخر پارٹی چھوڑنے کی صورت میں سامنے آیا۔ چند ماہ قبل ان کے حوالے سے یہ خبریں بھی گردش کر رہی تھیں کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر سکتی ہیں، تاہم اب انہوں نے مسلم لیگ ن کا انتخاب کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے ان کی حالیہ ملاقات اس سیاسی پیش رفت کی علامت بنی، جس میں ثمر بلور نے باضابطہ طور پر ن لیگ میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی شمولیت کا سرکاری اعلان وزیراعظم سیکرٹریٹ کی جانب سے جلد جاری کیا جائے گا۔
سیاسی مبصرین کے مطابق ن لیگ کی قیادت نے خیبر پختونخوا میں اپنی کمزور موجودگی کو بہتر بنانے کے لیے بلور خاندان جیسے بااثر سیاسی گھرانے سے رابطہ کر کے ایک اہم چال چلی ہے، جس کا اثر آنے والے انتخابات میں دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
ثمر بلور جو 2018 کے عام انتخابات میں اپنے شوہر ہارون بلور کے انتخابی حلقے سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئی تھیں، سیاسی میدان میں کافی سرگرم رہی ہیں۔ ان کی سیاست میں موجودگی شہید ہارون بلور کی قربانی کے تسلسل کی علامت سمجھی جاتی تھی۔ ان کے اس فیصلے نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اے این پی کے اندرونی اختلافات اب محض قیاس نہیں بلکہ حقیقت بن چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بلور خاندان کی تمام شخصیات اس سیاسی تبدیلی کا حصہ نہیں بنیں۔ سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر حاجی غلام احمد بلور نے واضح کیا ہے کہ وہ بدستور عوامی نیشنل پارٹی کے ساتھ وابستہ ہیں۔
ان کے قریبی ذرائع کے مطابق حاجی غلام بلور کا کہنا ہے کہ انہوں نے پارٹی کے لیے قربانیاں دی ہیں اور وہ پارٹی نہیں چھوڑیں گے۔ ان کا موقف ہے کہ وہ اے این پی کے نظریات کے ساتھ جڑے رہیں گے اور اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
یہ پیش رفت ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب شہید ہارون بلور کی ساتویں برسی منائی جا رہی ہے۔ جولائی 2018 میں انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے میں ان کی شہادت ہوئی تھی۔