خیبرپختونخوا کی مخصوص نشستوں کی بحالی، پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کا بڑا اقدام
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پشاور ہائی کورٹ کے مخصوص نشستوں پر ارکان کی بحالی سے متعلق فیصلے پر کارروائی کا آغاز کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر ارکان کی بحالی کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے پشاور ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں معاملہ سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔
الیکشن کمیشن کے پی کے اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے معاملے پر سماعت 14 جولائی کو کرے گا جس کیلیے مسلم لیگ ن، پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز ، جے یو آئی، اے این پی اور پیپلز پارٹی کو نوٹسز جاری کردیے گئے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے مذکورہ جماعتوں کے مخصوص نشستوں پر بحال ہونے والے ارکان کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں
پڑھیں:
خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کا الیکشن کمیشن کا اعلامیہ کالعدم قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق الیکشن کمیشن کا اعلامیہ کالعدم قرار دے دیا۔
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مخصوص نشستوں سے متعلق دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے 2 صفحے پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کر دیا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اقلیت اور خواتین سے متعلق دوبارہ سیٹوں کی ایلوکیشن کریں، الیکشن کمیشن 10 دن کے اندر تمام امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو سنے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے تک مخصوص نشستوں پر حلف نہ لیا جائے۔
واضح رہے کہ 2 جولائی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے معطل شدہ 77 میں سے 74 ارکان کو بحال کر دیا تھا، جن میں 19 قومی اسمبلی، 27 پنجاب اسمبلی، 25 خیبر پختونخوا اسمبلی اور 3 سندھ اسمبلی کے ارکان شامل تھے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر 21 خواتین اور 4 اقلیتی امیدواروں کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا تھا،جس کے بعد اپوزیشن کی تعداد 52 ہوگئی۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) 19 نشستوں کے ساتھ خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بن گئی تھی، جے یو آئی (ف) کی 8 خواتین اور 2 اقلیتی نشستیں بحال ہوئی تھیں۔
دوسری جانب، مسلم لیگ (ن) کی صوبائی اسمبلی میں 6 خواتین اور ایک اقلیتی نشست بحال ہونے کے بعد ایوان میں تعداد 16 ہوگئی تھی۔ 4 جولائی کو مسلم لیگ (ن) نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔
علاوہ ازیں، پاکستان پیپلزپارٹی کی 5 خواتین اور ایک اقلیتی نشست بحال ہونے کے بعد تعداد 11 ہوگئی تھی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین (پی ٹی آئی پی) کی ایک، ایک خواتین کی مخصوص نشست بحال ہوئی تھی۔