data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو/کیف( مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر تنقید کے بعد ماسکو نے یوکرین پر میزائل اورڈرون کی بارش کر دی ، یوکرین میں مختلف اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔عالمی میڈیا کے مطابق روس نے ایک اور بڑے حملے میں یوکرین پر مجموعی طور پر 741 میزائل داغے، جن میں 728 جنگی اور گمراہ کن ڈرونز، سات Kh-101،اسکندر، کے کروز میزائلز اور 6 کنڑل ہائپرسونک میزائلز شامل تھے، جو ایک ریکارڈ تعداد ہے۔روس کی وزارت دفاع نے بدھ کو بتایا ہے کہ روسی فورسز نے رات بھر یوکرین کے فوجی فضائی اڈوں کی انفرااسٹرکچر کو نشانہ بناتے ہوئے ایک بڑا حملہ کیا ہے جس میں مختلف اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ اس حملے میں لمبے فاصلے تک مار کرنے والے، اعلیٰ درستگی کے حامل فضائی ہتھیار استعمال کیے گئے، جن میں کنڑل ہائپرسونک ایروبالیسٹک میزائلز اور لمبے فاصلے کے اسٹرائیک ڈرونز شامل تھے۔یوکرین کی فضائیہ نے کہا کہ 3 سال سے زاید عرصے سے جاری جنگ میں روس نے یوکرین پر گزشتہ رات ریکارڈ 741 میزائل داغے۔یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ اس حملے سے یوکرین کے شمالی، وسطی، جنوبی، مشرقی اور مغربی علاقوں کے 10 مختلف حصوں کو نقصان پہنچا۔ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی حملوں سے لوٹسک شہر، جو پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد کے ساتھ یوکرین کے شمال مغرب میں واقع ہے، سب سے زیادہ متاثر ہوا اور 10 دیگر علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔دریں اثنا وائٹ ہاؤس میں کابینہ کے اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن پر سخت تنقید کرتے ہوئے یوکرین کے لیے امریکی دفاعی ہتھیاروں کی نئی کھیپ کی منظوری دے دی ہے۔ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ وہ ماسکو کے خلاف مزید سخت اقتصادی پابندیوں پر بھی غور کر رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے روس،یوکرین جنگ میں ہونے والے انسانی جانوں کے نقصان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ میں پیوٹن سے خوش نہیں ہوں کیونکہ روسی اور یوکرینی فوجی ہزاروں کی تعداد میں مارے جا رہے ہیں اور روسی صدر کی جانب سے بہت خوش اخلاقی دکھائی جاتی ہے لیکن وہ صرف دکھاوے پر مبنی ہوتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یوکرین پر یوکرین کے

پڑھیں:

صدر ٹرمپ کے سخت بیانات پر روس کا تحمل، بات چیت جاری رکھنے کا عندیہ

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ سخت بیانات پر روس  تحمل سے کام لیتے ہوئے واشنگٹن کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے منگل کو صحافیوں سے گفتگو میں اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن پر یوکرین تنازع کے حل میں سنجیدگی نہ دکھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں صدر پیوتن کی طرف سے ہر وقت بیکار باتیں سننے کو ملتی ہیں، فون پر وہ ہمیشہ بہت خوش اخلاق ہوتے ہیں، لیکن عملی طور پر وہ بے معنی ثابت ہوتا ہے۔

روس کا مؤقف ہے کہ وہ یوکرین تنازع کا سفارتی حل چاہتا ہے، تاہم وہ ایسا حل چاہتا ہے جو قانونی طور پر قابلِ عمل ہو اور بحران کی بنیادی وجوہات کو حل کرے۔

یہ بھی پڑھیں:

بدھ کے روز جب دیمتری پیسکوف سے ٹرمپ کے بیانات سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے بیانات کو نہایت پُرسکون انداز میں لیا جا رہا ہے، صدر ٹرمپ کے جملوں کا انداز عمومی طور پر کافی سخت ہوتا ہے، لیکن ہم اپنی دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کی پالیسی اور واشنگٹن سے مکالمے کے لیے پرعزم ہیں۔

’صدر ٹرمپ کا یہ اعتراف زیادہ اہمیت رکھتا ہے کہ یوکرین تنازع کا حل نکالنا ان کی توقع سے کہیں زیادہ مشکل ثابت ہوا، یہی وہ بات ہے جو روس ابتدا سے کہتا آیا ہے کہ اتنا پیچیدہ معاملہ راتوں رات حل نہیں ہو سکتا۔‘

دیمتری پیسکوف نے امید ظاہر کی کہ حالیہ سخت بیانات کے باوجود صدر ٹرمپ اور ان کی ٹیم سفارتی سطح پر تنازع کو حل کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

مزید پڑھیں:

کریملن ترجمان کے مطابق، روس نے یوکرین کو استنبول میں دو طرفہ مذاکرات کے تیسرے دور کی تجویز دی ہے اور اب یوکرین کے جواب کا انتظار ہے۔

’یہ یوکرین کے اپنے مفاد میں ہے کیونکہ زمینی صورتِ حال روز بروز بدل رہی ہے، اور ہم اس میں پیش رفت کر رہے ہیں۔‘

سی این این کی جانب سے منگل کو جاری کی گئی ایک مبینہ آڈیو، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے 2024 میں چند ڈونرز سے کہا تھا کہ انہوں نے صدر پیوٹن کو دھمکی دی تھی کہ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو ہم ماسکو کو بمباری سے تباہ کر دیں گے۔

مزید پڑھیں:

اس پر تبصرہ کرتے ہوئے دیمتری پیسکوف نے کہا کہ وہ اس آڈیو کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ یہ جعلی ہے یا نہیں،۔ ’ہم بھی نہیں جانتے، آج کل جعلی خبروں کی بھرمار ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

استنبول امریکی صدر دیمتری پیسکوف ڈونلڈ ٹرمپ صدر پیوٹن کریملن ترجمان واشنگٹن یوکرین

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے بیان کے بعد شدت: روس کا یوکرین پر 728 ڈرونز کے ساتھ سب سے بڑا حملہ
  • ٹرمپ کے بیان کے بعد روسی ردِعمل: 728 ڈرونز کے ساتھ یوکرین پر سب سے بڑا فضائی حملہ کردیا
  • روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ، 728 ڈرون اور 13 میزائل فائر
  • صدر ٹرمپ کے سخت بیانات پر روس کا تحمل، بات چیت جاری رکھنے کا عندیہ
  • روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ، 741میزائل داغ دیے
  • روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ، 741 میزائل داغ دیے 
  • ٹرمپ کی پیوٹن پر سخت تنقید، روس پر مزید پابندیوں کا عندیہ دے دیا
  • ‘یوکرین کے بارے میں بکواس کر رہا ہے‘، ٹرمپ روسی صدر پر برہم، مزید ہتھیار بھیجنے کا اعلان
  • صدر ٹرمپ کی پیوٹن پر سخت تنقید، روس پر مزید سخت پابندیوں کا عندیہ دے دیا