پہاڑپور کے قریب ٹریفک حادثہ، خاتون سمیت 5 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پہاڑپور میں چشمہ روڈ پر کڑی خیسور کے قریب جی ایل آئی کار اور ہینو ٹرک کے درمیان افسوسناک تصادم کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 5 افراد موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈیرہ اسماعیل خان : سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 4 خوارجی دہشتگرد ہلاک، ایک اہلکار شہید
حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 نے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر انجینئر فصیح اللہ کی نگرانی میں فوری رسپانس دیا۔
ریسکیو آپریشن میں 2 ایمبولینسز اور ایک ریکوری وہیکل کے ذریعے امدادی کارروائی کی گئی۔ ریسکیو ٹیموں نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام جاں بحق افراد کو گاڑی سے نکال کر پہاڑپور ہسپتال منتقل کیا۔
جاں بحق افراد میں رودہ منیر بنت منیر خان، محمد معتصم ولد منیر خان، محمد طلحہٰ ولد منیر خان (تینوں کا تعلق ظفر آباد کالونی، ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے)۔ رشتہ دار وسیم اللہ ولد قیوم خان (ڈرائیور) طفیل ولد نامعلوم (ساکن بنوں) شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پہاڑ پور حادثہ ڈیرہ اسماعیل خان ریسکیو 1122.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پہاڑ پور حادثہ ڈیرہ اسماعیل خان ریسکیو 1122 ڈیرہ اسماعیل خان
پڑھیں:
کراچی سمیت سندھ بھر میں بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت
اجلاس میں سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی فیس لیس ای چالان کی سہولت کو متعارف کروانے کیلئے مخلتف آپشنز پر غور کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی سمیت صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت ’’فیس لیس ای ٹکٹنک سسٹم‘‘ کی کارکردگی سے متعلق پہلا جائزہ اجلاس ہوا۔ سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جیز، ویلفیئر، ٹریننگ، ڈی جی سیف سٹی، ڈی آئی جیز کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز، اسٹیبلشمنٹ، ہیڈکواٹرز، ٹریفک کراچی، آئی ٹی، ایڈمن کراچی، ڈرائیونگ لائسنس، فائنانس اور دیگر اے آئی جیز نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء کو ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے شہر میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سہولت اور اس کے مختلف امور و اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 27 اکتوبر سے کراچی میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سہولت کا باقاعدہ نفاذ کیا جا چکا ہے اور ٹریفک کے نئے قانون کے باقاعدہ نفاذ کو مختلف عوامی حلقوں میں پذیرائی و حوصلہ افزائی کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ روڈ سیفٹی انفرا اسٹرکچر کو یقینی بنانے کے لیے کراچی ٹریفک منجمنٹ بورڈ کا قیام ناگزیر ہے۔ اجلاس میں سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی فیس لیس ای چالان کی سہولت کو متعارف کروانے کیلئے مخلتف آپشنز پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں تجویز پیش کی گئی کہ دیگر اضلاع میں سیف سٹی کے نفاذ تک مصروف شاہراہوں و مقامات پر نصب سرکاری کیمروں اور خصوصی انتظامات کے ذریعے فیس لیس ای ٹکٹنک سہولت متعارف کروائی جا سکتی ہے۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ حادثات کی بنیادی وجہ تیز رفتاری ہے، اس خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے، فیس لیس ای ٹکٹنگ سہولت کو دیگر اضلاع تک لے جانا ہے، صوبے کے دیگر اضلاع کی مصروف شاہراہوں پر سی سی ٹی وی کیمراز کی تنصیب سے متعلق تجاویز دی جائیں۔ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ٹریفک سہولت مراکز کا قیام صوبے کے ہر ضلع میں یقینی بنایا جائے۔ ٹریفک پولیس کی ہیلپ لائن 1915 کو سندھ کے دیگر اضلاع تک وسعت دی جائے، گاڑیوں کی مقررہ حد رفتار سے متعلق عوامی سطح پر آگاہی کو یقینی بنایا جائے۔