data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تل ابیب: اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس میں حماس کے جنگجوؤں نے سرنگ سے باہر آ کر اسرائیلی فوجیوں پر اچانک حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ایک اعلیٰ تربیت یافتہ فوجی ہلاک ہو گیا، ہلاک ہونے والے اہلکار کی شناخت ماسٹر سارجنٹ (ر) ابراہم ایزولے کے نام سے کی گئی ہے جو اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان کی انجینیئرنگ یونٹ سے وابستہ تھے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسرائیلی انجینیئرنگ ٹیم زمین کھودنے کی کارروائی میں مصروف تھی اور ابراہم ایزولے ہیوی مشینری چلا رہے تھے، اس دوران حماس کے جنگجوؤں نے ایک خفیہ سرنگ سے باہر نکل کر حملہ کیا، جس میں ایزولے ہلاک ہو گئے۔

فوجی ترجمان کے مطابق ایزولے کی عمر 25 سال تھی اور وہ ہیوی انجینیئرنگ آپریٹر کے طور پر جنوبی کمان میں تعینات تھے، انہیں ایک پیشہ ور، پرعزم اور بہادر اہلکار قرار دیا گیا جو کئی مہینوں سے غزہ میں جاری کارروائیوں میں شریک تھے۔

ادھر اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ شمالی غزہ میں بھی حماس کی مزاحمتی کارروائیوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، حالیہ ایک واقعے میں حماس کی جانب سے کی گئی بمباری میں کم از کم 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے، ان جھڑپوں کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کو ایک بار پھر شدید جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

دوسری جانب حماس نے ان واقعات پر باضابطہ بیان جاری نہیں کیا، تنظیم کی عسکری شاخ القسام بریگیڈز کی جانب سے گزشتہ دنوں اسرائیلی اہداف پر کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی، جن میں اسرائیلی فوجی قافلے اور سرنگوں کے قریب موجود تنصیبات شامل تھیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں اکتوبر 2023 سے جاری حملوں کے دوران اب تک 57,700 سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں بے گھر اور شدید انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں، اس کے جواب میں حماس کی مزاحمتی کارروائیاں بھی مسلسل جاری ہیں، جن میں اسرائیلی افواج کو بھاری جانی نقصان کا سامنا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج

پڑھیں:

اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا

ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ زیادتی کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے اس ریاست کے فوجی پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ زیادتی کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے اس ریاست کے فوجی پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، اسرائیلی ٹی وی چینل 14 نے آج جمعہ کو رپورٹ کیا کہ فوجی پراسیکیوٹر یفات تومری یروشلمی کی برطرفی اس وقت ہوئی جب فلسطینی قیدی کے ساتھ تشدد اور ہراسانی کی تصاویر میڈیا میں لیک ہو گئیں۔ یہ تصاویر حال ہی میں منظر عام پر آئی ہیں اور اگست 2024 کی ہیں۔ ویڈیو سدی تیمان جیل، جنوبی مقبوضہ فلسطین میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سے متعلق ہے، جسے اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے نشر کیا۔

ویڈیو میں چند اسرائیلی فوجی ایک فلسطینی قیدی کو ہاتھ باندھے اور آنکھوں پر پٹی باندھے، دیگر قیدیوں کے سامنے منتخب کرتے ہیں اور اسے ہال کے ایک کونے میں لے جاتے ہیں۔ فوجی پھر اپنے عمل کو کیمروں سے چھپانے کے لیے ڈھالیں استعمال کرتے ہیں تاکہ یہ منظر پوشیدہ رہ سکے۔ اس واقعے کے بعد فلسطینی قیدی کی جسمانی حالت انتہائی سنگین بتائی گئی اور اسے داخلی خون بہنے، آنتوں میں پھٹنے، مقعد میں شدید زخم، پھیپھڑوں کو نقصان اور پسلیوں کی ہڈی ٹوٹنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا۔ ویڈیو کے منظر عام پر آنے سے اندرونی سطح پر غصہ پھیل گیا۔ کئی دائیں بازو کے گروپوں اور اسرائیلی پارلیمنٹ کے اراکین نے اس ویڈیو کے لیک ہونے پر احتجاج کیا اور اسے شائع کرنے والے افراد کے خلاف تحقیقات شروع ہو گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • شمالی وزیرستان:سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • سکیورٹی فورسز کی بلوچستان میں 2کارروائیاں؛ فتنۃ الہندوستان کے 18دہشت گرد ہلاک
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • غزہ میں 10 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، عبری میڈیا کا انکشاف
  • غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں