غزہ میں جنگ بندی کے لیے حالات سازگار ہیں: اسرائیلی آرمی چیف WhatsAppFacebookTwitter 0 10 July, 2025 سب نیوز

مقبوضہ بیت المقدس: (آئی پی ایس) اسرائیلی چیف آف سٹاف نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کے معاہدے کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے حالات سازگار ہیں۔

دوسری طرف قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں۔

ایال زامیر نے اسرائیلی ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ ہم نے کئی اہم نتائج حاصل کیے ہیں، ہم نے حماس کی حکمرانی اور فوجی صلاحیتوں کو کافی نقصان پہنچایا ہے، ہم نے جس آپریشنل طاقت کا مظاہرہ کیا ہے اس کی بدولت یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے حالات اب سازگار ہیں۔

ادھر حماس کا کہنا ہے کہ وہ غزہ جنگ بندی کے حوالے سے دوحہ میں جاری مذاکرات میں بڑی لچک دکھا رہی ہے، حماس کے رہنما طاہر النونو نے ایک پریس بیان میں تصدیق کی کہ موجودہ مذاکرات کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، انہوں نے طے پانے والے کسی بھی معاہدے کے نفاذ کے لیے واضح بین الاقوامی ضمانتوں کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس دباؤ کے حقیقی لیور موجود ہیں جو زمین پر فرق پیدا کر سکتے ہیں، حماس کی پوزیشن مستحکم ہے اور اس میں مکمل انخلا اور دشمنی کا خاتمہ شامل ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ 60 دن کی جنگ بندی اور آدھے مغویوں کی واپسی کا اچھا موقع ہے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے کہا کہ ہم غزہ میں جنگ بندی کے لیے سنجیدہ ہیں اور یہ قابل حصول ہے، انہوں نے سلوواکیہ کے دارالحکومت براٹیسلاوا کے اپنے دورے کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچ جاتے ہیں تو ہم غزہ میں مستقل جنگ بندی پر بات چیت کریں گے۔

چار میں سے تین مسائل حل کر لیے: امریکی ایلچی

امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس دوحہ میں قریبی بات چیت کے دوران چار میں سے تین بقایا مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہو گئے، ہمیں امید ہے کہ اس ہفتے کے آخر تک کسی معاہدے تک پہنچ جائیں گے۔

اہم باقی ماندہ اختلاف غزہ سے اسرائیلی فوج کے انخلا سے متعلق ہے، حماس مطالبہ کر رہی ہے کہ اسرائیلی فوج مارچ میں سابق جنگ بندی کے خاتمے سے قبل کی اپنی پوزیشنوں پر واپس چلی جائے تاہم اسرائیل اس سے انکار کر رہا ہے۔

اس دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اقوام متحدہ یا وہ بین الاقوامی تنظیمیں جو اسرائیل یا حماس سے وابستہ نہیں ہیں، ان علاقوں تک امداد پہنچائیں گی جہاں سے اسرائیلی فوج انخلا کرے گی، اس تجویز کی بنا پر اسرائیل اور امریکا کی حمایت سے کام کرنے والی غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن اپنے آپریشنز کو وسعت نہیں دے سکے گی اور اسے واپس جانے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

حماس اس بات کی ضمانت کا مطالبہ کر رہی ہے کہ اسرائیل انخلا کرے گا اور مذاکرات کے دوران لڑائی دوبارہ شروع نہیں ہوگی اور اقوام متحدہ پرانے نظام کے مطابق امداد تقسیم کرے گی۔

واضح رہے کہ سات اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اس جنگ میں اب تک 57 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا ہے اور المناک بات یہ ہے کہ مرنے والوں میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب، بلوچستان میں بارشوں سے نظام زندگی درہم برہم، 11 افراد جاں بحق، متعدد زخمی روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ، 741میزائل داغ دیے صدر ٹرمپ کی پیوٹن پر سخت تنقید، روس پر مزید پابندیوں کا عندیہ دیدیا آپریشن سندور کی ناکامی، بھارتی عسکری قیادت چین کے کردار پر تقسیم کا شکار خیبر پختونخوا میں اے این پی کو بڑا دھچکا، اہم رہنما مسلم لیگ ن میں شامل لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بار نے ججز سنیارٹی کیس کا فیصلہ چیلنج کر دیا اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کو فروغ دینے کی چین کی تجویز پر  متفقہ طور پر قرارداد منظور TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کے لیے حالات جنگ بندی کے سازگار ہیں

پڑھیں:

غزہ کبھی ہتھیار نہ ڈالے گا، حماس کا اعلان

فلسطینی مزاحمتی تحریک نے اعلان کیا ہے کہ تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بارے نیتن یاہو کے دعوے، دشمن کی نفسیاتی شکست کی نشاندہی کرتے ہیں اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے قیام اور بھرپور مزاحمت کے جاری رہنے پر تاکید کی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں حماس نے اعلان کیا کہ تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور حماس کی جانب سے ہتھیار ڈال دینے کے بارے نیتن یاہو کا دعوی، گہری نفسیاتی شکست کی نشاندہی کرتا ہے، زمینی حقائق کی نہیں!! عرب چینل المیادین کے مطابق حماس نے اعلان کیا کہ غزہ کبھی ہتھیار نہ ڈالے گا جبکہ مزاحمت، بالکل ویسے ہی کہ جیسے اس نے نئی مساوات کو مسلط کیا ہے، اپنی شرائط بھی عائد کرے گی! حماس نے مزید کہا کہ اسرائیلی قیدیوں کو فوجی کارروائیوں کے ذریعے واپس لینے میں اپنی "ذلت آمیز شکست" پر مبنی قابض صیہونی دشمن کے برملاء اعتراف کے بعد، اب یہ امر مکمل طور پر واضح ہو چکا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا واحد راستہ "مزاحمت کے ساتھ سنجیدہ معاہدہ" ہے!

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی چالاکی، غزہ جنگ بندی کے بدلے تعمیر نو کی شرائط پر قطر کو استعمال کرنے کی کوشش
  • حماس نے اسرائیل کے 10 قیدیوں کی رہائی کی منظوری دے دی
  • حماس کی مستقل جنگ بندی کے بدلے 10 قیدیوں کی رہائی کی پیشکش
  • حماس نے 10 یرغمالیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کر دی
  • غزہ کبھی ہتھیار نہ ڈالے گا، حماس کا اعلان
  • حماس کا اسرائیلی فوجیوں کو قید کرنے کا انتباہ
  • قطر: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کیلیے مذاکرات جاری
  • حماس جنگ بندی کا معاہدہ چاہتی ہے، صدر ٹرمپ
  • غزہ میں حماس کا بڑا حملہ، 5 اسرائیلی فوجی مارے گئے، 14 زخمی