عمران خان کے بیٹے گرفتار ہونگے تو سیاسی طورپرابھریں گے: رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے بیٹے گرفتار ہوتے ہیں تو وہ سیاسی طور پر ابھر سکتے ہیں۔
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں کو تحریک انصاف میں شامل ہونے کا پورا حق حاصل ہے، اور اگر انہیں گرفتار کیا جاتا ہے تو یہ ان کے سیاسی مستقبل کے لیے نیا دروازہ کھول سکتا ہے۔
اسی پروگرام میں پی ٹی آئی رہنما علی ظفر نے وضاحت کی کہ عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان صرف اپنے والد سے ملاقات کے لیے پاکستان آنا چاہتے ہیں، اور ان کا جیل جانے کا کوئی ارادہ نہیں، نہ ہی وہ کسی جلوس کی شکل میں جائیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بانی پی ٹی آئی کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے کہا تھا کہ ان کے بچوں کو عمران خان سے فون پر بات کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی، اور اب حکومت کا کہنا ہے کہ اگر وہ پاکستان آئے تو انہیں جیل میں ڈال دیا جا
ئے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سیاسی مجبوریوں کے باعث اتحادیوں کو برداشت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-9
لاہور (آن لائن) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چودھری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔