خیبرپختونخوا: پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
---فائل فوٹو
تحریکِ انصاف خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک شروع کرنے پر غور ہوا، سیاسی اور امن و امان کی صورتحال اور دیگر امور بھی زیر غور آئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں رہنما عاطف خان، شہرام خان، شیر علی ارباب اور جنید اکبر شریک نہیں ہوئے تھے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے ترجمان فراز مغل کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی آج اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے، پھر لاہور جائیں گے، وزیراعلیٰ کے ساتھ ارکان صوبائی اسمبلی اور تحصیل چیئرمین بھی جائیں گے۔
فراز مغل کے مطابق علی امین گنڈاپور پنجاب اسمبلی کے باہر پی ٹی آئی ارکان کے حق میں مظاہرہ کریں گے، وزیراعلیٰ کے پی احتجاج میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک کا اعلان کریں گے اور احتجاجی تحریک کو لیڈ کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کیخلاف ملازمین کا سڑکوں پر آنے کا عندیہ
خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین نے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج کا عندیہ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرکاری ملازمین نے کہا ہے کہ اداروں کی نجکاری ۔پینشن اصلاحات کے خلاف یکم اکتوبر سے احتجاجی شیڈول کا اعلان کریں گے۔
سرکاری ملازمین نے کہا کہ ہم کسی صورت اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کو قبول نہیں کریں گے اور ایک بار پھر اپنی حقوق کیلئے میدان میں آئیں گے، صوبائی حکومت کو 30 ستمبر تک ڈیڈ لائن دیتے ہیں اگر 30 ستمبر تک ہمارے تحفظات کو دور نہیں کیا گیا تو ایک بار پھر یکم اکتوبر سے احتجاج کا شیڈول دیں گے جس کی ذمہ داری صوبائی حکومت پہ عائد ہوگی۔
گیگا کے چیئرمین نے کہا کہ اپنی آئینی حقوق سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمارے تحفظات دور نہیں کیے گئے تو ایک بار پھر ہم مست قلندر کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں کے اٹ اف سورس کرنے کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے ڈی ار اے کے حوالے سے ہمارے مطالبات تسلیم کیا جائے کلاس فور ملازمین کو ڈیلی ویجز کرنے کی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں، پینشن اصلاحات کسی صورت تسلیم نہیں کرتے جبکہ ریگوللائزیشن ہمارا حق ہے۔