data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے انکشاف کیا ہے کہ صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے 30 اراکین اسمبلی اب آزاد حیثیت اختیار کر چکے ہیں اور جب اپوزیشن کے پاس مطلوبہ نمبرز مکمل ہوں گے تو تحریک عدم اعتماد لائی جا سکتی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ سیاست میں ملاقاتیں معمول کا حصہ ہوتی ہیں اور سیاسی اتحاد بنتے بھی ہیں اور ٹوٹتے بھی ہیں، اگر اپوزیشن کے پاس اکثریت ہو تو آئینی و طور پر تحریک عدم اعتماد لانے کا حق حاصل ہے۔

گورنر کا کہنا تھا کہ جب نمبرز مکمل ہوں گے تو ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، آئین  میں یہی طریقہ کار ہے، سینیٹ انتخابات میں خیبرپختونخوا سے پیپلز پارٹی 5 نشستیں حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے دیرینہ تعلقات ہیں، موجودہ سیاسی حالات میں بات چیت اور مفاہمت کی گنجائش ہمیشہ موجود رہتی ہے، خیبرپختونخوا میں “لوٹ مار جاری ہے اور تحریک انصاف اندرونی اختلافات کا شکار ہو چکی ہے۔

علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر بات کرتے ہوئے گورنر نے دعویٰ کیا کہ صوبے میں ہونے والی دہشت گردی میں افغان سرزمین استعمال ہو رہی ہے، افغان حکومت اپنی سرزمین دہشت گردوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی سطح پر اتحاد وقت کی ضرورت ہے اور تمام سیاسی قوتوں کو اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے یکجا ہونا ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی نے

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر کے امیدوار کیلئے 8 ،10 نام؛ پارٹی فیصلہ کرے گی : گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی
  • خیبر پختونخوا میں اس وقت ایسی صورتحال نہیں کہ گورنر راج لگانا پڑے، فیصل کریم کنڈی
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے؛ گورنر فیصل کریم کنڈی
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے: گورنر فیصل کریم کنڈی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار
  • گورنر خیبرپختونخوا سے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ملاقات،‘متحد ہو کر صوبے کو پرامن بنائیں گے’
  • پشاور: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی ملاقات کررہے ہیں
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم، تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ نہ ہوسکا
  • خیبر پختونخوا کابینہ کی حلف برداری، گورنر فیصل کریم کنڈی نے اراکین سے حلف لیا