مولانا فضل الرحمان کا خیبرپختونخوا میں تبدیلی کی خواہش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
مولانا فضل الرحمنٰ
پشاور(ممتا زنیوز)سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمنٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی اکثریت جعلی ہے، خواہش ہے کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی آئے، صوبہ مزید سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمنٰ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں دوستوں کی مشاورت سے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلاناچاہتے ہیں، تحریک انصاف اپنا رویہ تبدیل کرے تو ان سے بات ممکن ہو سکتی ہے، خیبرپختونخوا میں تبدیلی پی ٹی آئی کے اندر سے آنی چاہیے۔
سربراہ جے یو آئیسربراہ جے یو آئی نے مزید کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں سے اختلاف ہے کسی سے دشمنی نہیں ہے، خیبرپختونخوا میں بدامنی، سندھ میں ڈاکو راج قائم ہے، بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، ہم مسلح جتھوں کی رٹ کو تسلیم نہیں کرتے، مسلح جتھے کے اقدامات غیر شرعی اور غیر اسلامی ہیں، عوام ریاست کے کردار سے مطمئن نہیں ہیں۔
Post Views: 8.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان
پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بیرونی ایجنٹس پریشان ہیں نوجوان نسل کو مشتعل ہونے سے کیسے بچایا۔؟ ہم نے نوجوان نسل کو بچا لیا اسی لیے بیرونی ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔