سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ کونسل نے آرٹیکل 209 کے تحت دائر 24 شکایات کا جائزہ لیا، 19 شکایات کو متفقہ طور پر خارج کر دیا گیا جبکہ 5 شکایات کو مؤخر کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں ہوا، جس میں ججز کے خلاف 24 شکایات کا جائزہ لیا گیا، جن میں سے 19 خارج کر دی گئیں۔ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس جنید غفار نے شرکت کی، جسٹس منصور علی شاہ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

اعلامیہ کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل سیکرٹریٹ سروس رولز 2025ء کا مسودہ منظور کر لیا گیا، ضابطہ اخلاق میں ترامیم پر مزید قانونی غور کی ضرورت قرار دی گئی، انکوائری کے طریقہ کار پر بھی مزید مشاورت کی جائے گی۔ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ کونسل نے آرٹیکل 209 کے تحت دائر 24 شکایات کا جائزہ لیا، 19 شکایات کو متفقہ طور پر خارج کر دیا گیا جبکہ 5 شکایات کو مؤخر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق شکایات کا سامنا کرنے والے ججز کے خلاف شکایات نمٹانے پر ان کے نام پبلک کرنے پر غور ہوا، ججز کے خلاف شکایات نمٹانے پر ان کے نام پبلک کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سپریم جوڈیشل کونسل شکایات کا جائزہ ججز کے خلاف شکایات کو

پڑھیں:

نو مئی جلاؤ گھیراؤ کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کی درخواستیں خارج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی، عمر سرفراز چیمہ اور میاں محمود الرشید کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواستوں کو خارج کیا۔ درخواست گزاروں نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان کے خلاف درج مقدمہ بے بنیاد ہے، ان کا جلاؤ گھیراؤ سے کوئی تعلق نہیں اور وہ گرفتاری کے بعد سے جیل میں ہیں، اس لیے انہیں ضمانت دی جائے۔

تاہم پراسیکیوشن نے ان کی درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش کے دوران ملزمان کا ملوث ہونا ثابت ہوا ہے، لہٰذا عدالت ان کی ضمانتیں مسترد کرے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے تینوں رہنماؤں کی ضمانت مسترد کر دی۔ ان کے خلاف مقدمہ تھانہ سرور روڈ میں درج کیا گیا تھا۔

دوسری جانب، اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی و دیگر کے خلاف 9 مئی کے واقعے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خان نے کیس پر سماعت کی اور بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ اس کیس میں دیگر کئی ملزمان کو بری کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 8 مارچ 2025 کو بعض ملزمان کو اسی کیس میں بری کر دیا گیا تھا۔

وکیل کے مطابق، استغاثہ کا الزام ہے کہ شاہ محمود قریشی نے بانی پی ٹی آئی کے ویڈیو پیغام پر عمل کرتے ہوئے اشتعال انگیزی کی اور توڑ پھوڑ میں ملوث ہوئے۔ ان کے خلاف تھانہ ترنول میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس کی زیرصدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس، ججزکی کارکردگی کا جائزہ
  • سپریم جوڈیشل کونسل؛ ججز کیخلاف شکایات نمٹانے پر اُنکے نام پبلک نہ کرنے کا فیصلہ
  • سپریم جوڈیشل کونسل کا ججز کے خلاف شکایات پر ان کے نام ظاہر نہ کرنے کا فیصلہ
  • سپریم جوڈیشل کونسل نے ججز کیخلاف شکایات نمٹانے پر انکے نام پبلک کرنے کی تجویز مسترد کردی
  • چیف جسٹس کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس، ججز کی کارکردگی کا جائزہ
  • اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خط پر غور، سپریم جوڈیشل کونسل کا اہم اجلاس آج ہوگا
  • اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خط پر غور؛  سپریم جوڈیشل کونسل کا اہم اجلاس آج ہوگا
  • چیف جسٹس کی سربراہی میں 5نیشنل جوڈیشل (پالیسی میکنگ) کمیٹی کا اجلاس، عدالتی اصلاحات پر غور
  • نو مئی جلاؤ گھیراؤ کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کی درخواستیں خارج