کوالالمپور:چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کوالالمپور میں مشرقی ایشیائی تعاون کے سالانہ وزرائے خارجہ اجلاس کے دوران “بحیرہ جنوبی چین  کے ثالثی کیس” پر چین کا موقف واضح کیا۔ہفتہ کے روز وانگ ای نے کہا کہ فلپائن کی جانب سے یکطرفہ طور پر شروع کیے گئے “بحیرہ جنوبی چین ثالثی کیس”، میں ابتدائی شرائط پوری نہیں کی گئیں،جس میں فریقوں کے مابین پہلے سے مکمل رائے کا تبادلہ ضروری تھا ، جو ثالثی کی بنیاد پر فریقین کی رضامندی کے اصول کے خلاف ہے۔  قانونی تقاضوں کو پورا کیے بغیر شروع کیا گیا یہ کیس”بحیرہ جنوبی چین پر اعلامیے”کی اس شق کی خلاف ورزی ہے جس میں براہ راست ممالک سے دوستانہ مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اس نے فلپائن کی جانب سے چین-فلپائن دوطرفہ معاہدوں میں کیے گئے وعدوں سے انحراف کیا ہے اور بین الاقوامی قانون کے”قانونِ ممانعتِ انکار” کے اصول کی خلاف ورزی کی ہے۔ وانگ ای نے کہا کہ “ثالثی ٹریبونل” نے  حقائق کی تشخیص اور قانون کے اطلاق میں سنگین غلطیاں کیں، جس سے اس کا فیصلہ غلطیوں سے بھرپور ہے۔وانگ ای نے زور دے کر کہا کہ چین اور آسیان ممالک کی مشترکہ کوششوں سےبحیرہ جنوبی چین کی صورتحال مستحکم ہے، اور جہاز رانی اور پرواز کی آزادی کو مؤثر طریقے سے یقینی بنایا گیا ہے۔ چین آسیان ممالک کے ساتھ تیزی سے مشاورت کر رہا ہے تاکہ جلد از جلد “بحیرہ جنوبی چین برتاؤ  ضابطہ “پر اتفاق رائے حاصل کیا جا سکے اور امن، تعاون اور دوستانہ تعلقات پر مبنی بحیرہ جنوبی چین کی ایک نئی داستان رقم کی جا سکے۔ ہر وہ سرگرمی جو بحران پیدا کرنے اور اختلافات کو ہوا دینے کی کوشش کرے گی، ناکام ہو جائے گی۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بحیرہ جنوبی چین وانگ ای نے

پڑھیں:

 روانڈا اورکانگو معدنیات کے شعبے میں امریکی ثالثی پر متفق 

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

250916-06-16

 

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) روانڈا اور جمہوریہ کانگو امریکا کی ثالثی میں تعاون کرنے پر متفق ہو گئے ، تاکہ وہ اپنی معدنی سپلائی چینز کو دوبارہ منظم کریں اور اصلاحات تیار کریں۔ دونوں ممالک واشنگٹن میں ہونے والے امن معاہدے کے بعد سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق دونوں ممالک نے فریم ورک کے مسودے پر اتفاق کیا ہے، جو امن معاہدے کا حصہ ہے اور اب اس مسودے پر متعلقہ فریقینکے نجی شعبے ، کثیرالجہتی بینک اور دیگر ممالک کی کچھ ڈونر ایجنسیاں بات چیت کر رہی ہیں۔ کانگو اور روانڈا اکتوبر کے اوائل میں اس فریم ورک کو حتمی شکل دینے کے لیے ملاقات کریں گے،جس پر بعد میں سربراہان مملکت دستخط کریں گے۔  یہ 17 صفحات پر مشتمل فریم ورک جون میں واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے تحت ہونے والی بات چیت کے دوران طے پانے والے امن معاہدے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ یہ معاہدہ لڑائی ختم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس میں ہزاروں جانیں ضائع ہوئیں ۔ اس کے علاوہ اربوں ڈالر کی مغربی سرمایہ کاری کو اس خطے میں متوجہ کرنے کی کوشش ہے جو ٹینٹالم، سونا، کوبالٹ، تانبا اور لیتھیم جیسے معدنی وسائل سے مالا مال ہے۔ یہ مسودہ اگست میں طے پانے والے ابتدائی خدوخال پر مبنی ہے اور اس میں عمل کے اقدامات اور ہم آہنگی کے طریقہ کار شامل کیے گئے ہیں۔ اس سے قبل اگست میں توانائی، بنیادی ڈھانچے، معدنی سپلائی چینز، نیشنل پارکس، اور عوامی صحت پر تعاون کی بات کی گئی تھی۔ مسودے کے مطابق فریقین اس بات کا عہد کریں گے کہ وہ امریکا اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اضافی ریگولیٹری اقدامات اور اصلاحات تیار کریں گے، جو نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے خطرات کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوں، تاکہ غیر قانونی تجارت کو کم کیا جا سکے اور شفافیت میں اضافہ ہو۔ وہ بیرونی شفافیت کے طریقہ کار کو بھی اپنائیں گے جن میں اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کی ہدایات پر عمل بھی شامل ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی، پاکستانی سٹریٹجک معاہدے کی اہمیت، عرب صحافت کی نظر میں
  • ہمیں دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کا درست نظریہ اپنانا چاہیے، چینی وزیر دفاع
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کے بارے میں اطلاعات تھیں .بھارت
  • پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
  • ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں کیخلاف تصور ہوگی، پاک سعودیہ معاہدہ
  • بائیسویں چین-آسیان ایکسپو میں چین کے نائب صدر کی شرکت
  • امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
  • پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  •  روانڈا اورکانگو معدنیات کے شعبے میں امریکی ثالثی پر متفق 
  •   امریکا ، جنوبی کوریا اور جاپان کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع