احمد آباد طیارہ حادثہ کیس کی تحقیقات میں اہم انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی شہر احمد آباد میں مسافر طیارے کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حادثہ دونوں انجنوں کو ایندھن سپلائی بند ہونے کے باعث رونما ہوا۔ رپورٹ کے مطابق بھارت کے ائر کرافٹ ایکسیڈینٹ انویسٹی گیشن بیورو کی ابتدائی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ایندھن کنٹرول کرنے والے دونوں سوئچز ایک سیکنڈ کے فرق سے یکے بعد دیگرے بند ہوگئے تھے۔ ایندھن کی سپلائی منقطع ہونے سے انجن بند ہوگیا اور طیارہ تیزی سے نیچے آنے لگا۔ رپورٹ کے مطابق کاک پٹ ریکارڈنگ میں ایک پائلٹ کو دوسرے سے پوچھتے سنا گیا کہ اس نے پاور کٹ کیوں کی،جس پر دوسرے پائلٹ نے جواب دیا کہ اس نے ایسا نہیں کیا۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں سوئچکٹ آف ہونے کی بھی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ رپورٹ میں بوئنگ اور انجن بنانے والے اداروں کے خلاف کوئی کارروائی تجویز نہیں دی گئی، تاہم کہا گیا ہے کہ مکمل تحقیقات میں ایک سال سے زائد کا وقت لگ سکتا ہے۔ یاد رے کہ جون میں بھارتی شہر احمد آباد کے قریب ائر انڈیا کا مسافر بردار طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا تھا جس کے باعث 260 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رپورٹ میں
پڑھیں:
سانحہ سوات، ڈیڈ لائن گزر گئی، انکوائری کمیٹی رپورٹ پیش نہیں کرسکی
سانحہ سوات کے حوالے سے تحقیقات کے لیے مقرر کی گئی ڈیڈ لائن گزر گئی لیکن انکوائری کمیٹی رپورٹ پیش نہیں کرسکی۔
رپورٹ کے مطابق حکومت نے انکوائری کمیٹی کو 7 روز میں رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
کمیٹی نے متعددمتعلقہ افسران اور اہلکاروں کے بیانات قلم بند کیے،ریسکیو، آبپاشی، ریلیف، پی ڈی ایم اے، ٹی ایم اے اور دیگر متعلقہ حکام سے انکوائری کی گئی ہے۔
ذرائع انکوائری کمیٹی نے کہا کہ رپورٹ مرتب کی جارہی ہے 2 سے 3 روز میں جمع کرا دی جائے گی۔
27 جون کو دریائے سوات میں سیلاب میں پھنس کر 13 افراد جاں بحق ہوئے جس کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی گئی تھی