حکومت پنجاب کا اسکولوں میں امتحانات کے حوالے سے بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
حکومت پنجاب نے تعلیم کے حوالے سے اہم اقدام کرتے ہوئے صوبے میں آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات کی زیر صدارت منعقد ہونے والے ایک اہم اجلاس میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پیکٹا کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس تعلیمی اصلاحات حوالے سے متعدد اہم امور پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر پنجاب نے کہا کہ آٹھویں کلاس کیلئے بورڈ امتحانات کا سلسلہ بحال کر رہا ہوں، پانچویں، چھٹی اور ساتویں کلاس کے امتحانات بطور اسسمنٹ ٹیسٹ لیے جائیں۔
رانا سکندر حیات نے ہدایت کی کہ ایک ماہ میں انٹرنل اسسمنٹ ٹیسٹ کا طریقہ کار وضع کیا جائے۔
اجلاس میں 5ویں سے 7ویں جماعت تک انٹرنل امتحانی نظام کو مزید مؤثربنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
وزیر تعلیم نے پانچویں سے ساتویں تک انٹرنل امتحانی نظام کو موثر بنانےکی ہدایت کی اور کہا کہ پانچویں، چھٹی اور ساتویں کلاس کے امتحانات بطور اسسمنٹ ٹیسٹ لئے جائیں۔
رانا سکندر حیات نے کہا کہ گریڈ 8 کے امتحانات پیکٹا لے گا، اگلے 30 دن میں لائحہ عمل بنایا جائے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات 5 سال قبل ختم کر دیے گئے تھے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔