میتھائل برومائیڈ اسکینڈل بے نقاب، کمپنی کا لائسنس معطل، ایک ملین ڈالر کی شپمنٹس روک دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
حکومت نے محکمہ تحفظِ نباتات میں میتھائل برومائیڈ سے متعلق ایک بڑا اسکینڈل بے نقاب کرتے ہوئے ایک مشکوک کمپنی کا لائسنس معطل کر دیا ہے اور تقریباً ایک ملین ڈالر مالیت کی شپمنٹس کی کلیئرنس روک دی گئی ہے۔
ڈی پی پی میں جاری بڑی کریک ڈاؤن مہم کے تحت حکومت نے میتھائل برومائیڈ کی درآمد سے متعلق پالیسی کا ازسرِنو جائزہ لینے کے بعد اس کی غیر ضروری درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
وفاقی وزیر برائے قومی تحفظِ خوراک و تحقیق رانا تنویر حسین کی قیادت میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن (ڈی پی پی) نے اپنے نظام، آپریشنز اور ضوابط میں بہتری لانے کے لیے کئی اصلاحاتی اور تادیبی اقدامات کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ان اصلاحات کے تحت وزیرِ برائے تحفظِ خوراک نے متعدد تذویراتی اقدامات شروع کرنے کی ہدایت دی، جن میں ٹیسٹنگ لیبارٹریز کی اپ گریڈیشن اور جدید ادارہ جاتی ڈھانچے کا قیام شامل ہے، جو کہ عالمی فائیٹو سینیٹری معیارات سے ہم آہنگ ہے۔
ان اقدامات کا مقصد بین الاقوامی تجارتی تقاضوں پر پاکستان کی مطابقت کو بہتر بنانا اور برآمدی مسابقت کو فروغ دینا ہے، ان اقدامات میں سب سے نمایاں کام سائنسی بنیادوں پر درآمدی شرائط کا ازسرِ نو تعین تھا، جس سے میتھائل برومائیڈ کے غیر ضروری استعمال میں نمایاں کمی آئی۔
اس تبدیلی سے خاص طور پر کپاس، اناج، دالوں اور دیگر اجناس کی درآمدات پر فی کنٹینر 30 سے 40 ہزار روپے کی بچت ہوئی، جسے درآمدی صنعت نے سراہا ہے اور اسے کیمیائی ادویات کے معقول استعمال کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں:
وزیر نے بدعنوانیوں کے خلاف بھی سخت اقدامات کیے۔ ایک تفصیلی داخلی آڈٹ سے انکشاف ہوا کہ ایک کمپنی مشکوک ذرائع سے میتھائل برومائیڈ درآمد کر رہی تھی۔ رانا تنویر کی ہدایت پر ڈی پی پی نے تھرڈ پارٹی ویری فکیشن، دستاویزات کی چھان بین اور دیگر تحقیقات کے بعد مذکورہ کمپنی کا لائسنس فوری طور پر معطل کر دیا۔
مزید برآں، پاکستان کسٹمز کے تعاون سے چار زیرِ التواء شپمنٹس، جن کی مالیت ایک ملین ڈالر تھی، کلیئر ہونے سے قبل بندرگاہ پر روک دی گئیں۔
یہ اقدامات نہ صرف مضرِ صحت اشیاء کی درآمد کو روکتے ہیں بلکہ وزارت کے عدم برداشت کے مؤقف اور ضوابط کی سختی سے پابندی کے عزم کا مظہر ہیں، ان خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کے خلاف تادیبی کارروائیاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں:
رانا تنویر بارہا اس امر پر زور دے چکے ہیں کہ خوراک کی سیکیورٹی سے وابستہ تمام اداروں میں شفافیت، جوابدہی اور ادارہ جاتی دیانت داری کو یقینی بنایا جائے۔
اعلیٰ سطحی فراڈ کی بروقت نشاندہی اور مؤثر قانونی کارروائی کو نہ صرف اسٹیک ہولڈرز بلکہ عوامی حلقوں میں بھی سراہا گیا ہے۔ اس سے نظام کو کرپشن سے پاک کرنے، منصفانہ مقابلے کے فروغ، اور قومی و بین الاقوامی تجارتی معیارات کے مطابق زرعی نظام کو استوار کرنے کے عزم کو تقویت ملی ہے۔
رانا تنویر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وزارتِ قومی تحفظِ خوراک اصلاحات کے عمل کو پوری قوت سے جاری رکھے گی اور قانون شکنی یا قومی مفاد سے غداری پر کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کسٹمز داخلی آڈٹ رانا تنویر لائسنس مشکوک کمپنی معطل میتھائل برومائیڈ وزیرِ برائے تحفظِ خوراک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کسٹمز داخلی آڈٹ رانا تنویر لائسنس مشکوک کمپنی وزیر برائے تحفظ خوراک رانا تنویر
پڑھیں:
محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا
ویب ڈیسک : بلوچستان میں محکمہ خوراک کے ذخائر ختم ہونے سے گندم کا بحران مزید شدت اختیار کرگیا۔
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق صوبے میں سال2024 سے 2025 کے لیے گندم کی تاحال خریداری نہیں کی گئی اس لیے رواں سال گندم کی خریداری نہ ہونے سے بلوچستان میں گندم کا اسٹاک صفر ہوگیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کی منظوری سےصوبے میں 2023 کااسٹاک ریلیزکردیا گیا ہے تاہم بلوچستان میں ستمبر 2025 تا مارچ 2026 کے لیے محکمہ کے پاس گندم دستیاب نہیں۔
رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب
ذرائع کا کہنا ہےکہ موجودہ گندم بحران سے نمٹنے کیلئے بلوچستان حکومت کو سمری بھجوادی گئی ہے، سمری میں پاسکویاحکومت پنجاب سے 5 لاکھ بیگز گندم کی خریداری کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعدگندم کی خریداری کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔