میرواعظ کا 13جولائی 1931ء کے شہداء کو 94ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
ذرائع کے مطابق میرواعظ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان شہداء نے اپنی قیمتی جانیں ایک عظیم مقصد اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کے حصول اور ظالمانہ اور امتیازی حکمرانی کے خلاف قربان کیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق نے جو مسلسل دوسرے دن بھی غیر قانونی اور بلاجواز طور پر نظربند ہیں، 13جولائی 1931ء کے شہداء کو ان کے 94ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق میرواعظ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان شہداء نے اپنی قیمتی جانیں ایک عظیم مقصد اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کے حصول اور ظالمانہ اور امتیازی حکمرانی کے خلاف قربان کیں۔ ان کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں اور ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ میر واعظ نے کہا کہ شہیدِ ملت میر واعظ مولوی محمد فاروق کے دور سے ہی یہ روایت رہی ہے کہ ان شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے میر واعظ کی قیادت میں مزارِ شہداء تک پرامن جلوس نکالا جاتا تھا جہاں عوام انہیں خراج پیش کرتے اور ان کے مشن کو آگے بڑھانے کا عزم دہراتے تھے، لیکن حالیہ برسوں میں حکومتی پابندیوں کے باعث ایسی تقریبات ممکن نہیں ہو پائیں جو نہایت افسوسناک اور دلی صدمے کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامع مسجد سرینگر کا منبر و محراب اس بات کے گواہ ہیں کہ جب مہاجرِ ملت میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ کی قیادت میں ان شہداء کی نمازِ جنازہ مسجد کے صحن میں ادا کی گئی تو لاکھوں لوگوں نے اس میں شرکت کی اور شاندار انداز میں ان کو الوداع کیا۔ میرواعظ نے اس دن کی مناسبت سے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام شہداء کی قربانیوں کو ہرگز فراموش نہیں کریں گے اور ان کے مشن کی تکمیل تک اپنی پر امن جدوجہد جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سپارکو ڈے پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجرا، پاکستان کے خلائی پروگرام کو خراجِ تحسین
سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
یہ ٹکٹ آئی کیوب - قمر، پاک سیٹ - ایم ایم 1 اور ای او - 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں، جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔
آئی کیوب - قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای - 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔
پاک سیٹ - ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا، ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستان کا الیکٹرو - آپٹیکل سیٹلائٹ ای او - 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔
سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔