عالیہ حمزہ نے علی امین گنڈاپور سے سوال کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور سے سوال پوچھ لیا۔
اپنے بیان میں عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ کیا کوئی روشنی ڈالے گا کہ بانی کی رہائی کے لیے کس لائحہ عمل کا کل یا آج اعلان ہوا ہے؟
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تحریک کہاں سے اور کیسے چلے گی؟ 5 اگست کے مقابلے میں 90 دن کا پلان کہاں سے آیا ہے؟
علی امین گنڈاپور کا مولانا فضل الرحمٰن کو اپنے بھائی سے الیکشن لڑنے کا چیلنجوزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ اگر ان کا بھائی الیکشن ہارا تو وہ ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑ دیں گے۔
خیال رہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے حکومت کو بہ یک وقت مذاکرات کی پیش کش اور 5 اگست کو احتجاج کی کال بھی دے دی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ احتجاج کی کال بانیٔ پی ٹی آئی نے دی ہے، 90 دن میں تحریک آر یا پار کر لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سسٹم کے بینی فشریز اور ہائی جیکرز بیٹھ کر بات کریں، دلائل سے ثابت کریں کہ ملک کے خلاف سازش کس نے کی؟ کچھ ثابت ہو تو سزا صرف پی ٹی آئی نہیں، ہر اُس فریق کو ملے، جس جس کی غلطی سامنے آئے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنمائوں نے عمران خان کی رہائی کےلیے کمر کس لی ہے۔تحریک انصاف کے سابق اور منحرف ارکان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔
اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے سابق رہنمائوں نے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے سیاسی جماعتوں اور دیگراسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطوں کا فیصلہ کیا گیا ہے،اس حوالے سے رابطہ کاری مشن میں فواد چودھری، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنماءشامل ہیں۔
سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے بتایا کہ ہم نے سوچا کوشش کریں کہ عمران خان باہر آسکیں اور یہ ٹمپریچرنیچے لاکر ہوگا، اس کے لیے پی ٹی آئی کے اصل لوگ جو جیل میں ہیں وہ کرسکتے ہیں اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں۔
ہم نے ن کے اہم وزراءسے ملاقاتیں کی ہیں جو بات کرنا چاہتے ہیں، ہم نے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کو کہا اگر پی ٹی آئی کو انگیج نہی کریں گے تو ٹکرائو کے سوا کیارہ جائےگا؟۔
شاہ محمود قریشی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ وہی کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ درجہ حرارت نیچے آئے اور بات چیت شروع ہو ، ہمیں ہرطرف سے سپورٹ مل رہی ہے اور ہر طرف سے سپورٹ کے بغیر تویہ ممکن بھی نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میں100 فیصد پی ٹی آئی میں ہوں، اگر نہ ہوتا تو اس وقت وزیر ہوتا اور جو اب پارٹی چلانے والے ہیں ان کی تو دہاڑیاں لگی ہوئی ہیں ،یہ جو قبرستانوں کے لیڈر بننا چاہتے ہیں، یہ عمران خان کی رہائی نہیں چاہتے۔
میں نے عمران خان کو کہا میں جنگجونہیں، بندوق چلانا نہیں آتی تو پھر کیا پہاڑوں پرچڑھ جاو ¿ں؟ میں تو سیاستدان ہوں اور مجھے اسپیس چاہیے۔
میں نے عمران خان کو کہا آپ نے 50ملین ڈالرز کی معیشت باہریوٹیوبرز کی بنائی ہوئی ہے، آپ کے اپنے لوگ ہی آپ کو باہر نہیں آنے دیں گے،جنہوں نے ماچس پکڑی ہوئی ہے اور آگ لگادیتے ہیں۔
اسی طرح ن لیگ اور پیپلزپارٹی والے پریشان ہوجاتے ہیں کیوں کہ اگر پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی سیٹنگ ہوگئی تویہ سب فارغ ہوجائیں گے۔