سرحد کی بندش اور لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر مولانا ہدایت الرحمان کا اسلام آباد لانگ مارچ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا ہدایت الرحمان نے ایک پریس کانفرنس میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ظلم و زیادتی، سرحد بندش، لاپتا افراد کی عدم بازیابی کے خلاف 25 جولائی کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا آغاز کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کو صبح 10 بجے ہاکی گراونڈ سے اسلام آباد لانگ مارچ کا آغاز ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: سیاسی جماعتوں نے بلوچستان کے عوام کو استعمال کیا، مولانا ہدایت الرحمان
مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ بلوچستان آج بدامنی کا بدترین شکار ہے، صوبے کی قومی شاہراہیں محفوظ نہیں اور ہر طرف خوف ہی خوف ہے، امن و امان پر 83 ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود امن قائم نہیں ہورہا۔
انہوں نے کہا کہ امن قائم کرنے کے بجائے رات کو سفر کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے، بلوچستان کی شاہراہوں پر پکے ڈاکو گھوم رہے ہیں۔ ایپکس کمیٹی میں اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ ہوا، کرپشن، کمیشن، چوری و ڈکیتی پر کوئی کارروائی نہیں۔
یہ بھی پڑھیے: مولانا ہدایت الرحمان نے لانگ مارچ کیوں منسوخ کیا؟
مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ سرحد کی بندش سے 25 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں، اسلام آباد والوں کے فیصلوں سے لگتا ہے کہ بلوچستان کے لوگ ان کے دشمن ہے۔
اس موقع پر انہوں نے حکومت سے لاپتا افراد کا مسئلہ حل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امن و امان بلوچستان جماعت اسلامی لاپتا افراد مولانا ہدایت الرحمان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان جماعت اسلامی لاپتا افراد مولانا ہدایت الرحمان مولانا ہدایت الرحمان نے لاپتا افراد اسلام آباد لانگ مارچ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
بیان میں کہا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ میں موبائل سگنلز کی بندش کے خلاف وکلا نے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر خیبر پختونخوا بار کونسل نے 18 ستمبر سے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ پشاور بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 18 ستمبر سے غیر معینہ مدت تک ہڑتال ہوگی اور کوئی وکیل عدالتوں میں پیش نہیں ہوگا۔ بیان میں کہا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ میں موبائل سگنلز کی بندش کے خلاف وکلا نے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ پشاور بار ایسوسی ایشن کے مطابق موبائل سگنلز بندش کی وجہ سے وکلا اور سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے اور جب تک موبائل سگنلز کا مسئلہ حل نہیں ہوتا ہڑتال جاری رہے گی۔