گوادر کے قریب کشتی الٹنے سے باپ اور جواں سالہ بیٹے سمیت 5 ماہی گیر جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک : گوادر کے قریب تندوتیز ہواوں اور بلند لہروں کے سبب ڈوبنے والی لانچ میں سوار4 ماہی گیروں کی لاشیں مل گئیں، ابراہیم حیدری کے ماہی گیر ایوب کی تدفین کردی گئی۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے ماہی گیروں کی لانچ ڈوبنے کے واقعے میں لاپتہ 4 ماہی گیروں کی لاشیں کھلے سمندر سے مل گئیں،جس کے بعد افسوسناک واقعے میں جاں بحق مچھیروں کی تعداد 5 ہوگئی۔واقعے میں خوش قسمتی سے ایک ماہی گیر محفوظ رہا جبکہ مرنے والے ایک ماہی گیر ایوب کی لاش ہفتے کو مل گئی تھی، جن کی نمازجنازہ اتوار کی دوپہر ادا کی گئی جبکہ تدفین مقامی قبرستان میں ہوگئی۔
اے سی شالیمار اور پیرافورس پرمسلح لینڈمافیاکاحملہ ؛ پولیس نے دو ملزم گرفتار کرلیے
واضح رہے کہ ایوب کا جواں سال بیٹا ذیشان بھی لانچ حادثے میں جاں بحق ہوا،جس کی نعش اتوار کی شب گوادر سے کراچی منتقل کی جائے گی جبکہ دیگر 3 ماہی گیروں کا تعلق شہر کے علاقے مچھر کالونی سے ہے،جن کی میتیں بھی گوادر سے کراچی کے لیے روانہ کردی گئیں۔پاکستان فشر فوک فورم کے میڈیا کوآرڈینیٹر کمال شاہ کے مطابق کشتی میں 6 ماہی گیر سوار تھے۔ جن میں سے پانچ انتقال کرگئے۔
ماہی گیر ایوب کی تدفین میں اہل علاقہ، سیاسی و سماجی رہنما، اور فشر کمیونٹی کے افراد شریک ہوئے، پاکستان فشر فوک فورم کے چیئرمین مہران علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماہی گیر وہ طبقہ ہے جو سمندر میں جا کر بچوں کا پیٹ پالتا ہے۔ لیکن جب وہ نہ جا سکیں تو بھوک، غربت اور محرومی ان کا مقدر بن جاتی ہے۔سندھ کے ماہی گیر ہر سال 24 ارب روپے کا ٹیکس دیتے ہیں۔ حکومت سندھ کو چاہیے کہ ماہی گیروں کی جان بچانے کے لیے سمندر میں ریسکیو سینٹرز اور اسپیڈ بوٹس فراہم کرے تاکہ ایسے جان لیوا حادثات سے بچایا جا سکے۔
چیٹ جی پی ٹی سے احتیاط ؛ اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹو سام آلٹمین نے اہم مشورہ دے دیا
انہوں نے فشرمین کوآپریٹیو سوسائٹی اور متعلقہ اداروں سے بھی متاثرہ خاندانوں کی فوری مالی امداد کی اپیل کی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ماہی گیروں کی ماہی گیر
پڑھیں:
کراچی: مکان کی چھت سے 11 سالہ بچی کی لاش برآمد
فائل فوٹوکراچی کے علاقے سرجانی سے 11 سال کی بچی کی لاش گھر کی چھت سے ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر واقعہ خودکشی کا ہے، مزید حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آسکیں گے۔
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن تیسر ٹاؤن سیکٹر 51 سی میں گھر کی چھت سے 11 سال کی آسیہ نامی بچی کی لاش برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق بچی کی گردن پر پھندے کے نشانات ہیں، بظاہر تشدد کے کوئی شواہد نہیں ملے، اہلِ محلہ نے لاش کی موجودگی پر پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس کے مطابق جاں بحق نوجوان کی شناخت ارتضیٰ علی کے نام سے ہوئی ہے، جس نے چند ماہ قبل ایمن نامی لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔ مقتول اپنی سسرال آیا ہوا تھا کہ اس دوران سسر افتخار نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین کے درمیان آئے روز جھگڑے ہوتے رہتے تھے اور گزشتہ رات بھی جھگڑے کے بعد والدہ گھر سے چلی گئی تھی، مبینہ خودکشی کے وقت بچی گھر پر اکیلی تھی۔
پولیس کے مطابق واقعے میں زیادتی یا قتل کے شواہد نہیں ملے، حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح ہوں گے۔